میری پسندیدہ پارٹی۔ کیجریوال دہلی کے ساتویں وزیر اعلی بن گئے۔

بھارتی دارالحکومت دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے دہلی کے ساتویں وزیرِ اعلیٰ کے طور پر سنیچر کو حلف اٹھا لیا ہے۔
کیجریوال پارٹی کے کوشامبی دفتر سے میٹرو کے ذریعہ رام لیلا میدان پہنچے۔ وہ وی آئي پی کلچر کے خلاف رہے ہیں ہیں اور ان کا یہ علامتی قدم اسی کا غماز ہے۔
دہلی کے نائب گورنر نجیب جنگ نے کیجریوال سے حلف لیا۔ ان کے ساتھ ارکانِ اسمبلی منیش سیسودیا، سومناتھ بھارتی، ستیندر جین، کماری راکھی برلا، گریش سونی اور سوربھ بھاردواج نے بھی حلف لیے۔
حلف لینے کے بعد کیجریوال نے کہا ’یہاں عام آدمی کی جیت ہوئی ہے۔ یہ حلف در اصل دہلی کے عوام نے لیا ہے۔ یہ قدرت کا کرشمہ ہی ہے کہ دو سال پہلے ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہم اس جنگ کو جیت پائیں گے۔‘انہوں نے کہا ’اروند کیجریوال یہ جنگ اکیلے نہیں لڑ سکتا۔ ہمارے پاس تمام مسائل کا حل نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے لیکن دہلی کے عوام مل کر مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔‘
131228070026_arvind_kejriwal_304x171_afp_nocredit.jpg
"اروند کیجریوال یہ جنگ اکیلے نہیں لڑ سکتا۔۔۔ ہمارے پاس تمام مسائل کا حل نہیں ہے، نہ ہمارے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے، لیکن دہلی کے عوام مل کر دہلی کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔"رام لیلا میدان میں موجود بی بی سی کے زبیر احمد نے بتایا ’حلف برداری میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ پارٹی کے حامیوں نے عام آدمی پارٹی کی ٹوپی پہن رکھی تھی۔
کیجریوال کے گاؤں سوني اور کھیڑا سے متعد افراد وہاں موجود تھے اور ان کی آمد مسلسل جاری تھی۔
نامہ نگار کے مطابق لوگوں کا کہنا ہے کہ 15 اگست اور 26 جنوری کو بھی اتنا رش نہیں ہوتا، جتنا رش اس موقع پر ہے۔کیجریوال کے ساتھ وزیر کے عہدے کا حلف لینے والے عام آدمی پارٹی کے چھ رکن اسمبلی بھی میٹرو سے ہی رام لیلا میدان پہنچے۔بدعنوانی کے خلاف تحریک سے وجود میں آنے والی کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے حکمراں کانگریس کو شکست دے کر اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔
اس تقریب سے پہلے کیجریوال نے کہا ’میں وزیر اعلی نہیں بن رہا ہوں بلکہ دہلی کے عوام وزیرِاعلی بن رہے ہیں۔‘واضح رہے کہ سنہ 2010 میں بدعنوانی کے خلاف شروع ہونے والی کے تعلق سے کئی بڑی اور تاریخی ریلیوں کا انعقاد بھی رام لیلا میدان میں ہی کیا گیا تھا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/regional/2013/12/131228_kejriwal_new_delhi_cm_mb.shtml
 

الف عین

لائبریرین
یہ بھی بتا دینا تھا کہ اروند کجریوال پہلے انکم ٹیکس آفیسر تھا، وہاں بد عنوانیان دیکھ کر استعفیٰ دیا اور کرپشن کے خلاف پہلے آر ٹی آئی (حقِ معلومات) کا مجاہد بنے اور پھر انا ہزارے کے ساتھی۔
 
جناب الف عین میں نے خبر کاپی پیسٹ کی ہے۔ جو بات آپ بتا رہے ہیں ویسے مجھے اسکا پتا ہے بلکہ مرے بہار کے دوست بتا چکے ہیں کہ زیادہ تر مسلمان اب "آپ" ہی کی سپورٹ کر رہے ہیں :)
 
آخری تدوین:
Top