موت کو راستہ دیا کس نے (اصلاح

مغزل

محفلین
اشعار میں اب تک کڈر کے وزن پر ہی ملا ہے ، یہ مخمصہ تو لغت نے پیدا کیا ہے ، ۔
جیسا کہ بابا جانی ، وارث صاحب اور فرخ بھائی نے کہا ، اشعار میں‌اسی کی سند ملتی ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں غلط فہمی اس وجہ سے پیدا ہو رہی ہے اگر لغت (یا املا) اور عروضی وزن کو ایک سمجھا جائے، حالانکہ ایسا نہیں ہے، مثلاً

لغت میں لفظ دھیان (دے یان) ہے لیکن اس کا وزن صرف دان یا فاع ہے۔
لفظ پیاس یا پیار دونوں میں ے ہے لیکن ان دونوں کا وزن پاس اور پار یعنی فاع ہے۔
لفظ آنکھ، اس میں نون بھی ہے اور دو چشمی ھ بھی ہے لیکن اس کا وزن صرف آک یا فاع ہے۔

اور یہی مسئلہ کھنڈر کا ہے!

وجہ یہ ہے کہ ہندی الفاظ میں جو نون ہے اسے مخلوط نون کہا جاتا ہے (یہ نون غنہ سے مخلتف ہے) اور اس مخلوط نون کا کوئی وزن شمار نہیں ہوتا، اسی طرح ہندی الفاظ میں جو یائے مخلوط ہے (جیسے پیاس یا پیار میں) اسکا وزن بھی شمار نہیں ہوتا، ہندی میں انہیں 'ادھے اکھشر' بھی کہا جاتا ہے۔
 

نوید صادق

محفلین
بات واضح ہوتی چلی جا رہی ہے۔ بل کہ ہو گئی ہے۔ تمام احباب کا ممنون ہوں کہ علمی مباحث‌ذہن کے لیے وسعت کا کاروبار کرتے ہیں۔
 

مغزل

محفلین
شکریہ نوید بھائی ، وارث صاحب، فرخ منظور بھائی اور بابا جانی ، بشمول خرم میاں ، کہ تختہ مشق نہ سمجھا اس لڑی کو
 
خرم بھائی بہت اچھی غزل کہی ہے، مگر معذرت کے ساتھ عرض ہیکہ مندرجہ ذیل شعر کچھ بہتری چاہتا ہے، اسکا مطلب واضع نہیں ہو رہا، ویسے میں کوئی شاعرہ تو نہیں ہوں بس آپ جیسے شعرا کو پڑھ پڑھ کر تھوڑا بہت سمجھ لیتی ہوں، اگر میری کوئی بات بری لگے تو معذرت۔ شکریہ۔

قبر کے پاس بیٹھ کر چیخی
میرا بچہ جگا دیا کس نے
 

مغزل

محفلین
ثمرینہ آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں‌، میرا دھیان بھی گیا اس طرف ، مگر جواب نہ دے سکا ( فیس بک سے آنے والے وائرس نے کمپوٹر کا صفایا کردیا تھا ) ۔۔ مذکورہ شعر میں‌ ’’ ضمیرِ موصولہ ‘‘ کی کمی ہے ، آپ نے بالکل ٹھیک نشاندہی کی ، سلامت رہیے ۔ والسلام
 

ایم اے راجا

محفلین
بھائی میر اخیال ہے کہ دوسرا مصرعہ بحر میں نہیں ہے، کیونکہ کھنڈر روزن “فعو“ ہے اور یہاں ہمیں “فاع“ چاہئیے، مثلا یوں

پھول پودے لگائے تھے میں نے
پھر کھنڈر گھر بنا دیا کس نے

یا

پھول پودے لگائے تھے میں نے
گھر کھنڈر پھر بنا دیا کس نے

مزید اساتذہ کرام سے رجوع کرتے ہیں
 
Top