نئے سرے سے اٹھا پھر نیا وبال اک اور

نئے سرے سے اٹھا پھر نیا وبال اک اور
ترے جواب سے پیدا ہوا سوال اک اور

کہا تھا تجھ سے تو میں نے گرہ کشائی کو
یہ کیا الجھا کے نیا پیچ تو نہ ڈال اک اور

جو دیکھنا ہے وہ جام سفال و جم میں نہیں
ہو تیرے پاس، تو ساغر کوئی اچھال اک اور

تھا عیں عالم گریہ کہ شق ہو سینہ
خوشا فراق کہ رستہ ہو بحال اک اور

قریب ہو گئے کچھ اور اپنی منزل سے
گزر گیا بڑی آہستگی سے سال اک اور​
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب یونس رضا صاحب! گویا آپ بھی چھپے رستم نکلے۔

عروضی و معنوی اعتبار سے ذیل کے مصرعوں اور اشعار پر نظر ثانی کی ضرورت ہے:

یہ کیا الجھا کے نیا پیچ تو نہ ڈال اک اور


جو دیکھنا ہے وہ جام سفال و جم میں نہیں
ہو تیرے پاس، تو ساغر کوئی اچھال اک اور


تھا عیں عالم گریہ کہ شق ہو سینہ
خوشا فراق کہ رستہ ہو بحال اک اور
 
فاتح بھائی ۔۔۔۔ بس آپ کی رائے اچھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب نظر ثانی بھی آپ کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم نے تو ایسے ہی سوچا اب آپ تصیح فرما دیں۔۔۔۔۔

رضا
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی ۔۔۔۔ بس آپ کی رائے اچھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب نظر ثانی بھی آپ کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم نے تو ایسے ہی سوچا اب آپ تصیح فرما دیں۔۔۔۔۔
رضا

حضرت! تصحیح کی اصطلاح تو اساتذہ کا خاصہ ہے۔ میں تو 'تغلیط' کا بھی اہل نہیں۔
 
حضرت! تصحیح کی اصطلاح تو اساتذہ کا خاصہ ہے۔ میں تو 'تغلیط' کا بھی اہل نہیں۔

ارے نہیں بھائی ماشااللہ ۔۔ ہمارے لئے تو آپ اساتذہ کے درجہ پر ہی ہیں سرکار۔۔۔ یہ اور بات کے آپ کسر نفسی سے کام لے رہے ہیں ۔۔۔۔ آپ کی رہنمائی میرے لئے باعث افتخار ہوگی ۔۔۔۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
واقعی چھپے رستم نکلے یونس تو۔۔۔۔ ماشاء اللہ اچھے اشعار ہیں۔
اور فاتح اس شعر میں کہاں غلطی نظر‌آ رہی ہے؟
جو دیکھنا ہے وہ جام سفال و جم میں نہیں
ہو تیرے پاس، تو ساغر کوئی اچھال اک اور
میرے خیال میں تو مکمل وزن میں ہے۔
اور یہ شعر بھی۔۔۔ اس میں ٹائپنگ کی غلطی ہی لگتی ہے

تھا عیں عالم گریہ کہ شق ہو سینہ
خوشا فراق کہ رستہ ہو بحال اک اور

اس میں عیں کو عین، اور ’ہو‘ کو ’ہوا‘ پڑھیں۔ مکمل تقطیع درست ہو جاتی ہے۔
بس ایک اسی مصرعے میں بڑا جھول ہے:

یہ کیا الجھا کے نیا پیچ تو نہ ڈال اک اور

تھوڑا مطلب بدل جاتا ہے لیکن اس کو یوں کیا جا سکتا ہے:
سلجھ گیا تھا تو پھر پیچ۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یونس۔۔ کہیں الگ مال باندھ چھپا کر رکھا ہے تو سامنے لے أأئیں۔
 

الف عین

لائبریرین
تم لکھتے رہو یونس۔ میں ہی کیا یہاں سب مشورے دیتے ہی رہیں گے مزید بہتری کے لئے۔ اصلاح کی بہ نسبت ’بہتری‘ زیادہ بہتع لفظ ہوگا۔
 
واقعی چھپے رستم نکلے یونس تو۔۔۔۔ ماشاء اللہ اچھے اشعار ہیں۔
اور فاتح اس شعر میں کہاں غلطی نظر‌آ رہی ہے؟
جو دیکھنا ہے وہ جام سفال و جم میں نہیں
ہو تیرے پاس، تو ساغر کوئی اچھال اک اور
میرے خیال میں تو مکمل وزن میں ہے۔
اور یہ شعر بھی۔۔۔ اس میں ٹائپنگ کی غلطی ہی لگتی ہے

تھا عیں عالم گریہ کہ شق ہو سینہ
خوشا فراق کہ رستہ ہو بحال اک اور

اس میں عیں کو عین، اور ’ہو‘ کو ’ہوا‘ پڑھیں۔ مکمل تقطیع درست ہو جاتی ہے۔
بس ایک اسی مصرعے میں بڑا جھول ہے:

یہ کیا الجھا کے نیا پیچ تو نہ ڈال اک اور

تھوڑا مطلب بدل جاتا ہے لیکن اس کو یوں کیا جا سکتا ہے:
سلجھ گیا تھا تو پھر پیچ۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یونس۔۔ کہیں الگ مال باندھ چھپا کر رکھا ہے تو سامنے لے أأئیں۔

ہا ہا ہا صاحب۔۔۔۔۔۔۔ مال تو بہت ہے اس دل میں بھی اور کاغذوں پر بھی
 
Top