نظر آلودہء گردَ سفر ہے : از۔ سیدہ سارا غزل ہاشمی

نظر آلودہء گردِ سفر ہے​
مگر سینے میں دل تابندہ تر ہے​
مجھے رسوائیوں سے ڈھانپ دینا​
مری آنکھوں کو عریانی کا ڈر ہے​
پڑی ہوں آئینہ خانہء دل میں​
ہر اک چہرہ مرا پیشِ نظر ہے​
مری راتوں کو مہکائے تو جانوں​
گُلِ خورشید کی خوشبو سحر ہے​
یہی ذوقِ ہم آغوشی ہے جس سے​
سمندر کیلئے قطرہ گہر ہے​
ابد اک ذرہء دشتِ جدائی​
دلِ ناداں تجھے جانا کدھر ہے​
بڑی حیرت سے تکتی ہیں فضائیں​
یہ آوارہ زمیں بے بال و پر ہے​
جلی کس کیلئے شمعِ زمانہ​
جو لپٹا ہے اسے کیسا شرر ہے​
تحیرّ کا فسوں ٹوٹے تو دیکھیں​
نظر کا آئینہ کیوں بے بصر ہے​
جو دریا کی طرح کھینچے ہے دامن​
غزل اپنا دلِ در یوزہ گر ہے​
اُمِ سالار سارا غزل ہاشمی
 

عمراعظم

محفلین
واہ ! کیا خوب غزل رقم فرمائی ہے محترمہ سیدہ سارا غزل -
بڑی حیرت سے تکتی ہیں فضائیں
یہ آوارہ زمیں بے بال و پر ہے
تحیرّ کا فسوں ٹوٹے تو دیکھیں
نظر کا آئینہ کیوں بے بصر ہے

مندرجہ بالا اشعار لاجواب ہیں۔بہت ساری داد قبول فرمائیں۔
 
واہ ! کیا خوب غزل رقم فرمائی ہے محترمہ سیدہ سارا غزل -
بڑی حیرت سے تکتی ہیں فضائیں
یہ آوارہ زمیں بے بال و پر ہے
تحیرّ کا فسوں ٹوٹے تو دیکھیں
نظر کا آئینہ کیوں بے بصر ہے

مندرجہ بالا اشعار لاجواب ہیں۔بہت ساری داد قبول فرمائیں۔
بیحد شکریہ عمر بھیا۔ہمیشہ سلامتی ہو
 

عمر سیف

محفلین
مجھے رسوائیوں سے ڈھانپ دینا​
مری آنکھوں کو عریانی کا ڈر ہے​
بڑی حیرت سے تکتی ہیں فضائیں​
یہ آوارہ زمیں بے بال و پر ہے​

واہ ۔۔​
 
نظر آلودہء گردِ سفر ہے
مگر سینے میں دل تابندہ تر ہے

مجھے رسوائیوں سے ڈھانپ دینا
مری آنکھوں کو عریانی کا ڈر ہے

پڑی ہوں آئینہ خانہء دل میں
ہر اک چہرہ مرا پیشِ نظر ہے

مری راتوں کو مہکائے تو جانوں
گُلِ خورشید کی خوشبو سحر ہے

یہی ذوقِ ہم آغوشی ہے جس سے
سمندر کیلئے قطرہ گہر ہے

ابد اک ذرہء دشتِ جدائی
دلِ ناداں تجھے جانا کدھر ہے

بڑی حیرت سے تکتی ہیں فضائیں
یہ آوارہ زمیں بے بال و پر ہے

جلی کس کیلئے شمعِ زمانہ
جو لپٹا ہے اسے کیسا شرر ہے

تحیرّ کا فسوں ٹوٹے تو دیکھیں
نظر کا آئینہ کیوں بے بصر ہے

جو دریا کی طرح کھینچے ہے دامن
غزل اپنا دلِ در یوزہ گر ہے

اُمِ سالار سارا غزل ہاشمی


بہت عمدہ۔ واہ۔
 

شوکت پرویز

محفلین
بہت اچھا کلام ہے سارا صاحبہ !
اس خاکسار کی طرف سے بھی داد قبول کیجئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سر السلام علیکم۔ آپ کی شفقت کا بیحد شکریہ۔سلامتی ہو
" پڑی ہوں آئینہ خانہء غم میں" یا " پڑی ہوں آئینہ خانہ میں غم کے" میں کون سا مصرع بہتر سمجھتے ہیں؟

دوسرا متبادل مصرع وزن میں ہے (y)۔۔
پہلا متبادل مصرع (پہلے اصل مصرع کی طرح) وزن میں نہیں :(۔
مسئلہ "دل" میں نہیں، "خانہء" میں ہے۔۔۔
خانہء کو یا تو
خا + ن + ءِ
یا پھر
خا + ن + ئے
باندھا جا سکتا ہے۔۔۔ لیکن
خا + نا + ء
یا
خا + نا + ئے
نہیں باندھا جا سکتا۔۔۔:(

:)
 
بہت اچھا کلام ہے سارا صاحبہ !
اس خاکسار کی طرف سے بھی داد قبول کیجئے۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔


دوسرا متبادل مصرع وزن میں ہے (y)۔۔
پہلا متبادل مصرع (پہلے اصل مصرع کی طرح) وزن میں نہیں :(۔
مسئلہ "دل" میں نہیں، "خانہء" میں ہے۔۔۔
خانہء کو یا تو
خا + ن + ءِ
یا پھر
خا + ن + ئے
باندھا جا سکتا ہے۔۔۔ لیکن
خا + نا + ء
یا
خا + نا + ئے
نہیں باندھا جا سکتا۔۔۔ :(

:)
بھیا ۔ خانہء 2+2+2اور 2+2+1 کے وزن پر بھی درست ہے اور 2+1+2یا 2+1+1کے وزن پر بھی درست ہے۔ (خانہ کا نہ نون کیساتھ پورے الف کی آواز دے رہا ہے۔ ہ گرایا جائے جب صرف یک حرفی وزن دستیاب ہو۔ جب دو حرفی موجود ہے تو پھر لازم نہیں کہ ضرور ہ گرائی جائے۔
 
بہت اچھا کلام ہے سارا صاحبہ !
اس خاکسار کی طرف سے بھی داد قبول کیجئے۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔


دوسرا متبادل مصرع وزن میں ہے (y)۔۔
پہلا متبادل مصرع (پہلے اصل مصرع کی طرح) وزن میں نہیں :(۔
مسئلہ "دل" میں نہیں، "خانہء" میں ہے۔۔۔
خانہء کو یا تو
خا + ن + ءِ
یا پھر
خا + ن + ئے
باندھا جا سکتا ہے۔۔۔ لیکن
خا + نا + ء
یا
خا + نا + ئے
نہیں باندھا جا سکتا۔۔۔ :(

:)
شوکت بھیا۔ یہاں دیکھیں ۔ شہنشائے سخن میر تقی میر نے خانہ کو اپنے اس مصرع (اُسی خانہ خراب کی سی ہے) میں 2+2 کے وزن پر باندھا ہے
 
پڑی ہوں آئنہ خانہ میں دِل کے؟؟؟؟؟
سر میں ٹائپ غلط کر گئی تھی، پھر تدوین نہیں کر پائی۔ دل کے آئینہ خانہ میں۔ میں اس کا متبادل سوچ رہی ہوں۔ آپکی آئینہ خانہء دل کے وزن کے بارے کیا رائے ہے۔ میرے علم کے مطابق آئینہ خانہء دل کی ترکیب بھی درست ہے اور خانہ کا وزن بھی درست ہے۔ سر عبید اور آپ جیسے سینیئرز کی رائے کی منتظر ہوں
 
بہنا! ہم بھی استادِ محترم جناب الف عین اور جناب مزمل شیخ بسمل کی آراء سے متفق ہیں کہ آپ نے آئنہ خانائے دِل باندھا ہے جو شاید درست نہیں۔ اس کی جگہ ہماری صلاح تو ’’پڑی ہوں آئنہ خانہ میں غم کے‘‘ (جو آپ نے سجسٹ کیا ) یا ’’ پڑی ہوں آئنہ خانہ میں دِل کے‘‘ ہوگی۔
 

شوکت پرویز

محفلین
بھیا ۔ خانہء 2+2+2اور 2+2+1 کے وزن پر بھی درست ہے اور 2+1+2یا 2+1+1کے وزن پر بھی درست ہے۔ (خانہ کا نہ نون کیساتھ پورے الف کی آواز دے رہا ہے۔ ہ گرایا جائے جب صرف یک حرفی وزن دستیاب ہو۔ جب دو حرفی موجود ہے تو پھر لازم نہیں کہ ضرور ہ گرائی جائے۔

:)
یہاں اس موضوع پر کچھ گفتگو ہوئی تھی، اسے دیکھیں:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/دائرہِ-خواب-میں-رہنا-پڑا-غزل.15210/page-3
 

الف عین

لائبریرین
خانہ کو فعلن، چار حرفی باندھا جا سکتا ہے، لیکن سوال ہمزۂ اضافت کا ہے۔ جہاں بھی ہمزہ اضافت ہوگی، وہاں درست صورت ما قبل کی ہ گرانے کی ہوگی۔ اسی طرح اگر الف ہو، تو ہمزۂ اضافت کی صورت میں اس کو گرایا نہیں جا سکتا۔ جیسے دانائے راز۔ دانا کا الف اگرچہ گرایا جا سکتا ہے، لیکن دانائے راز کا نہیں۔ خانۂ دل کی درست صورت خان۔ئے۔ دل ہوگی۔
 

الف عین

لائبریرین
خانہ کو فعلن، چار حرفی باندھا جا سکتا ہے، لیکن سوال ہمزۂ اضافت کا ہے۔ جہاں بھی ہمزہ اضافت ہوگی، وہاں درست صورت ما قبل کی ہ گرانے کی ہوگی۔ اسی طرح اگر الف ہو، تو ہمزۂ اضافت کی صورت میں اس کو گرایا نہیں جا سکتا۔ جیسے دانائے راز۔ دانا کا الف اگرچہ گرایا جا سکتا ہے، لیکن دانائے راز کا نہیں۔ خانۂ دل کی درست صورت خان۔ئے۔ دل ہوگی۔
 
Top