میری ڈائری کا ایک ورق

شمشاد

لائبریرین
اللہ جو اپنی رحمت (کا دروازہ) کھول دے تو کوئی اس کو بند کرنے والا نہیں۔ اور جو بند کر دے تو اس کے بعد کوئی اس کو کھولنے والا نہیں۔ اور وہ غالب حکمت والا ہے۔ (فاطر:2)
 

سیما علی

لائبریرین
قرآں کے وارثوں کی یہ پہچان بن گئی
نکلی جو بات منہ سے وہ قرآن بن گئی

حکمِ خدا سے چومے قدم سیدہ کے جب
بنجر زمیں عرب کی گلستان بن گئی

چشمِ فلک گواہ ہے وقتِ مباہلہ
زہرہ لبِ رسول(ص) کی مسکان بن گئی

فرشِ غمِ حسین کی تاثیر دیکھیئے
زہرہ غریب خانہ پے مہمان بن گئی

اتری تھی جو کتاب خدا کے رسول پر
زہرہ اس کتاب کا عنوان بن گئی
 

شمشاد

لائبریرین
قرآن میں کتنی سورتیں مکی ہیں اور کتنی مدنی۔ اس کا آسان ترین حل یہ ہے کہ سورہ بقرہ کی 286 آیتیں ہیں۔
286 کا دو ہٹا دیں، باقی 86 بچے۔ تو 86 سورتیں مکی ہیں۔
286 کا 6 ہٹا دیں، باقی 28 بچے، تو 28 سورتیں مدنی ہیں۔
86 اور 28 کو جمع کریں تو جواب 114 آتا ہے۔ قرآن پاک کی کُل سورتیں 114 ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک تو تم لڑکیوں کو کوئی چیز جلدی سے پسند ہی نہیں آتی۔
تمہیں سر درد کی گولی دو، تو وہ بھی گلابی رنگ میں مانگتی ہو۔
 

سیما علی

لائبریرین
قرآن مجید شفاء ہے، نور ہے، رحمت ہے، حق اور باطل کو الگ الگ کرنے والی کتاب ہے اور پھر قرآن حکیم نے یہ سب کچھ بتا کر سوال اٹھا دیا ’یہ لوگ قرآن حکیم میں غور کیوں نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر تالے پڑے ہیں؟‘ (محمد24) جواب میں شرمندگی کے سوا کچھ نہ تھا، اس عظیم پیغام نے پھر کہا سنو! ’تمہارے پاس تمہارے پروردگار کے ہاں سے وہ کچھ آیا ہے جس میں تمہیں سب کچھ سمجھا دیا گیا ہے اور جو کچھ سینوں کے اندر ہے اس کی شفاء ہے اور ایمان والوں کیلئے ہدایت بھی ہے اور رحمت بھی‘ (یونس 57)
 

سیما علی

لائبریرین
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جس کو تعریف پسند نہ ہو، ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس کی تعریف کی جائے، اس کی خوبیوں کو سراہا جائے، اس کے بارے میں اچھے کلمات کہے جائیں۔۔۔ جس سے ایک جانب اس کا اعتماد بڑھتا ہے تو دوسری جانب یہ بات اس کے لیے اندرونی خوشی کا باعث بھی بنتی ہے۔
صراحہ نے اس خواہش کو ایک منفرد انداز سے حقیقت کا روپ دیا ہے کہ آپ کو سراہنے والے کی شناخت ظاہر کیے بغیر اس کا پیغام آپ تک پہنچ جاتا ہے ۔۔۔ تو پھر استعمال کرنے والوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ اس کو مثبت انداز میں استعمال کریں ۔۔ تعریف کے ساتھ ساتھ اگر اس سے اصلاح و نصیحت کا کام بھی لیا جائے تو اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں۔ یاد رکھیے الفاظ کا انسان کی شخصیت پر بہت " گہرا اثر" ہوتا ہے۔ مثبت الفاظ آپ کی شخصیت کی تعمیر و ترقی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جبکہ منفی الفاظ آپ کی شخصیت کا توازن بگاڑ دیتے ہیں۔ لفظ "صراحہ" کے معنی بھی "پر خلوص اظہار" کے ہیں۔ چاہے وہ تعریف ہو یا نصیحت ۔۔
ایک مشہور قول ہے جس کو حضرت علی علیہ السلام سے منسوب کیا جاتا ہے کہ: "جس نے کسی کو اکیلے میں نصیحت کی اس نے اسے سنوار دیا، اور جس نے کسی کو سب کے سامنے نصیحت کی، اس نے اسے مزید بگاڑ دیا"۔
تو پھر سراہیں ضرور مگر اعتدال کے ساتھ اور نصیحت بھی کریں مگر پیار کے ساتھ ۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
محبتوں کی ہزار شکلیں
محبتیں ان کے نام سے بھی
محبتیں ان کے کام سے بھی
محبتیں شفقتوں کی صورت
محبتوں میں پیام دل کا
محبتوں میں نظام دل کا
محبتوں کی فضا محبت
عمل محبت, جزا محبت
ہر ایک دل کی صدا محبت
خودی محبت، خدا محبت
محبتیں پُر بہار لمحے
محبتیں یادگار لمحے
محبتیں, جن میں دل ہو شامل
محبتیں، زندگی کا حاصل
محبتوں کی ہزار شکلیں
محبتیں یہ ہمارا تحفہ

شاعر: نامعلوم
بہت اچھا لگا کلام اس لئیے لکھ لیا۔۔۔
 

رومی

لائبریرین
مسکراہٹ اور معذرت رشتوں کو مضبوط کرتی ہے معاف کر دیا کریں آپ کو بھی تسکین ملے گی
 
میرا خیال میرے الفاظ میں


اے ابنِ آدم مان نہ کر، ، ،میں بھی آدم زادی ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ کھِل پائیں گے بن میرے، میں جن غنچوں کی وادی ھوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گر چل سکتا ھے ساتھ میرے،آ بڑھ کر تھام لے ہاتھ میرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں خوش رہتی ہوں دھوپ چھایا،میں سب حالات کی عادی ھوں۔۔۔۔۔۔
از قلم ۔۔ام عبدالوھاب
 

سیما علی

لائبریرین
نیک اعمال ایک مسلمان کارأس المال ہیں‘ ان ہی کیلئے وہ پیدا ہوا‘ ان ہی کا حساب ہوگا اور ان ہی پر اس کی دنیا کی پاکیزہ زندگی اور آخرت میں جنت کی زندگی کا دارومدار ہے ۔ اللہ اور رسول اللہ ﷺ نے نیک اعمال کی طرف رغبت دلائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی نیک اعمال قبول کرنے اور ان پر دنیا و آخرت میں بہترین اجر و ثواب دینے کا وعدہ کیا ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے:

وَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَ۔ٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يُظْلَمُونَ نَقِيرًا ﴿١٢٤﴾ سورة النساء
’’ اور جو بھی نیک کام کرے گا چاہے وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ وہ صاحب ایمان بھی ہو- ان سب کو جنّت میں داخل کیا جائے گا اور کھجور کی گٹھلی کے شگاف برابر بھی ان کا حق نہ مارا جائے گا ‘‘۔(١٢٤) سورة النساء

لہذا مومن بندے کو نیک اعمال کرنے کا بے حد حریص ہونا چاہئے اور ان پر اللہ سے اجر و ثواب کا امید رکھنا چاہئے اور شروط‘ آداب اور حقوق کا لحاظ رکھتے ہوئے نیک عمل صحیح طریقے سے مکمل کرنا چاہئے۔

جیسا کہ آپ ﷺ کا ارشاد ہے: ’’ اللہ تعالٰی کو یہ بات پسند ہے کہ جب عامل عمل کرے تو مضبوط اور مکمل کرے‘‘۔
( صحیح الجمامع)
 

سیما علی

لائبریرین
مجھے اللہ سے محبت ہے کیوں کہ وہی ہے۔۔۔
الَّذِي خَلَقَنِي فَهُوَ يَهْدِينِ ﴿78﴾وَالَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِ ﴿79﴾وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ(80﴾وَالَّذِي يُمِيتُنِي ثُمَّ يُحْيِينِ ﴿81﴾وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ ﴿82﴾
جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور وہی میری رہبری فرماتا ہے 78 جو مجھے کھلاتا پلاتا ہے (79)اور جب میں بیمار پڑ جاؤں تو مجھے شفا عطا فرماتا ہے (80)اور وہی مجھے مار ڈالے گا پھر زنده کردے گا (81)اور جس سے امید بندھی ہوئی ہے کہ وه روز جزا میں میرے گناہوں کو بخش دے گا (82) سورۃ الشعراء
 
آخری تدوین:
Top