منتخب اشعار برائے بیت بازی!

شمشاد

لائبریرین
اعجاز بھائی تصحیح کا شکریہ، معلوم نہیں کیوں ‘محبت‘ لکھا گیا۔


یہ بھی نہیں بیمار نہ تھے
اتنے جنون آثار نہ تھے

لوگوں کا کیا ذکر کریں
ہم بھی کم عیار نہ تھے
(آشفتہ چنگیزی)
 

الف عین

لائبریرین
شمشاد۔ کیا تم کو معلوم ہے کہ آشفتہ چنگیزی جو علی گڑھ کی مجھ سے فوراً بعد کی نسل میں تھے، مفقود الخبر ہیں۔ ان کے بارے میںیہی سنا گیا تھا کہ خلیج گئے ہیں۔ لیکن نہ انھوں نے کسی سے ربط قائم کیا ہے اور نہ ان کے خاندان والوں کو ہی اس کا علم ہے۔
یہ کیا ہوا کہ معجزے سارے الٹ گئے
فرعون پار اتر گیا دریائے نیل سے
 

فرذوق احمد

محفلین
یار کیا شعر سناؤں گا اب میں آپ سب کو ،پلیز رونا نہیں ہیں

ہم ہی تھے آغازِ محبت میں انجان بہت
ورنہ ہمارے بھی تھے سنادار بہت :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
معذرت چاہتا ہوں اعجاز بھائی کہ چنگیزی صاحب کو نہیں جانتا۔ اللہ کرے جہاں بھی ہوں خیریت سے ہوں۔


یہ آرزو ہے کہ جب بھی گلے لگاؤں اسے
حصارِ ذات سے باہر نکال لاؤں اسے

وہ جل رہا تھا کڑی دھوپ کی تمازت میں
ملا جو اب تو دے دوں گا اپنی چھاؤں اسے
(حمایت علی شاعر)
 

شمشاد

لائبریرین
farzooq ahmed نے کہا:
یار کیا شعر سناؤں گا اب میں آپ سب کو ،پلیز رونا نہیں ہیں

ہم ہی تھے آغازِ محبت میں انجان بہت
ورنہ ہمارے بھی تھے سنادار بہت :lol:

یار فرزوق تمہارے شعر کا دوسرا مصرعہ سمجھ نہیں آیا۔ اسی لیئے واقعی رونے کو جی چاہ رہا ہے، لیکن چونکہ تم نے لکھا ہے کہ پلیز رونا نہیں، اس لیئے نہیں رویا۔
 

شمشاد

لائبریرین
آج کسی نے باتوں باتوں میں جب ان کا نام لیا
دل نے جیسے ٹھوکر کھائی، درد نے بڑھ کر تھام لیا

گھر سے دامن جھاڑ کے نکلے، وحشت کا سامان نہ پوچھ
یعنی گردِ راہ سے ہم نے رختِ سفر کا کام لیا
(غلام ربانی تابا)
 

فرذوق احمد

محفلین
ارے بھائی کمال ہیں دیکھیے
ہم ہی تھے آغازِ محبت میں انجان بہت
ورنہ نکلے تھے ہمارے بھی سنادار بہت

سنا دار کا مطلب ہیں پیغام لے کر جانے والا ۔پنجابی میں سنادار ہیں کہتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
آج ان کو کچھ اس طرح جی کھول کر دیکھا کیئے
اک ہی لمحے میں جیسے عمر بھر دیکھا کیئے

دل اگر بیتاب ہے دل کا مقدر ہے یہی
جس قدر تھی ہم کو توفیقِ نظر دیکھا کیئے
(حفیظ ہوشیارپوری)
 

شمشاد

لائبریرین
آتی نہیں کہیں سے دلِ زندہ کی صدا
سونے پڑے ہیں کوچہ و بازار عشق کے

ہے شامِ انجمن کا نیا حسنِ جاں گداز
شائد نہیں رہے وہ پتنگوں کے ولولے

تازہ نہ رکھ سکے گی روائتِ دشت و دہر
وہ فتنہ سر گیا جنہیں کانٹے عزیز تھے
(اختر الایمان)
 

ثناءاللہ

محفلین
یاد کر وہ دن کہ ہر اک حلقہ تیرے دام کا
نتظار صید میں اک دیدہ بے خواب تھا
میں نے روکا رات غالب کو ، وگرنہ دیکھتے
اس کے سیل گریہ میں گردوں کف سیلاب تھا
(غالب)
 

الف عین

لائبریرین
اب تو گھبرا کے یہ سوچا ہے کہ مر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے
پھر وہی کم بخت ی
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا

تیرے وعدے پہ جیئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
(غالب)
 

ثناءاللہ

محفلین
شمشاد بھائی ت کے ساتھ شعر بھیجیں
شکریہ
آپ کے اشعار کے جواب میں مجھے ساغر کی ایک غزل بڑی اچھی لگی ہے وہ بھیج رہا ہوں

اگرچہ ہم جا رہے ہیں محفل سے نالہ دلفگار بن کر
مگر یقین ہے کہ لوٹ آئیں گے نغمہ نو بہار بن کر
یہ کیا قیامت ہے باغبانو کہ جن کی خاطر بہار آئی
وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمہاری آنکھوں میں خار بن کر
جہاں والے ہمارے گیتوں سے جائزہ لیں گے سسکیوں کا
جہان میں پھیل جائیں گے ہم بشر بشر کی پکار بن کر
بہار کی بد نصیب راتیں بلا رہی ہیں چلے بھی آؤ
کسی ستارے کا روپ لے کر کسی کے دل کا قرار بن کر
دیار پیر مغاں میں آ کر یہ اک حقیقت کھلی ہے ساغر
خدا کی بستی میں رہنے والے تو لوٹ لیتے ہیں یاربن کر

ر
 

الف عین

لائبریرین
چلو ثناءاللہ میں ہی ت سے دے دوں اور وہ بھی اپنا ہی شعر اس وقت یاد آ گیا یے:
ترے ہی نام کا حصہ بنا رہے تا حشر
سوائے اس کے بھلا میرا نام کیا کرتا
 

شمشاد

لائبریرین
تاج تیرے لیئے اک مظاہرِ الفت ہی سہی
تم کو اس وادیِ رنگین سے عقیدت ہی سہی
میرے محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے

بزمِ شاہی میں غریبوں کا گزر کیا معنی
ثبت جس راہ پہ ہوں سطوتِ شاہی کے نشان
اس پہ الفت بھری روحوں کا سفر کیا معنی

(ساحر لدھیانوی)
 
Top