نعیم صدیقی نعت: ہوس پرست وہ حیوان تھا کبھی، جس کو ٭ نعیم صدیقیؒ

ہوس پرست وہ حیوان تھا کبھی، جس کو
شعورِ عظمتِ انساں عطا کیا تو نے

کنارۂ یمِ عصیاں پہ تھے قدم میرے
ستارۂ سرِ مژگاں عطا کیا تو نے

جہانِ خاک میں چھانی گئی ہے خاک بہت
جہانِ قلب کا عرفاں عطا کیا تو نے

نشانِ اوّلِ دیں ہے محبتِ انساں
سراغِ جادۂ یزداں عطا کیا تو نے

بیاں کے روپ میں قرآن تجھ پہ اترا تھا
عمل کے روپ میں قرآں عطا کیا تو نے

عجیب دردِ سکوں بخش تیرے در سے ملا
ہزار درد کا درماں عطا کیا تو نے

٭٭٭
نعیم صدیقیؒ
 

سید رافع

محفلین
بیاں کے روپ میں قرآن تجھ پہ اترا تھا
عمل کے روپ میں قرآں عطا کیا تو نے

بہت خوبصورت شعر۔ آپکی عافیت کی دعا ہے۔
 
Top