میری ڈائری کا ایک ورق

سیما علی

لائبریرین
خوب ہمارا ساتھ نبھایا، بیچ بھنور کے چھوڑا ہات
ہم کو ڈبو کر خود ساحل پر جا نکلے ہو اچھی بات

شام سے لے کر پوَ پھٹنے تک کتنی رتیں بدلتی ہیں
آس کی کلیاں یاس کی پت جھڑ صبح کے اشکوں کی برسات

ابن انشاء
 

سیما علی

لائبریرین
اگر آپ کی نیت اور ضمیر صاف ہے تواس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ آپ کو اچھا کہیں یا بُرا ، کیونکہ آپ اپنی نیت اور عمل پر جانچے جائیں گے، دوسروں کی سوچ پر نہیں۔!!!!
 

سیما علی

لائبریرین
بُرائی کی مثال ایسی ہے جیسے پہاڑ سے اُترنا،ایک قدم اُٹھاؤ تو باقی خودبخود اُٹھتے چلے جاتے ہیں اور اچھائی کی مثال ایسی ہے جیسے پہاڑ پر چڑھنا، ہر اگلا قدم پچھلے قدم سے مشکل ہوتاہے مگرہر قدم پر بلندی ملتی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اتنی محنت سے کپڑے دھو کر رسی پر سکھانے کیلئے ڈال کر مڑا ہی تھا کہ رسی ٹوٹ گئی بہت غصہ آیا لیکن پھر خیال آیا کہ جب ہم اللہ کی رسی کو چھوڑتے ہیں اور گرتے ہیں تو اسی طرح گندے ہو جاتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
دریا نے نہر سے پوچھاکہ کیا تیرا دل نہیں چاہتاکہ تو سمندر بن جائے تو نہر نے جواب دیا کہ بڑا بن کر کھارا ہو جانے سے بہتر ہے کہ میں چھوٹا رہ کر میٹھا رہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی میں جب تم کو کوئی راستہ دکھائی نہ دے، کوئی منزل دکھائی نہ دے، کوئی اپنا پرایا دکھائی نہ دے، تو تم میرے پاس چلے آنا۔ میں تم کو

giphy.gif

اور نیچے جاؤ

giphy.gif


تھوڑا اور نیچے
giphy.gif


بس تھوڑا سا اور
giphy.gif


ارے بھائی تھک کیوں گئے، ابھی اور نیچے جانا ہے
giphy.gif


بس منزل آ گئی سمجھو
giphy.gif


giphy.gif


تب تم میرے پاس آنا، میں تمہیں آنکھوں کے ڈاکٹر کے پاس لے جاؤں گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
جدید محاورے :

  • کتابیں چھوڑ، موبائل منگوا
  • چار دن کی بجلی، پھر لوڈ شیڈنگ
  • دوست وہ، جو امتحان میں کام آئے
  • شوہر، اپنی بیوی سے پہچانا جاتا ہے
  • بغل میں کتابیں، منہ میں نعرے
  • شادی شدہ کو دیکھ کر کنوارہ عبرت پکڑتا ہے
  • بدلتا ہے رنگ سیاستدان کیسے کیسے
 

شمشاد

لائبریرین
فائل

ایک فائل دل کی ہوتی ہے، جس میں ایک ہی نام ہوتا ہے۔ اگر ایک سے زیادہ نام ہوں تو وہ فائل کتاب بن جاتی ہے۔ اگر اس میں مزید نام شامل ہو جائیں تو پھر وہ کتاب بھی نہیں رہتی بالکہ انسائیکلوپیڈیا بن جاتی ہے۔

ایک فائل خطوط، کارڈز، فون نمبرز کی بھی ہوتی ہے۔ اسے بھی کبھی کبھار دیکھتے رہنا چاہیے۔ جو بھول گئے ہوں، انہیں یاد کر لینا چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
باتوں سے خوشبو آئے

  • لوگ پیار کے لیے ہوتے ہیں اور چیزیں استعمال کے لیے۔ بات تب بگڑتی ہے جب چیزوں سے پیار کیا جاتا ہے اور لوگوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
  • دنیا میں بہتری انسان وہ ہے جس کے لیے کوئی روئے اور بدترین انسان وہ ہے جس کی وجہ سے کوئی روئے۔
  • ذلت اٹھانے سے بہتر ہے کہ تکلیف اٹھا لو۔
  • غریب وہ ہے جس کا کوئی سچا دوست نہ ہو۔
  • موت کو ہمیشہ یاد رکھو مگر اس کی آرزو کبھی نہ کرو۔
 

سیما علی

لائبریرین
فائل

ایک فائل دل کی ہوتی ہے، جس میں ایک ہی نام ہوتا ہے۔ اگر ایک سے زیادہ نام ہوں تو وہ فائل کتاب بن جاتی ہے۔ اگر اس میں مزید نام شامل ہو جائیں تو پھر وہ کتاب بھی نہیں رہتی بالکہ انسائیکلوپیڈیا بن جاتی ہے۔

ایک فائل خطوط، کارڈز، فون نمبرز کی بھی ہوتی ہے۔ اسے بھی کبھی کبھار دیکھتے رہنا چاہیے۔ جو بھول گئے ہوں، انہیں یاد کر لینا چاہیے۔
بہت اعلیٰ بات
 

شمشاد

لائبریرین
یا اللہ تیرے فیصلوں میں حکمت، مصلحت اور دانائی پوشیدہ ہے۔ تو مالکِ کائنات ہے، ہر چیز پر قادر ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
تفہیم حیوانیات و تکریم انسانیت


کوئی دانا حکیم بھی گدھے کو انسان نہیں بنا سکا ، اپنی دانائی اور وقت کا احترام کریں ۔ اسے گدھوں پر ضائع نہ کریں ۔ گدھے کو صرف چابک اور لگام قابو کر سکتے ہیں۔

گدھا خواہ کتنی کتابیں کمر پر لاد لے وہ اصطبل ہی کے لائق ہے ۔

گدھوں کا ریوڑ چاہے جتنی بلند آواز میں ہینکے ، تنہا عالم کی دلیل جتنا زور پیدا نہیں کرسکتا ۔

گدھا ریشمی دستار اور عبایا پہن کر بھی وعظ کرے تو پہچان لیا جاتا ہے کہ وہ گدھا ہے ، جب کہ عالم کھدر میں ملبوس ہوکر علم کے موتی لٹاتا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
نیکی کی حدود

گندگی صاف کرنا نیکی کا کام ہے لیکن اس نیکی کی خاطر کچرا گھر میں رہائش اختیار کر لینا عقل مندی نہیں ۔

{ان کے لیے جو اپنے نفس پر رحم نہیں کرتے اور اسے اللہ کے نافرمانوں کی صحبت سے نہیں بچاتے ۔}
 

سیما علی

لائبریرین
مشتاق احمد یوسفی کے شہہ پارے
مقدمہ
مقدمہ نگاری کی پہلی شرط یہ ہے کہ آدمی پڑھا لکھا ہو۔ اسی لیے بڑے بڑے مصنف بھاری رقمیں دے کر اپنی کتابوں پر پروفیسروں اور پولیس سے مقدمے لکھواتے اور چلواتے ہیں۔ اور حسب منشا بدنامی کے ساتھ بری ہوجاتے ہیں فاضل مقدمہ نگار کا ایک پیغمبرانہ فرض یہ بھی ہے کہ وہ دلائل و نظائر سے ثابت کردے کہ اس کتاب مستطاب کے طلوع ہونے سے قبل ادب کا نقشہ مسدس حالی کے عرب جیسا تھا۔
ادب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا
جہاں سے الگ اک جزیرہ نما تھا
کافی
میں نے معذرت کی “کُھرچن اور دُھنگار دونوں‌ سے مجھے متلی ہوتی ہے۔“
فرمایا “تعجب ہے! یوپی میں تو شرفا بڑی رغبت سے کھاتے ہیں“۔
عرض کیا“میں نے اسی بنا پر ہندوستان چھوڑا۔“چراندے ہو کر کہنے لگے “ آپ قائل ہو جاتے ہیں تو کج بحثی کرنے لگتے ہیں۔“
جواباً عرض کیا “گرم ممالک میں بحث کا آغاز صحیح معنوں میں‌قائل ہونے کے بعد ہی ہوتا ہے۔ دانستہ دل آزاری ہمارے مشرب میں گناہ ہے۔ لہٰذا ہم اپنی اصل رائے کا اظہار صرف نشہ اور غصہ کے عالم میں‌کرتے ہیں۔ خیر، یہ تو جملہ معترضہ تھا، لیکن اگر یہ سچ ہے کہ کافی خوش ذائقہ ہوتی ہے تو کسی بچے کو پلا کر اس کی صورت دیکھ لیجئے۔“
کافی امریکہ کا قومی مشروب ہے۔ میں اب بحث میں‌ نہیں الجھنا چاہتا کہ امریکی کلچر کافی کے زور سے پھیلا، یا کافی امریکی کلچر کے زور سے رائج ہوئی۔ یہ بعینہ ایسا سوال ہے جیسے کوئی بے ادب یہ پوچھ بیٹھے کہ “غبارٍ خاطر“ چائے کی وجہ سے مقبول ہوئی یا چائے “غبارٍ خاطر“ کے باعث؟ ایک صاحب نے مجھے لاجواب کرنے کی خاطر یہ دلیل پیش کی امریکہ میں تو کافی اس قدر عام ہے کہ جیل میں‌بھی پلائی جاتی ہے۔ عرض کیا کہ جب خود قیدی اس پر احتجاج نہیں کرتے تو ہمیں‌کیا پڑی کہ وکالت کریں۔ پاکستانی جیلوں‌میں‌بھی قیدیوں کے ساتھ یہ سلوک روا رکھا جائے تو انسدادٍ جرائم میں کافی مدد ملے گی۔
 

سیما علی

لائبریرین
"رسول :pbuh:نے کہا میرا رب یہ کہتا ہے، عقل پرست نے کہا میری عقل یہ کہتی ہے !!"

✍️ شیخ الاسلام ابن القیم رحمه الله شاندار بات لکھتے ہیں :

”كيف يقدم قول من يقول : قال لي عقلي عن ابن سينا والفارابي وارسطاطاليس وأشباهه، ۔۔۔ على قول من يقول: قال لي جبريل عن رب العالمين، فالرسول يقول قال لي ربي وهذا المعارض يقول قال لي عقلي أو قال أرسطاطاليس ونحوه.“

"کیسے مقدم ہو سکتا ہے اس شخص کا قول جو یہ کہتا ہے کہ میری عقل نے مجھے ابن سینا، فارابی، ارسطو اور ان جیسے فلسفیوں کے ذریعے خبر دی ؛ اس شخص (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کے قول پر جو کہتا ہے کہ مجھے جبریل نے رب العالمین سے خبر دی ۔۔۔ رسول تو کہتے ہیں کہ مجھے میرے رب نے کہا، اور یہ معارض عقل پرست کہتا ہے کہ مجھے میری عقل نے کہا یا ارسطو وغیرہ نے کہا!!"
 
Top