عباد اللہ

محفلین
مزہ برسات کا چاہو تو ان آنکھوں میں آ بیٹھو
سپیدی ہے سیاہی ہے گھٹا ہے ابرِ باراں ہے
نامعلوم
اسی شعر کا دوسرا مصرع کچھ لوگ ایسے بھی نقل کرتے ہیں
وہ مدت میں کہیں برسے یہ مدت سے برستی ہیں
 

یاز

محفلین
بلبل بنالہ در چمن آمد بہ صبح دم
از وصلِ گل ہمی شدہ اندر خزاں جدا
(حافظ)


صبح کے وقت بلبل چمن میں نالہ کرتی ہوئی آئی، خزاں کے موسم میں پھول کے وصل سے جدا ہو کر۔
 

یاز

محفلین
حافظ از بادِ خزاں در چمنِ دہر مرنج
فکرِ معقول بفر ما گلِ بے خار کجاست
(حافظ شیرازی)

اے حافظ! زمانے کے چمن میں خزاں کی ہوا سے رنجیدہ نہ ہو۔ بات سچ ہے کہ بغیر کانٹے کا پھول کہاں ہوتا ہے؟
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
زمیں پر ٹھہرنے کا موسنم نہیں یہ
سرِ کہکشاں ،پاؤں دھرنے کے دن ہیں
عدم
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ
قسمت میں قید لکھی تھی فصلِ بہار میں
بہادر شاہ ظفر
 

جاسمن

لائبریرین
خزاں نے اپنا خزانہ لٹایا ہے مجھ پر
یہ زرد دل ترے رنگوں سے قیمتی ہے بہت
بھرا ہوا ہے کسی کی کمی سے موٹر وے
وطن سے واپسی پہ دُھند پڑ رہی ہے بہت
فیضان ہاشمی
 

جاسمن

لائبریرین
نظر عذابوں میں گھر گئی ہے سخن سرابوں میں آ گیا ہے
سنا ہے اب کے بہار موسم خزاں کی باتوں میں آ گیا ہے

یہ کیا غضب ہے کہ جس نے عہد بہار چاہا نہ عشق دیکھا
نظام ہجر و وصال سارا اسی کے ہاتھوں میں آ گیا ہے

بہار تو اک مغالطہ ہے خزاں کی روپوش حیرتوں کا
جو اس طلسم جہاں سے گزرا وہ داستانوں میں آ گیا ہے

وہ جس کے دامن میں شاعری تھی بہار لہجے کی لٹ لٹا کر
اے رب لفظ و بیاں وہ شاعر تری پناہوں میں آ گیا ہے

بہار کیا اب خزاں بھی دیکھے غرور حسن سخنوری میں
جو آسمانوں میں جا بسا تھا زمیں کے قدموں میں آ گیا ہے

بہار رت میں بچھڑ کے تجھ سے جو دل پہ گزری وہ دل ہی جانے
ہمیں تو اتنا پتا ہے یارو لہو تک آنکھوں میں آ گیا ہے

منور جمیل
 

سیما علی

لائبریرین
بارش برسے دھارو دھار
گری چٹانوں کے پہلو سے
جھرنے کی تلوار
جس کے ساتھ میں آئی بہار
بڑے غلام علی سے کہیے
گائے میگھ ملہار

محمودہ غازیہ
 

سیما علی

لائبریرین
نہ بھادوں کا مہینہ ہے ، نہ ساون کا ہی موسم ہے
مرے صحن چمن میں کیوں مسلسل بارش غم ہے

شمیم یوسفی
 

سیما علی

لائبریرین
اگر یہ سرد مہری تج کو آسائش نہ سکھلاتی
تو کیونکر آفتاب حسن کی گرمی میں نیند آتی

مرزا مظہر جانِ جاناں
 
Top