منصور آفاق کا کلام محمد وارث کے نام

شمشاد

لائبریرین
محمد وارث کے نام​
دوتازہ رباعیات​
میں حجلہ ء گلبرگ کہاں رکھتا ہوں​
بس حسرتِ تعمیر ِ مکاں رکھتا ہوں​
منصور مری شومی ء قسمت ، توبہ​
اٹھتا ہے دھواں ، پاؤں جہاں رکھتا ہوں​
۔۔۔ ۔​
کیا مسئلہ درپیش ہے کیا چاہتے ہو​
یہ خاک شرف کیش ہے کیا چاہتے ہو​
سانپوں کو بھی ہے دودھ یہاں پر ملتا​
یہ خانہ ء درویش ہے کیا چاہتے ہو​
منصور آفاق​
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ منصور صاحب اور کیا خوبصورت رباعیات ہیں، لاجواب۔

شکریہ شمشاد صاحب ان کو علیحدہ موضوع بنانے کیلیے۔
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے منصور آفاق صاحب ۔۔ بہت عمدہ بہت عمدہ
شمشاد بھائی ۔ مجھے ٹائپنگ کی غلطی نظر آئی ہے دودھ کو دوردھ ۔۔
یہ بھی ممکن ہے یہ لفظ میری ذہنی لغت کا حصہ نہ ہو اور مجھے خیال گزرا
 

شمشاد

لائبریرین
محمود بھائی میں نے من و عن نقل کر کے یہاں چسپاں کر دیا تھا۔ ابھی میں تدوین کر دی ہے۔

پرانے نظام میں منتظم کو اختیار تھا کہ مراسلہ کسی بھی رکن کے نام سے بدل سکتا تھا، اس نظام میں نہیں، ورنہ انہی کے نام سے شائع کرتا۔
 
Top