یاس منتخب رباعیات -مرزا یاس یگانہ چنگیزی

(شاعر کو فلسفی کیا پائیگا )
وہ جوش وہ اضطراب منزل میں کہاں
وہ شوق طلب تھکے ہوئے دل میں کہاں
شاعر کی تہ کو فلسفی کیا پہنچے
منجدھار کا زور شور ساحل میں کہاں ؟
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(تاجِ فنا )
ہر سانس ہے بازیچۂ امواجِ فنا
ہر ذات ہے آمادۂ معراجِ فنا
کیا شوکت شاہانہ ہے ماشا اللہ
ہے تاج کے اوپر اور اک تاجِ فنا

مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(لاکھوں شیطان پر ایک انسان بھاری )
کافر کا مسلماں سے بس کیا چلتا
دیوون کا سلیمان سے بس کیا چلتا
لاکھوں شیطان پر ایک انسان بھاری
شیطان کا انسان سے بس کیا چلتا
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(جتنی ضرورت اتنی قیمت)
ہاں فکرِ رسا دیکھ بڑا بول نہ بول
گنجینۂ راز اندھی نگری میں نہ کھول
جس کی جتنی ضرورت اتنی قیمت
ہیرا کبھی کنکر ہے کبھی ہے انمول
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(دل کی آواز)
دُکھتا ہوا دل ٹٹول لینے والا
آنکھوں آنکھوں میں تول لینے والا
دل کی آواز گوش دل سے سُن کر
کیا ہے کوئی درد مُول لینے والا؟
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(میرا خدا کچھ اور ہے )
درد اپنا کچھ اور ہے دوا ہے کچھ اور
ٹوٹے ہوئے دل کا آسرا ہے کچھ اور
ایسے ویسے خدا تو بہتیرے ہیں
میں بندہ ہوں جس کا وہ خدا ہے کچھ اور
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(حجابِ معنی )
یوسف کو اس انجمن میں کیا ڈھونڈتا ہے
ہنگامۂ ما و من میں کیا ڈھونڈتا ہے
نیرنگِ تماشا ہے حجابِ معنی
تصویر کے پیرہن میں کیا ڈھونڈتا ہے
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
(موت کی دوا )
حیراں ہے کیوں رازِ بقا مجھ سے پوچھ
میں زندہ و جاوید ہوں آ مجھ سے پوچھ
مرتے ہیں کہیں دلوں میں بسنے والے ؟
جینا ہے تو موت کی دوا مجھ سے پوچھ
مرزا یاس یگانہ چنگیزی
 
Top