میری باتیں

ناعمہ عزیز

لائبریرین
کبھی کبھار آپ اس مقام ، اس موڑ پر آکر کھڑے ہوجاتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتا ، واپس جانا ہے، آگے بڑھنا ہے یا پھر رک جانا ہے ، واپسی کا سفر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ناکام ہو کر لوٹ جانا کسی کو بھی پسند نہیں ، ہر شخص کامیاب ہونا چاہتا ہے ، اپنے خوابوں کو پورا کرنا اور اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے ہر شخص کوشاں رہتا ہے ، لیکن وہ موڑ ایسا ہو تا ہے کہ اگر آپ رک جاتے ہیں تو ناکامیوں کے ساتھ زندگی گزارنا آپ کا مقدر ٹھہرا دیا جاتا ہے ، اور جو شخص یہاں ناکام ہے ، اپنی چھوٹی چھوٹی خواہشوں کو پورا کرنے کا اہل ہی نہیں وہ ساری زندگی اسی اندھیرے میں کچوکے کھاتا اور پچھتا تا رہتا ہے کہ کاش وہ کچھ بن گیا ہوتا !اور آگے بڑھنے کے لئے لگن کی ضرورت ہوتی ہے ، ڈٹے رہنے کی طاقت چاہئے ہوتی ہے !

کبھی کبھار آپ قصور وار نہیں ہوتے لیکن آپ کو قصور وار ٹھہرا دیا جاتا ہے ، جب بنا ثبوت کے جرم کو آپ کا مقدر کر دیا جائے ، جب آپ کی کوششوں کے باوجود آپ ناکام ہو جائیں اور آپ کو ہر کسی کو صفائی دینا پڑ جائے تو دل یہی کرتا ہے کہ جاکر کے کسی ٹرین کے نیچے سر دے دیا جائے ! مگر زندگی امتحان ہی تو ہے ، ہر طرح سے امتحان ہے ، اللہ سائیں نے آزمائشوں کے لئے ہی تو بھیجا ہے شاید ! اور جو ان آزمائشوں میں کامیاب ٹھہرا تو بس وہی نوازا گیا اور جس نے صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑا تو بس وہی ناکام ہوا ، اس کی نظروں میں بھی اور دنیا کی نظروں میں بھی ، اور یونہی وہ کسی نواز کر امتحان لیتا ہے ، جس نے یاد رکھا وہ پا گیا ہے جو بھول گیا وہ گنوا گیا !!!
 

قیصرانی

لائبریرین
کبھی کبھار آپ اس مقام ، اس موڑ پر آکر کھڑے ہوجاتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتا ، واپس جانا ہے، آگے بڑھنا ہے یا پھر رک جانا ہے ، واپسی کا سفر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ناکام ہو کر لوٹ جانا کسی کو بھی پسند نہیں ، ہر شخص کامیاب ہونا چاہتا ہے ، اپنے خوابوں کو پورا کرنا اور اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے ہر شخص کوشاں رہتا ہے ، لیکن وہ موڑ ایسا ہو تا ہے کہ اگر آپ رک جاتے ہیں تو ناکامیوں کے ساتھ زندگی گزارنا آپ کا مقدر ٹھہرا دیا جاتا ہے ، اور جو شخص یہاں ناکام ہے ، اپنی چھوٹی چھوٹی خواہشوں کو پورا کرنے کا اہل ہی نہیں وہ ساری زندگی اسی اندھیرے میں کچوکے کھاتا اور پچھتا تا رہتا ہے کہ کاش وہ کچھ بن گیا ہوتا !اور آگے بڑھنے کے لئے لگن کی ضرورت ہوتی ہے ، ڈٹے رہنے کی طاقت چاہئے ہوتی ہے !

کبھی کبھار آپ قصور وار نہیں ہوتے لیکن آپ کو قصور وار ٹھہرا دیا جاتا ہے ، جب بنا ثبوت کے جرم کو آپ کا مقدر کر دیا جائے ، جب آپ کی کوششوں کے باوجود آپ ناکام ہو جائیں اور آپ کو ہر کسی کو صفائی دینا پڑ جائے تو دل یہی کرتا ہے کہ جاکر کے کسی ٹرین کے نیچے سر دے دیا جائے ! مگر زندگی امتحان ہی تو ہے ، ہر طرح سے امتحان ہے ، اللہ سائیں نے آزمائشوں کے لئے ہی تو بھیجا ہے شاید ! اور جو ان آزمائشوں میں کامیاب ٹھہرا تو بس وہی نوازا گیا اور جس نے صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑا تو بس وہی ناکام ہوا ، اس کی نظروں میں بھی اور دنیا کی نظروں میں بھی ، اور یونہی وہ کسی نواز کر امتحان لیتا ہے ، جس نے یاد رکھا وہ پا گیا ہے جو بھول گیا وہ گنوا گیا !!!
کیپ اپ دی کریج سسٹر۔۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
نفس وہ جانور ہے جو پیٹ بھر کر کھا بھی لے تو اس کا منہ بند نہیں ہوتا ۔ اس سے پہلے کہ ہم اسے کھلا کھلا کر اتنا عادی کر دیں ، اور اس قابل ہی نا رہیں کہ اسے مزید کھلا سکیں ، اور نتیجتا وہ ہمیں ہی نگل لے اس کے منہ پر ایک مضبوط ڈوی باندھ دینی چاہئے ۔

ذاتی تحقیق۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
کمزوریاں کسی تازہ زخم کی طرح ہوتی ہیں ، جب وہ زخم ہم دکھانے لگ جائیں تو لوگ ان کو چھیڑ چھیڑ کر دیکھتے ہیں کہ ہمیں کتنی تکلیف ہوتی ہے ۔

ذاتی تحقیق ۔
 

نایاب

لائبریرین
کمزوریاں کسی تازہ زخم کی طرح ہوتی ہیں ، جب وہ زخم ہم دکھانے لگ جائیں تو لوگ ان کو چھیڑ چھیڑ کر دیکھتے ہیں کہ ہمیں کتنی تکلیف ہوتی ہے ۔

ذاتی تحقیق ۔
بٹیا رانی خوب سیانی
سیانی کیا اب تو کچھ کچھ فلاسفر سی محسوس ہونے لگی ہے ۔۔
بہت دعائیں
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
پریشانی حالات سے واقعات سے جنم لیتی ہے ، پھر انسان اپنی سوچ کی رسا کشی سے اس کی پرورش کرتا ہے اور کرتا ہی رہتا ہے جب تک کہ وہ تھک نہیں جاتا۔۔۔
ذاتی تحقیق
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
لوگ شاید اس درد کو تصور کر سکتے ہوں جس سے ہم گزر رہے ہوتے ہیں ، مگر کوئی بھی اس درد کو محسوس نہیں کر سکتا جسے ہم برداشت کر رہے ہوتے ہیں ۔

ذاتی رائے۔۔
 
آخری تدوین:

ناعمہ عزیز

لائبریرین
کبھی کبھار اندر اسقدر گہری خاموشی چھا جاتی ہے کہ اسے کم کرنے کے لئے ہم باہر کا شور بڑھا دیتے ہیں تاکہ وہ خاموشی ہم پر غالب نا آسکے۔ ہم اپنی ذات سے خود ہی بھاگتے ہیں ، ہم خود کو جاننا ہی نہیں چاہتے ! یہ نہیں جانتے کہ جسے ساری دنیا میں ڈھونڈتے پھر رہے ہیں وہ اندر چھپ کے بیٹھا ہے ۔ جسے ڈھونڈنے کے لئے حقائق و شواہد کی تلاش میں در بدر بھٹک رہے ہیں اس کا سب سے بڑا ثبوت ہم خود ہیں ۔ جس کو تالے والی الماری میں کھول کھول کر دیکھ رہےہیں وہ سرعام بیٹھا تماشا دیکھ رہا ہے !!!!
از: ناعمہ عزیز
 
Top