اختر شیرانی نظم، ننھا قاصد از اختر شیرانی

محمد وارث

لائبریرین
اور اب کل صبح اٹھ کر کام پر جانے کو کس کافر کا دل چاہ رہا ہے لیکن ہزاروں خواہشیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نوید صادق

محفلین
ننھا قاصد اختر شیرانی کی وہ نظم ہے جس نے اپنے وقت میں بہت شہرت پائی۔
اس نظم کا نقشہ بالکل جداگانہ تھا۔ اور موضوع عجیب سا۔
کہ وہ بچہ جو شاعر اور اس کی محبوبہ کے درمیان ڈاکیے کا رول پلے کرتا تھا۔ جب بڑا ہو کر اچانک شاعر کے سامنے آ گیا تو شاعر کا حال۔۔۔۔ وارث صاحب! ننھا قاصد مل بھی جائے تو تو یہ بعد والی خفت بھی کہانی میں در آئے گی۔
خیر!!
فرخ بھائی شکریہ اس نظم کو یہاں لانے کا۔ آپ میرا مطالعہ تازہ فرما رہے ہیں۔
جیتے رہیں۔
 
Top