نئی غزل (برائے اصلاح)

محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، عظیم ، یاسر شاہ

مقاطعہ کی نہ ہی خلفشار کی باتیں یا نہ نفرتوں کی نہ ہی انتشار کی باتیں
سکھاؤ سب کو محبت سے پیار کی باتیں

کوئی علاج کرے اُن کی منفی سوچوں کا
جو گُل کو چھوڑ کے کرتے ہیں خار کی باتیں

بچا اے میرے خُدا اُن کے شر سے لوگوں کو
ببول بو کے کریں جو بہار کی باتیں

شِفا بِکے نہ کبھی اور نہ طِب تجارت ہو
طبیب بھی نہ کریں کاروبار کی باتیں

فنا کی راہ پہ نکلے ہوئے قلندر کو
ڈرا سکیں گی نہیں تختہ دار کی باتیں

کیا تھا وعدہ کبھی جس نے غم گساری کا
وہ کیسے بھُول گیا ہے قرار کی باتیں

کھنکتے ساغر و مینا شراب و ساقی ہیں
غمِ حیات سے میرے فرار کی باتیں
 

الف عین

لائبریرین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، عظیم ، یاسر شاہ

مقاطعہ کی نہ ہی خلفشار کی باتیں یا نہ نفرتوں کی نہ ہی انتشار کی باتیں
سکھاؤ سب کو محبت سے پیار کی باتیں
پہلا مصرع دونوں شکلوں میں اچھا نہیں، مقاطعہ جیسا لفظ تو غزل میں فٹ نہیں ہو رہا
درست نثر یوں ہونی تھی کہ نہ کوئی نفرت کی نہ کسی انتشار کی باتیں ( انتشار تو قافیہ ہے، اسے نہیں بدل رہا)
ایک متبادل
نہ نفرتوں کی، نہ کچھ انتشار... اس میں تنافر ہے
یا
کدورتوں کی نہ کچھ انتشار...

کوئی علاج کرے اُن کی منفی سوچوں کا
جو گُل کو چھوڑ کے کرتے ہیں خار کی باتیں
درست
بچا اے میرے خُدا اُن کے شر سے لوگوں کو
ببول بو کے کریں جو بہار کی باتیں
خدا بچائے مجھے/ہمیں.... رواں نہیں؟
شِفا بِکے نہ کبھی اور نہ طِب تجارت ہو
طبیب بھی نہ کریں کاروبار کی باتیں
پہلے مصرع میں بھی ایک ہی بات دو صورتوں میں کہی گئی ہے، 'بھی نہ کریں' بھی اچھا اظہار بیان نہیں، پھر سوچ کر کہو اسی خیال کو
فنا کی راہ پہ نکلے ہوئے قلندر کو
ڈرا سکیں گی نہیں تختہ دار کی باتیں
ڈرا سکیں گی نہیں... بھی اچھا نہیں لگتا روانی میں، تختہ دار تو محض دو الفاظ ہیں، تختۂ دار ہونا چاہیے۔ یہ نقصان ہوتا ہے ہمزۂ وصل کے بغیر املا کرنے سے کہ لوگ بغیر ہمزہ کے بھی پڑھ لیتے ہیں اور اسی طرح درست بھی سمجھتے ہیں!
کیا تھا وعدہ کبھی جس نے غم گساری کا
وہ کیسے بھُول گیا ہے قرار کی باتیں
ٹھیک
کھنکتے ساغر و مینا شراب و ساقی ہیں
غمِ حیات سے میرے فرار کی باتیں
شراب وغیرہ باتیں تو نہیں، اشیاء ہیں!
 
محترم استاد صاحب!
آپ کی رائے کی روشنی میں دوبارہ کوشش کی ہے​
مقاطعہ کی نہ ہی خلفشار کی باتیں یا نہ نفرتوں کی نہ ہی انتشار کی باتیں
سکھاؤ سب کو محبت سے پیار کی باتیں​
پہلا مصرع دونوں شکلوں میں اچھا نہیں، مقاطعہ جیسا لفظ تو غزل میں فٹ نہیں ہو رہا
درست نثر یوں ہونی تھی کہ نہ کوئی نفرت کی نہ کسی انتشار کی باتیں ( انتشار تو قافیہ ہے، اسے نہیں بدل رہا)
ایک متبادل
نہ نفرتوں کی، نہ کچھ انتشار... اس میں تنافر ہے
یا
کدورتوں کی نہ کچھ انتشار...
بھُلا دو نفرتوں اور انتشار کی باتیں
سکھاؤ سب کو محبت سے پیار کی باتیں
بچا اے میرے خُدا اُن کے شر سے لوگوں کو
ببول بو کے کریں جو بہار کی باتیں​
خدا بچائے مجھے/ہمیں.... رواں نہیں؟
خُدا بچائے سدا اُن کے شر سے لوگوں کو
ببول بو کے کریں جو بہار کی باتیں
فنا کی راہ پہ نکلے ہوئے قلندر کو
ڈرا سکیں گی نہیں تختہ دار کی باتیں​
ڈرا سکیں گی نہیں... بھی اچھا نہیں لگتا روانی میں، تختہ دار تو محض دو الفاظ ہیں، تختۂ دار ہونا چاہیے۔ یہ نقصان ہوتا ہے ہمزۂ وصل کے بغیر املا کرنے سے کہ لوگ بغیر ہمزہ کے بھی پڑھ لیتے ہیں اور اسی طرح درست بھی سمجھتے ہیں!
تمام اہلِ خِرد سُن کے رہ گئے ششدر
نشے میں ڈُوبے ہوئے بادہ خوار کی باتیں
کھنکتے ساغر و مینا شراب و ساقی ہیں
غمِ حیات سے میرے فرار کی باتیں​
شراب وغیرہ باتیں تو نہیں، اشیاء ہیں!
غمِ حیات سے بچنے کے سب یہ حیلے ہیں
شراب، ساغر و مینا، خمار کی باتیں
شِفا بِکے نہ کبھی اور نہ طِب تجارت ہو
طبیب بھی نہ کریں کاروبار کی باتیں​
پہلے مصرع میں بھی ایک ہی بات دو صورتوں میں کہی گئی ہے، 'بھی نہ کریں' بھی اچھا اظہار بیان نہیں، پھر سوچ کر کہو اسی خیال کو
یہ انبیاء کی ہے میراث طب نہ بیچو تم یا یہ انبیاء کا ہے پیشہ شفا نہ بیچو تم
طبیب تم نہ کرو کاروبار کی باتیں
 

الف عین

لائبریرین
باقی اشعار تو درست ہو گئے لیکن خمار والے شعر میں واو عطف یا تو ہر مقام پر ہو، یا کہیں نہ ہو، رتو بہتر ہے۔ صرف ایک جگہ اچھا نہیں جام و خمار آخر میں آ سکتا ہے، اس سے پہلے کچھ اور متعلقہ الفاظ لانے کی کوشش کر لو۔جیسے صراحی و خم و جام و خمار.. مگر اس میں صراحی اور خم ایک ہی جیسی چیز کے مختلف نام ہیں
شراب و ساقی و جام و خمار... ہو سکتا ہے اگر بہتر محسوس ہوتا ہے تو۔
انبیا کی میراث بہتر متبادل ہے
 
باقی اشعار تو درست ہو گئے لیکن خمار والے شعر میں واو عطف یا تو ہر مقام پر ہو، یا کہیں نہ ہو، رتو بہتر ہے۔ صرف ایک جگہ اچھا نہیں جام و خمار آخر میں آ سکتا ہے، اس سے پہلے کچھ اور متعلقہ الفاظ لانے کی کوشش کر لو۔جیسے صراحی و خم و جام و خمار.. مگر اس میں صراحی اور خم ایک ہی جیسی چیز کے مختلف نام ہیں
شراب و ساقی و جام و خمار... ہو سکتا ہے اگر بہتر محسوس ہوتا ہے تو۔
انبیا کی میراث بہتر متبادل ہے
بہت نوازش سر!
 

Gulmaily

محفلین
کوئی علاج کرے اُن کی منفی سوچوں کا
جو گُل کو چھوڑ کے کرتے ہیں خار کی باتیں
بہت خوب👍❤️
 
اللہ اللہ ۔ ۔ شرمندہ ہو رہی ہوں ۔ ۔ آپ کو معلوم ہی نہیں کہ مجھے کچھ آتا جاتا نہیں ہے۔ بہرحال شکریہ :blushing:
:blushing: کی ضرورت نہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ بزمِ سخن میں مجھ سے سینئیر ہیں۔ آپ استاد بھی ہیں۔ اس لیے آپ کو مجھ سے تو بہت کچھ زیادہ آتا ہے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
:blushing: کی ضرورت نہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ بزمِ سخن میں مجھ سے سینئیر ہیں۔ آپ استاد بھی ہیں۔ اس لیے آپ کو مجھ سے تو بہت کچھ زیادہ آتا ہے۔
حسن ظن کا بہت شکریہ ۔۔۔جزاک اللہ کہ آپ ایسا سمجھتے ہیں۔ اللہ آپ کے علم میں برکت دے۔ آمین
 
Top