حسان خان
لائبریرین
عُثمانی امیرالبحر اور سفرنامہ نگار سیدی علی رئیس 'کاتبی' اپنے تُرکی سفرنامے «مِرآت الممالک» (سالِ تألیف: ۱۵۵۷ء) میں لکھتے ہیں کہ ایک روز اُنہوں نے تیموری پادشاہ نصیرالدین ہمایوں کو ایک تُرکی غزل سنائی، جو پادشاہ کو اِتنی پسند آئی کہ اُس نے 'کاتبی' کو 'علیشیرِ ثانی' کا نام دے دیا۔ وہ لکھتے ہیں:
"پادشاه چون غزل فقیر را شنید التفات بیاندازه فرمود و به انواع احسان مستغرقم گردانید و این کمترین را «علیشیر ثانی» نامید.
فقیر عرض کرد ما را چه یاراست که علیشیر ثانی شویم. مراحم پادشاهی افزون باد. اگر میتوانستیم خوشهچین علیشیر هم باشیم راضی میبودیم.
پادشاه محبت بسیار فرمود و گفت اگر یک سال بدین قرار تمرین کنی طائفهٔ جغتای میر علیشیر را فراموش خواهد کرد."
(فارسی مترجم: علی گنجهلی)
"پادشاہ نے جب فقیر کی غزل سُنی تو بے حد و بے اندازہ اِلتفات فرمایا اور طرح طرح کے احسانات میں مجھ کو غوطہ ور کیا اور اِس کم ترین کو «علیشیرِ ثانی» نام دیا۔
فقیر نے عرض کی: ہم کو کیا جسارت و یارا کہ ہم علیشیرِ ثانی ہو جائیں۔ پادشاہ کا لُطف و عنایت افزُوں ہو! اگر ہم علیشیر کے خوشہ چیں بھی ہو پاتے تو راضی رہتے۔
پادشاہ نے بِسیار محبّت فرمائی اور کہا: اگر ایک سال تک اِسی طرح مَشق کرو تو قومِ چَغَتائی میر علیشیر کو فراموش کر دے گی۔"
(اردو مترجم: حسّان خان)
× اختصار کے لیے میں نے تُرکی غزل حذف کر دی ہے۔
"پادشاه چون غزل فقیر را شنید التفات بیاندازه فرمود و به انواع احسان مستغرقم گردانید و این کمترین را «علیشیر ثانی» نامید.
فقیر عرض کرد ما را چه یاراست که علیشیر ثانی شویم. مراحم پادشاهی افزون باد. اگر میتوانستیم خوشهچین علیشیر هم باشیم راضی میبودیم.
پادشاه محبت بسیار فرمود و گفت اگر یک سال بدین قرار تمرین کنی طائفهٔ جغتای میر علیشیر را فراموش خواهد کرد."
(فارسی مترجم: علی گنجهلی)
"پادشاہ نے جب فقیر کی غزل سُنی تو بے حد و بے اندازہ اِلتفات فرمایا اور طرح طرح کے احسانات میں مجھ کو غوطہ ور کیا اور اِس کم ترین کو «علیشیرِ ثانی» نام دیا۔
فقیر نے عرض کی: ہم کو کیا جسارت و یارا کہ ہم علیشیرِ ثانی ہو جائیں۔ پادشاہ کا لُطف و عنایت افزُوں ہو! اگر ہم علیشیر کے خوشہ چیں بھی ہو پاتے تو راضی رہتے۔
پادشاہ نے بِسیار محبّت فرمائی اور کہا: اگر ایک سال تک اِسی طرح مَشق کرو تو قومِ چَغَتائی میر علیشیر کو فراموش کر دے گی۔"
(اردو مترجم: حسّان خان)
× اختصار کے لیے میں نے تُرکی غزل حذف کر دی ہے۔
آخری تدوین: