میرے پسندیدہ اشعار

سیما علی

لائبریرین
غم نہ کر تیرے لیے چراغ بن جاؤں گا
خود جل کر تیری راہ میں روشنی کر جاؤں گا

ڈر ہے کہ مجھ سے رسوائیاں نہ ملیں تمہیں
ترک تعلق میں خود ہی سے کر جاؤں گا

تیرے آنچل میں ہوں پھول خواہش میری
اپنا دامن میں کانٹوں سے بھر جاؤں گا

لاکھ بھلانے سے بھی نہ بھول سکو گی تم
میں پیار ہی تم سے اتنا کر جاؤں گا

سنوارو اپنا نصیب تم خوشی سے ایمان
میں کہ برف پہ بنی تصویر آخر مٹ جاؤں گا
 

شمشاد

لائبریرین
شعورؔ خود کو ذہین آدمی سمجھتے ہیں
یہ سادگی ہے تو واللہ انتہا کی ہے
انور شعور
 

سیما علی

لائبریرین
یوں دبائے جا رہا ہوں خواہشیں
جیسے اِک عہدِ جوانی اور ہے
اجنبی! اک پیڑ بھی ہے سامنے
اُس کے گھر کی اِک نشانی اور ہے
پار جانے کا ارادہ تھا عدیم
آج دریا کی روانی اور ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عدیم ہاشمی
 

شمشاد

لائبریرین
اب ترے ہجر میں یوں عمر بسر ہوتی ہے
شام ہوتی ہے تو رو رو کے سحر ہوتی ہے
انوار الحسن انوار
 

سیما علی

لائبریرین
تجھے کیا بتائیں کہ دِلنشیں! تِرے عِشق میں، تِری یاد میں
کبھی گفتگو رہی پُھول سے، کبھی چاند چھت پہ بُلا لیا

افتخار نسیم افتی
 

شمشاد

لائبریرین
برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانے
کس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے
ندا فاضلی
 

سیما علی

لائبریرین
ارود شاعری کے مشہور شاعر مجنوں گورکھپوری کا یوم وفات _ ٤ جون ١٩٨٨ ۔

رہ جائیں فلک والے شورش سے نہ بیگانہ
ناہید کر تڑپا دے اے نعرہ ء مستانہ

کچھ اور بھی جلوے ہیں کچھ اور بلاوے ہیں
لے تیرا خدا حافظ اے جلوہ ء جانانہ

میخانے کی حرمت کا کچھ پاس بھی ہے لازم
لغزش میں قرینے سے اے لغزشِ مستانہ

آزادی کی دھومیں ہیں شہرے ہیں ترقی کے
ہر گام ہے پسپائی ہر وضع غلامانہ

اے عقل و خرد والو مجنوںؔ کا گلہ کیسا
دیوانے کو کیا کہیئے دیوانہ ہے دیوانہ

مجنوں گورکھپوری ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
میں خود بھی چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی

ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی

جون ایلیا
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے
(شاد عظیم آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
تعلق توڑنے میں پہل مشکل مرحلہ تھا
چلو ہم نے تمہارا بوجھ ہلکا کر دیا ہے
حسن عباس رضا
 

سیما علی

لائبریرین
ہجر و وصال چراغ ہیں دونوں تنہائی کے طاقوں میں
اکثر دونوں گل رہتے ہیں اور جلا کرتا ہوں میں
فرحت احساس
 

سیما علی

لائبریرین
اس کو کہتے ہیں اچانک ہوش میں آنے کا نام
رکھ دیا دانش کدہ، رندوں نے میخانے کا نام

حُور ھے، رعنائیِ نسواں کا اک نقلی لباس
خلد ھے، زاہد کے دانستہ بہک جانے کا نام

آپ پر بھی وار ہو دل کا، تو پوچھیں آپ سے
عشق بیماری کا غلبہ ھے کہ افسانے کا نام

بے رُخی کیا ھے؟ لگاوٹ تیز کرنے کا عمل
دلبری کیا ھے؟ مکمل طوق پہنانے کا نام

زندگی ھے، دوسروں کے حکم پر مرنے کا جشن
موت ھے، اپنی رضامندی سے مر جانے کا نام

آگہی کیا ھے؟ مسلسل خود فریبی کا چلن
روشنی کیا ھے؟ فریبِ مستقل کھانے کا نام

ہیں عدم کے ذکر پر، کیوں آپ اتنے پُر غضب
شمع کے ہمراہ، آ جاتا ھے پروانے کا نام
 

شمشاد

لائبریرین
تعلق توڑنے میں پہل مشکل مرحلہ تھا
چلو ہم نے تمہارا بوجھ ہلکا کر دیا ہے
حسن عباس رضا
 
Top