میری رسوئی میں وہ بھی !

تیشہ

محفلین
چھوٹے بھیا مجھے غلام علی کی یہ غزل ڈھونڈ کر دیں نہ :?


میری رسوائی میں وہ بھی ہے برابر کا شریک
اپنی تصویر کو سینے سے لگاتا کیا ۔ ۔
یا اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا

اک نظر میری طرف دیکھ تیرا جاتا کیا ہے ۔
میری رسوائی میں ہو تم بھی برابر کے شریک
میرے قصے میں ،میرے یاروں کو سناتا کیا ہے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
باجو اس غزل کی مزید کوئی تفصیل بتائیں گی ناں؟

اس لنک پر غلام علی کی 243 غزلیں موجود ہیں، لیکن اس نام سے کوئی نہیں۔ تو کیا آپ نام کو دوبارہ سے کنفرم کر سکتی ہیں؟
 
Top