جاسمن

لائبریرین
یہ بات رات کو سونے سے پہلے سوچیے گا
گزشتہ سال دُکھائے ہیں کتنے دل میں نے
ہوا ہے کتنی امیدوں کا خوں مرے ہاتھوں
رکھی ہے سینے پہ پتھر کی کیسے سِل میں نے
دیا ہے کتنے دلوں کو ۔۔سکون، کیف و قرار
کہاں سے ڈھونڈ کے لایا ۔۔۔جوازِ ابر ِ بہار
اگر ضمیر ہے زندہ۔۔۔۔۔ضرور سوچئے گا
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
خدا کرے کہ نئے سال کا نیا سورج
ہر ایک گھر میں مسرت کی روشنی بھر دے
معاشرے میں اتارے وہ انقلابِ عظیم
جو فرد فرد کو خوش حال و معتبر کر دے
سید تابش الوری
 

جاسمن

لائبریرین
کسی کو سالِ نو کی کیا مبارک باد دی جائے
کیلنڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتے ہیں
اعتبار ساجد
 
Top