بٹیا جی
اتنا گہرا کلام پسند سے سنتی ہو ۔۔۔
تو " خون کیوں نہ جوش مارے "
اب سمجھ آیا کہ آپ پر وہ کیفیت کیوں طاری ہوئی
جس وقت نعت شریف کی ادائیگی کا شرف حاصل کر رہی تھیں آپ ۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ہوووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووو
اے اوکھے پینڈے لمیاں راہواں عشق دیاں
اللہ ہوووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووو
آکھ اللہ ہوووووووووووووووووووووووووو
پھلاں ورگی جنڈری۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
پڑھ پڑھ عالم فاضل ہویوں
کدے اپنے آپ نوں پڑھیا ہی نیں
جا جا ورڈا مندر مسیتاں
کدے من اپنے وچ وڑیا ای نیں
ایویں روز شیطان نال لڑنا ایں
کدے نفس آپنے نال لڑیا ای نیں
بلھے شاہ آسمانی اڈدیاں پھڑنا ایں
جیہڑا گھر بیٹھا اونہوں پھؑڑیا ای نیں
رب رب کردے بڈھے ہو گئے
ملاں پنڈت سارے
رب دا کھوج کھرا نہ لبھا
تے سجدے کر کے ہارے
رب تے تیرے اندر وسدا
اے تے وچ قران اشارے
بلھے شاہ رب اوہنوں ملدا
جیہڑا یار توں تن من وارے
توں وار دے ہر شئے
یار اپنے توں
تے جیتنی عشق دی بازی
یار دے ناں دی نیت کھلو جا
تینوں آکھن عشق نمازی
تیرا یار کہوے کہ توں
گھنگرو پا لے
پانویں فتوے لاوے قاضی
بلھے شاہ جگ رسدا رس جاوے
پر آساں یار نوں رکھنا اے راضی
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
وما توفیقی الا باللہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
جی لالہ آپ بالکل ٹھیک کہہ رہےہیں مجھے ایسا لگتا ہے جیسے وہ سب وہی کچھ کہہ رہا ہو جو میں سننا چاہتی ہوں۔بٹیا میری
" صوفیانہ کلام " اکثر و بیشتر " ملامت اور مجاز " کے غلاف میں لپٹا ہوا ہوتا ہے ۔
بصورت ناریل چھلکا سخت بے مزہ اور کھردرا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
اور محنت کر کے جب اس چھلکے کو اتارا جاتا ہے تو اندر سے سفید گری اور میٹھا پانی
صوفیانہ کلام دراصل " تبلیغ کلام " کی بجائے " تبلیغ عمل " کو مستحسن ٹھہراتا ہے ۔
" خاصاں دی گل " اے دھی رانی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اللہ کرے ذوق عمل و علم اور زیادہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ آمین
ماشاءاللہجی لالہ آپ بالکل ٹھیک کہہ رہےہیں مجھے ایسا لگتا ہے جیسے وہ سب وہی کچھ کہہ رہا ہو جو میں سننا چاہتی ہوں۔
ماشاءاللہ
" اقرا بسم ربک الذی خلق "
مجھے یقین ہے کہ آپ یہ سورت اور اسکے ترجمے و تفسیر سے آگاہ ہوں گی ۔
اس شعر کا ترجمہ کیا ہے ۔
ترک دنیا گیرتا سلطاں شویورنہ ہمچو سرگرداں شوی
مجھے یاد نہیں یہ میں نے کہاں پڑھا تھا لالہ ، لیکن اس کا مطلب کچھ یوں تھا کہماشاءاللہ بٹیا جی
بہت مفصل لکھا آپ نے
لیکن میری مراد براہ راست سورت پاک کے ترجمے سے تھی ۔
اور میں نے آپ کے دستخط میں شامل ۔۔۔ ۔۔
ترک دنیا گیرتا سلطاں شویورنہ ہمچو سرگرداں شوی ۔۔۔ ۔۔ اس شعر کا مطلب پوچھا تھا ۔
بٹیا جیمجھے یاد نہیں یہ میں نے کہاں پڑھا تھا لالہ ، لیکن اس کا مطلب کچھ یوں تھا کہ
۔
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟مکتب عشق کا دستور نرالا دیکھا ، اس کو چھٹی نا ملی جس نے سبق یاد کیا ۔
بٹیا جی
دوبارہ تلاش کرو کہاں پڑھا تھا ۔ اور اس کا درست ترجمہ تلاش کرو ۔
"" ترک دنیا گیرتا سلطاں شوی ورنہ ہمچو سرگرداں شوی ""
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ فیضان نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سکھائے کس نے اسمغیل کو آداب فرزندی؟
بٹیا مجھے تو فارسی کی الف بے نہیں آتی ۔۔میرا خیال ہے یہ میں نے کشف المحجوب میں پڑھا تھا میں نیٹ سے تلاش کرتی ہوں لالہ ، لیکن اگر آپ کو اس کا صحیح مطلب معلوم ہے تو آپ مجھے بتا دیں لالہ ؟ ہو سکتا ہے مجھے غلطی لگی ہو۔