میانمار میں سیکیورٹی فورسز براہ راست مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہے ،تنظیم انسانی حقوق

کاشفی

محفلین
میانمار میں سیکیورٹی فورسز براہ راست مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہے ،تنظیم انسانی حقوق
220437-Myanmar-1390544625-257-640x480.jpg

2012میں بھی اسی ریاست میں مسلم کش فسادات میں سیکڑوں مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

میانمار: انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تھائی لینڈ کی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ میانمار میں گزشتہ ہفتے 40 سے زائد مسلمانوں کے قتل کی ذ ذمہ دار سیکورٹی فورسز ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق بنکاک میں کام کرنے والے انسانی حقوق کی تنظیم’’ فورٹی فائی رائٹس‘‘ کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم کے ارکان نے میانمار میں اس سانحے کے عینی شاہدین اور دیگر افراد سے اس حوالے سے بات چیت کی جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے گزشتہ ہفتے 40 سے زائد مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل کئے جانے والوں ميں خواتین اور بچے بھی شامل ہے۔

تنظیم کا مزید کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل کئے جانے والوں مسلمانوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہیں کیونکہ مغربی ریاست راخین میں حکومتی پابندیوں کی وجہ سے کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں 49 سالہ آمریت کے 2011 میں خاتمے کے بعد اب تک سیکڑوں مسلمانوں کو بدمت کے پیروکاروں کی جانب سے قتل کیا جا چکا ہے جب کہ ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد مسلمانوں ہجرت پر مجبور ہو چکے ہیں۔
 

زیک

مسافر
برما والے بہت ظلم کر رہے ہیں۔

میں نے ان خبروں کو تفصیل سے فالو نہیں کیا اس لئے مجھے یہ واضح نہیں ہے کہ مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے یا روہنگیا کو۔
 
Top