ناصخ اور وزیر

شیخ امام بخش ناصخ ایک بارایک بزنس مین کے گھر گئے، ایک خوبصورت لڑکا نیم خوابیدہ حالت میں لیٹا ہوا تھا، شیخ نے دیکھا تو اک مصرع ذہن میں آیا
"ہے چشم نیم باز اجب خواب ناز ہے"
لیکن دوسرا مصرع سمجھ نہیں آیا اسی حالت میں گھر واپس آئے اور سارے راستہ سوچتے رہے، اتنے میں خواجہ وزیر تشریف لائے، ناصخ کی خاموشی کا سبب پوچھا، بتانے پر دوسرا مصرع کہا اور شعر مکمل کیا
"ہے چشم نیم باز اجب خواب ناز ہے"
"فتنہ تو سو رہا ہے درفتنہ باز ہے"
 
املا کی غلطی قابل معافی ہونی چاہے، ہماری نا لائقی کو مد نظر رکھئے، صبح، شام، گھر، دفتر، بازار غرض ہر جگہ انگریزی ، سو صبح کا بھولا شام کو گھر لوٹ رھا ہے فرق صرج اتنا ہے کہ ابھی راستے میں ہے ، اگر احتساب کا جھمرو یونہی بجتا رہا تو ذرا جلدی پہنچ جائے گا، اصلاح کا شکریا، پورے خلوص سے۔ ۔ ۔
ڈاٹر رضا، اب آپ کی سمجھ میں ہماری نا لائقی کی وجہ آجانی چاہییے!:)
 

شمشاد

لائبریرین
لگے ہاتھوں اجب کو بھی ٹھیک کر لیں عجب عین سے الف سے نہیں۔
(مجھے بھی موقع مل گیا اعجاز بھائی کی وجہ سے)
 
Top