نظم برائے اصلاح و راہنمائی

_عامر

محفلین
اسلام وعلیکم
درخواست برائے اصلاح و راہنمائی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ جانے کب سے میں خود کی تلاش میں ھوں
کبھی بھیڑ میں اپنا وجود تلاش کرتا ھوں
پھر اسی بھیڑ میں خود سے چھپ جاتا ھوں
غوغائے بزم حیات میں جب اپنی آواز سنتا ھوں
تو سوچتا ھوں کہ یہ میں ھوں یا کوئی اور ھے
پھر اسی شور میں گم ھو جاتا ھوں
جب کبھی فلک پہ خواب ستارے دیکھتا ھوں
تو ٹوٹے خوابوں کی چبھن سے کراہنے لگتا ہوں
پھر جی چاہتا ھے کہ بھاگ جاؤں
کہیں دور
جہاں دور دور تک
خواب ستارے نہ ہوں
یادیں نہ ہوں
ان کہی باتیں نہ ہوں
اور
میں نہ ہوں
-------------------------
شکریہ
عامر معراج
 

_عامر

محفلین
کیا اسے "نثری نظم" کے سیکشن میں منتقل کردیا جائے؟
کیا اسے "نثری نظم" کے سیکشن میں منتقل کردیا جائے؟
سر، "نثری نظم" کے سیکشن کے بارے میں مزید راہنمائی کر دیں تا کہ آئندہ اسی میں اپنی نظمیں ارسال کروں-
شکریہ
 
Top