ممبئی میں مختلف مقامات پر فائرنگ، ہلاکتیں

طالوت

محفلین
میرے اندر نیشنل ازم کے جراثیم خاصی تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔۔
اس جملے میں مجھے اعتدال نظر نہیں‌ آیا۔۔اسی لئے کہا تھا بھائی ۔۔ورنہ فطری محبت تو ہوتی ہی ہے اپنے ملک سے وطن سے ۔۔پر دین اسلام سے محبت ان تمام محبتوں‌ پر غالب آجاتی ہے ۔۔اور آجانی چاہئے ۔۔تب ہی ہم اپنے آپ کو مسلمان کہنے میں‌ حق بجانب ہونگے۔۔
آپ درست کہہ رہے ہیں ، لیکن جو میں نہیں ہوں اس کا ڈھنڈورا کیوں پیٹوں ؟ تاہم میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ ان جراثیموں میں بتدریج کمی ہو رہی ہے ۔۔ کہ "ان تازہ خداؤں میں وطن سب سے بڑا ہے " اور معاف کیجیے گا مسلم ہونے کے باوجود ہم نے جانے انجانے میں بہت سے خدا بنا رکھے ہیں ۔۔تفصیل طلب موضوع ہے کسی اور دھاگے میں کوشش کروں گا بیان کرنے کی ۔۔
ظاہر ہے میں اس قسم کی بحث کو لاحاصل سمجھتی ہوں ۔۔۔۔ لیکن میری نظر میں آپ ایک اہم بات یہ بھول رہے ہیں کہ میڈیا کے سہارے نظریات بنانا اور ہوتا ہے اور خود اس جگہ رہ کر تجربہ و مشاہدہ حاصل کرنا اور۔‬‬
میں آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں ۔۔
وسلام
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرا خیال ہے کہ سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اردو محفل پر ہر ملک سے لوگ آتے ہیں۔ اردو اور اسلام کے حوالے سے بےشک ہمخیالی ہے لیکن ہر ملک کے پاشندے کو اپنا وطن پیارا ہی لگتا ہے ، یہ انسانی نفسیات ہے۔
دنیا کے ہر عام آدمی کو اپنا ملک عزیز ہوتا ہے ،مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ دوسروں کے جذبات کو یکسر نظر انداز کر دیں اور اس حد تک آگے نکل جائیں کہ آگے والے کا صبر کا پیمانہ جھلک جائے۔
"گدھے کا پیار دولتی" جیسا محاورہ چست کرنا ۔۔۔۔ کیا یہ فریق مخالف کی توہین میں شمار نہیں ہوتا؟ اظہارِ اختلاف کے کئی مناسب طریقے ہو سکتے ہیں لیکن اس طرح توہین آمیز جملوں کے استعمال کے ذریعے پڑوسی ملک کو "گدھا" قرار دینا ، یہ دانشوری ہے یا انتہا پسندی؟
اگر ہم بھی پاکستان کے کئی خلاف اسلام اور خلاف انسانیت واقعات کو لے کر جملے چست کرنا شروع کر دیں تو آپ خاموش بیٹھیں گے؟؟
سیاست کو خودغرض سیاستدانوں کے لیے ہی رہنے دیں۔ آج کے سیاستداں کا نہ مذہب ہوتا ہے نہ ملک۔
اپنے ملک کے سیاسی حالات ، اس ملک کے عوام ہی بہتر جانتے ہیں، صرف میڈیا کے سہارے تکا بازی کرنی ہو تو وہی کیا جا سکتا ہے جیسے ہندوستان میں دھماکہ ہو تو یہاں کے سیاستداں "آئی-ایس-آئی" کا نام لینا شروع کر دیتے اور پاکستان میں دھماکہ ہو تو وہاں والے "راء" کا۔
اور سیاست کے اس گندے کھیل میں عام آدمی اگر پتھر پھینکے تو اس کے ہی کپڑے خراب ہوں گے۔ ممالک کی سطح یا عوامی سطح پر کوئی سدھار قطعاً نہیں آئے گا بلکہ ایک دوسرے کے خلاف سوچوں میں بگاڑ ہی پیدا ہوگا۔

السلام علیکم عندلیب بہنا ۔
سب سے پہلے تو آپ سے دلی معذرت کہ آپ کو میرے الفاظ سے ٹھیس پہنچی مدعا ہرگز وہ نہ تھا جو آپ سمجھیں وضاحت کا حق طالوت بھائی نے خوب ادا کردیا ۔اس پر انکا تہہ دل سے منمنون ہوں ۔ مزید عرض یہ ہے کہ بے شک وطن سے محبت ہر انسان کہ اندر ایک فطری جزبہ ہے اور اسی کہ تحت ہر انسان کا پیدائشی حق بھی ہے چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہو ۔اس لحاظ سے آپکا جزبہ قابل ستائش ہے مگر عرض فقط اتنی ہے کہ میرے الفاظ کا مقصد میری اور آ پُکی بات ہی نہ تھا کہ ہم تو عوام ہیں اور عوام تو یہ چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کہ درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہوں تاکہ ہمارے تیس کروڑ سے بھی زائد جو مسلمان وہاں آباد ہیں ان کو بھی سُکھ کا سانس آسکے اور دونوں‌ ملک ترقی بھی کرسکیں مگر جو ایسا نہیں ہونے دیتے میرا اشارہ انکی طرف تھا نہ کہ مطلقا ہندوستان اور ہندوستانی عوام کیطرف ۔ ۔ ۔ ۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
اللہ تو مدد کرےگا ہی مگر ہم کب خود کی مدد کریں گے ۔ ۔ ۔۔ ہمارا تو یہ عالم ہے کہ اس ساری صورتحال پر مدافعانہ طرزعمل اپنائے ہوئے ہیں ایک سخت قسم کا بیان بھی نہیں دے سکے اور ہڑبڑاہٹ کا یہ عالم ہے کہ پہلے ڈی جی آئی ایس آئی کو بھجنے کا فیصلہ سنا دیتے بعد میں انکا نمائندہ بھجنے کی صلاح فائنل ہوتی ہے آخر ہمارا یہ حال کیوں کہ جب بھی کوئی واقعہ اندرون ملک ہو یا بیرون ملک ہم ایک ہی فیصلہ کو بار بار تبدیل کرتے ہیں اور ہمارے آفیشلز کی یہ صورتحال ہوتی کہ ہر ایک دوجے کی تردید کررہا ہوتا ہے اور اگر تردید نہ کرئے تو تکذیب تو روا ہی ہے ۔آخر ہمیں ہمیشہ پڑتھو کیوں پڑے رہتے ہیں کوئی بھی فیصلہ ڈھنگ سے کیوں نہیں کر سکتے ۔ ۔ ۔۔
اور جہاں تک بات ہے پاکستان کہ خلاف عالمی سازش کی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بین الاقوامی سازش ہوسکتی ہے کہ جس سے انڈیا ایک تیر سے بہت سے شکار کرہا ہے ۔۔
پہلا شکار:- عالمی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنا اور اس کہ گرد گھیرا تنگ کروانا
دوسرا شکار:- امریکی ۔ برطانوی اور یہودی باشندوں کو اس دہشت گردی کا خصوصی ٹارگٹ قرار دلوا کر مغرب کی بے جا ہمدردیاں حاصل کرنا اور پاکستان کو مزید تنہا کرنا
اوربالخصوص اسرائیلیوں کی ہلاکت سے اسلامی دنیا کے خلاف نفرت کو مزید ابھارنا حالانکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں۔۔
تیسرا شکار:- حیدرآباد دکن کے مسلمانوں کے خلاف گجرات جیسے حالات پیدا کرنا اور "ہندو دہشت گردی" کے اس منظرنامے کو غائب کرنا جس کا ان دنوں ہندوستان میں خاصا چرچا تھا (کیونکہ حیدرآباد کے مسلم ہی پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے مقابلے خوشحال اور پڑھے لکھے ہیں)اور یہ بھی کہ ہندو انتہا پسندی کو بھر پور طریقے سے پنپنے دیا جائے اور مسلمانوں کہ خلاف نفرت کہ جزبات پیدا کرکے بھارتی جنتا پارٹی کہ لیے ایک بار پھر اقتدار کی راہ کو ہموار کرنا
چوتھا شکار :- چوتھا اور بالخصوص شکار یہ کہ کرنل پروہت کا سارا کچا چٹھا کھل جانے کہ بعد بھارتی میڈیا کی نظریں اس منظر نامے سے ہٹوادینا ۔ اور مجھے یقین ہے کہ اس سارے ڈرامے میں جو جو بھارتی سکیورٹی آفشیلز مارے گئے ہیں ان میں سے کوئی نہ کوئی ایسا ضرور ہوگا کہ جس کا کوئی نہ کوئی تعلق کرنل پروہت انکوائری کیس سے ضرور رہا ہوگا لہزا اس کو مروا کر راء ، انڈین آرمی اور ہندو انتہاء پسند تنظیموں کی پردہ پوشی کرنا
 

مہوش علی

لائبریرین
ہندو انتہا پسند ہوں یا پھر مسلمان انتہا پسند، یا پھر یہودی انتہا پسند ہوں یا پھر کوئی بھی انتہا پسند۔۔۔۔۔۔۔ یہ سب کے سب "انسانیت کے دشمن" ہیں۔
دنیا کے تمام مذاہب انسانیت کو ہی عروج پر پہنچانے کے لیے آئے ہیں۔ مگر مذہب کے ٹھیکیداروں نے مذہب کے نام پر ہی نفرتوں کی وہ دلدلیں کھڑی کی ہیں کہ جس میں سب سے پہلے یہی انسانیت غرق ہوتی ہے۔

اللہ تعالی ہمارے پیارے پاکستان، اور انڈیا میں موجود ہمارے پیارے مسلمان بھائیوں کی مدد و حفاظت فرمائے۔ امین۔
دونوں پاکستان، اور انڈیا میں موجود ہمارے مسلمان بھائی اس وقت خطرے کی حالت میں ہیں۔ انتہا پسند ہندو فطرتا سانپ سے زیادہ خطرناک ہیں اور انکی ایسی ہی برین واشنگ کی گئی ہے کہ یہ ہزاروں بے قصور و بے گناہ مسلمانوں کی جانیں لینے سے ذرا برابر نہیں چوکیں گے۔

دوسری طرح مسلمانوں کو اپنے اندر بہت زیادہ اصلاح کی ضرورت ہے۔ جو انتہا پسندی کا فتنہ مسلمانوں کے درمیان اٹھ چکا ہے اس نے کئی لاکھ مسلمان عراق اور افغانستان میں ایک دوسرے کے ہاتھوں قتل کروا دیے ہیں۔

ان بمبئی دھماکوں سے قطع نظر، یہ بات یقین ہے کہ اگر آج ہم نے بطور قوم اپنی اصلاح نہیں کی اور یہ دہشت گرد کاروائیاں جاری رہیں، تو پھر بہت جلد اسکا خمیازہ بے چارے غریب و بے قصور انڈیا کے مسلمان چکا رہے ہوں گے۔
 

زینب

محفلین
میرا خیال ہے کہ سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اردو محفل پر ہر ملک سے لوگ آتے ہیں۔ اردو اور اسلام کے حوالے سے بےشک ہمخیالی ہے لیکن ہر ملک کے پاشندے کو اپنا وطن پیارا ہی لگتا ہے ، یہ انسانی نفسیات ہے۔
دنیا کے ہر عام آدمی کو اپنا ملک عزیز ہوتا ہے ،مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ دوسروں کے جذبات کو یکسر نظر انداز کر دیں اور اس حد تک آگے نکل جائیں کہ آگے والے کا صبر کا پیمانہ جھلک جائے۔
"گدھے کا پیار دولتی" جیسا محاورہ چست کرنا ۔۔۔۔ کیا یہ فریق مخالف کی توہین میں شمار نہیں ہوتا؟ اظہارِ اختلاف کے کئی مناسب طریقے ہو سکتے ہیں لیکن اس طرح توہین آمیز جملوں کے استعمال کے ذریعے پڑوسی ملک کو "گدھا" قرار دینا ، یہ دانشوری ہے یا انتہا پسندی؟
اگر ہم بھی پاکستان کے کئی خلاف اسلام اور خلاف انسانیت واقعات کو لے کر جملے چست کرنا شروع کر دیں تو آپ خاموش بیٹھیں گے؟؟
سیاست کو خودغرض سیاستدانوں کے لیے ہی رہنے دیں۔ آج کے سیاستداں کا نہ مذہب ہوتا ہے نہ ملک۔
اپنے ملک کے سیاسی حالات ، اس ملک کے عوام ہی بہتر جانتے ہیں، صرف میڈیا کے سہارے تکا بازی کرنی ہو تو وہی کیا جا سکتا ہے جیسے ہندوستان میں دھماکہ ہو تو یہاں کے سیاستداں "آئی-ایس-آئی" کا نام لینا شروع کر دیتے اور پاکستان میں دھماکہ ہو تو وہاں والے "راء" کا۔
اور سیاست کے اس گندے کھیل میں عام آدمی اگر پتھر پھینکے تو اس کے ہی کپڑے خراب ہوں گے۔ ممالک کی سطح یا عوامی سطح پر کوئی سدھار قطعاً نہیں آئے گا بلکہ ایک دوسرے کے خلاف سوچوں میں بگاڑ ہی پیدا ہوگا۔

مانا سب کو اپنے ملک اور ملک کے لوگوں سے محبت ہوتی ہے پر ہم تو صرف اس شرانگیزی کا جواب دے رہے ہیں جو انڈین میڈیا میں مسلسل پاکستان اور پاکستانیوں کو دہشت گرد کہہ رہے ہیں ہمیں بھی تو اپنے دفاع کا حق ہے کہ نہیں یا چپ چاپ سنتے رہیں۔۔۔۔۔آئی ایس آئی ہمارے ملک کے دفاع کے لیے قابل عزت ادارہ ہے جسے انڈینز دہشگرد ادارہ کہتے ہیں راء تو دودھ کی دھلی ہے نا جو افغانستان کے راستے پاکستان مٰن دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے سینکڑوں پاکستانیوں کی قاتل ہے۔۔۔۔ہم جانتے ہیں‌پر انڈیا کی طرح بس ہم واویلا نہین کرتے۔۔۔۔۔۔۔
 

زینب

محفلین
چوتھا شکار :- چوتھا اور بالخصوص شکار یہ کہ کرنل پروہت کا سارا کچا چٹھا کھل جانے کہ بعد بھارتی میڈیا کی نظریں اس منظر نامے سے ہٹوادینا ۔ اور مجھے یقین ہے کہ اس سارے ڈرامے میں جو جو بھارتی سکیورٹی آفشیلز مارے گئے ہیں ان میں سے کوئی نہ کوئی ایسا ضرور ہوگا کہ جس کا کوئی نہ کوئی تعلق کرنل پروہت انکوائری کیس سے ضرور رہا ہوگا لہزا اس کو مروا کر راء ، انڈین آرمی اور ہندو انتہاء پسند تنظیموں کی پردہ پوشی کرنا

ہمنت کرکرے۔جس نے ہندو انتہا پسندوںکا کچا چھٹا کھولا سمجھوتہ ایکسپریس کیس میںپاکستانی ‌مسلمان نہیں ہندو ملوث تھےاور جسے پچھلے کچھ دن سے قتل کی دھمکیاں بھی دی جا رہی تھیئں۔۔۔۔جس کی ٹارٹ‌کلنگ کا زکر میں نے پچھلی پوسٹ‌میں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال میں اس موضوع پر خاصا بحث مباحثہ ہو چکا ہے۔ پیشتر اس کے کہ اراکین میں بحث مباحثے کی جگہ رنجش پیدا ہو، اب اس کو سمیٹنا چاہیے۔ امید ہے اراکین تعاون فرمائیں گے۔
 

زین

لائبریرین
جدید ترین بھارتی بحریہ کی چابکدستی اور غفلت کے مظاہرے


کراچی ...........ممبئ حملوں کے بارے میں بھارتی حکام کا دعوی ہے کہ حملہ آورسمندر کے راستے ممبئی میں داخل ہوئے اور ان کی روانگی کراچی کی بندرگاہ سے ہوئی ۔بھارت کی جانب سے اس طرح کے الزامات کوئی نئی بات نہیں ۔ بھارتی نیوی اور کوسٹ گارڈر اپنی سمندری حدود اور ساحلی علاقوں کی نگرانی انتہائی چابک دستی سے کرتی ہے اس کا ایک مظاہرہ گزشتہ سال اس وقت دیکھنے میں آیا جب بحیرہ عرب میں پاکستان کے خصوصی معاشی زون میں غیر قانونی بھارتی ماہی گیروں کے خلاف کاروائی کے نتیجے میں کئی بھارتی ماہی گیروں اور ان کی لانچوں کو قبضہ میں لے لیا گیا۔اگرچہ صرف جیونیوز کو ہی یہ اعزاز حاصل ہوا کہ اس نے گہرے سمندر میں کی جانے والی اس کاروائی کوبراہ راست نشر کیا ، مگر جیو پر خبر نشر ہونے کے چند ہی لمحوں بعدممبی سے روانہ ہونے والے بھارتی کوسٹ گارڈز کے دو تیز رفتارجنگی بحری جہاز وں نے اس کارروائی میں مداخلت کی ۔بھارتی جہازوں کو فضائی مدد بھی حاصل تھی ۔بھارتی کوسٹ گارڈز کا جرمن ساختہ جدید ترین ڈورنر dorner طیارہ پاکستانی شپ کے اوپر پرواز کرتا رہا۔اس دوران صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی اور جہازوں پر نصب توپوں کا رخ ایک دوسرے کی طرف ہوگیا۔اس وقت بھارت کا ایک اعلی سطحی وفداسلام آباد میں موجود تھا چناچہ پاکستانی حکام نے جذبہ خیر سگالی کے تحت سمندری حدود کی خلاف ورزی کے الزام میں پکڑے گئے ماہی گیروں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ، بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ ان کی اپنے پانیوں پر گہری نظر ہے اور جوں ہی ٹرالر پکڑے گئے ان کے جہاز حرکت میں آگئے ۔پاکستانی حکام نے اس کاروائی کی کوریج کرنے والے جیو کے نمائندے سے تصدیق کے بعد چھ بھارتی لانچوں کو توچھوڑ دیا تاہم اس ساری کاروائی میں یہ بات پوری طرح واضح ہوئی کہ ایک خبر کے نشر ہوتے ہی چند منٹ میں ممبئی سے بھارتی جہازوں اور طیاروں کاپاکستانی حدود تک پہنچ جانااس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی بحریہ اور کوسٹ گارڈز کسی قدر فعل ہیں ۔ اس صورتحال میں یہ کیسے ممکن ہے کہ کراچی سے روانہ ہونے والے حملہ آور اسلحہ سمیت لانچوں کے ذریعے تقریبا پانچ سوناٹیکل میل کا فاصلہ36 گھنٹوں سے زیادہ وقت میں طے کرکے اپنے ہدف تک پہنچیں اوربھارتی کوسٹ گارڈزاور جدیدبحریہ کو دکھائی ہی نہ دیں۔
 

عندلیب

محفلین
شاید بعض ساتھیوں نے میری ان باتوں پر غور نہیں کیا:
سیاست کو خودغرض سیاستدانوں کے لیے ہی رہنے دیں۔ آج کے سیاستداں کا نہ مذہب ہوتا ہے نہ ملک۔
اپنے ملک کے سیاسی حالات ، اس ملک کے عوام ہی بہتر جانتے ہیں، صرف میڈیا کے سہارے تکا بازی کرنی ہو تو وہی کیا جا سکتا ہے جیسے ہندوستان میں دھماکہ ہو تو یہاں کے سیاستداں "آئی-ایس-آئی" کا نام لینا شروع کر دیتے اور پاکستان میں دھماکہ ہو تو وہاں والے "راء" کا۔

کیا محفل پر آنے والے ہندوستانیوں نے کوئی الزام لگایا؟ کسی پاکستانی ادارے کو کوسا؟ واویلا مچایا؟
ہم سب کو معلوم ہے کہ یہ مفادپرستانہ سیاست کا کھیل ہے۔
شرانگیزی کا جواب دینا ہو تو "کی بورڈ وارئر"(بقول زیک) بننے کے بجائے سرحد پر جانا چاہئے ، بےجگری سے لڑنا مرنا اور شہید ہو جانا چاہئے یا پھر مخالفین کے ان بلاگز یا ویب سائٹس پر جاکر اپنے تاثرات سے دلائل کے ساتھ آگاہ کرنا چاہئے کہ حقائق کیا ہیں؟

خاص مقاصد کی خبریں لگانا تو خیر کوئی بات نہیں ‌کہ اس سے حالات حاضرہ کے مختلف رویوں سے آگاہی ملتی ہے مگر میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ خواہ مخواہ کی ضد میں آ کر "غیرضروری بحث" سے کچھ حاصل نہیں ہوتا الٹا ہم محفلین کے دلوں میں بدگمانیاں ہی راہ پائیں گی۔ امید ہے کہ اتنی سادہ سی بات محفل کے ہم تمام مخلص ساتھیوں کی سمجھ میں آجانی چاہئے۔
شکریہ۔
 

زین

لائبریرین
عندلیب باجی !محفل کے کسی ہندوستانی ممبر نے کوئی الزام نہیں‌لگایایہاں بھارتی میڈیا اور حکام کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی بات ہورہی ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
اگر میں یہ کہوں‌کہ

زخمی فرد چاہے جس وجہ سے زخمی ہوا ہو، اسے فوری امداد اور ہمدردی کی ضرورت ہوتی ہے۔ چاہے وہ آپ کو فوری طور پر کچھ بھی کہے، اچھا چاہے برا، اسے بھلا کر فوری امداد اور ہمدردی مہیا کریں۔ جب حالت سدھر جائے تو پھر آرام سے بیٹھ کر ان کے کہے پر بات کر سکتے ہیں۔ یہی بات اقوام پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ہندوستانی قوم اس وقت زخمی حالت میں ہے۔ براہ کرم اگر ان کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتے اور نہ ہی ان سے ہمدردی کا اظہار کر سکتے ہیں تو ان کے زخموں‌ پر نمک پاشی مت کریں
 

طالوت

محفلین
میرا خیال ہے کہ ہر مذہب کے انتہا پسند ایسے ہی ہیں۔ صرف ہندوؤں تک اس کو محدود کر دینا اچھی بات نہیں
جناب اس محفل میں جب بھی طالبان ، متحدہ یا کسی اور انتہا پسند گروہ کے بارے میں دھاگہ شروع کیا جاتا ہے ، تو انتہائی سخت اور جارحانہ طرز عمل اپنایا جاتا ہے ۔۔ یہاں چونکہ بات ہی انتہا پسند ہندوں کی ہو رہی ہے تو صرف انھی کے بارے میں بات کی جائے گی ۔۔ آپ نے کبھی ان طالبان یا متحدہ کے دھاگوں میں ہندووں کی انتہا پسندی کا ذکر سنا ؟ اسلیے کسی چیز کو کہیں بھی محدود نہیں کیا جا رہا موضوع کے مناسبت سے بات چل رہی ہے۔۔
اگر میں یہ کہوں‌کہ
زخمی فرد چاہے جس وجہ سے زخمی ہوا ہو، اسے فوری امداد اور ہمدردی کی ضرورت ہوتی ہے۔ چاہے وہ آپ کو فوری طور پر کچھ بھی کہے، اچھا چاہے برا، اسے بھلا کر فوری امداد اور ہمدردی مہیا کریں۔ جب حالت سدھر جائے تو پھر آرام سے بیٹھ کر ان کے کہے پر بات کر سکتے ہیں۔ یہی بات اقوام پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ہندوستانی قوم اس وقت زخمی حالت میں ہے۔ براہ کرم اگر ان کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتے اور نہ ہی ان سے ہمدردی کا اظہار کر سکتے ہیں تو ان کے زخموں‌ پر نمک پاشی مت کریں
نمک پاشی ؟ ؟ حضور کون کر رہا ہے نمک پاشی ؟ سبھی نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، کون یہاں خوش نظر آ رہا ہے ۔۔ ہم تو اس حقیقت کی بات کر رہے ہیں جو میڈیا پر زوروں پر ہے ، کہ ہندوستان کے تیسرے درجے کے صحافی بھی ہمارے میڈیا پر آ کر ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں ۔۔ حکومتی سطح پر تو کیا کہنے ۔۔۔ نمک پاشی تو ہمارے زخموں پر ہو رہی ہے ۔۔ کہ ہمارے یہاں طالبان اور بلوچ لبریشن آرمی کو مالی و عسکری معاونت بھی کی جا رہی ہے اور ہمی کو دہشت گرد بھی بنایا جا رہا ہے ۔۔ ورنہ افغانستان جیسے تباہ حال ملک میں بارہ یا سترہ قونصل خانوں کے قیام کا کیا جواز ہے ؟ مجھے نہیں سمجھ آ رہی کہ اتنے معذرت خوانہ انداز کیوں ہیں آپ سب کے ؟
رات ایک پروگرام میں بھارتی دفاعی ماہر بھارت ورما فرما رہے تھے ، کہ " ہندوستان اپنے یہاں لگی آگ تو بجھا لے گا مگر پاکستان اپنی آگ ہماری مدد کے بغیر نہیں بجھا سکتا" اس جملے پر ذرا غور کیجیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
 

زینب

محفلین
ارے وہ بھرت ورما اس بدتمیز انسان نے تو کافی دھمکی آمیز باتیں کیں کہتا ہے اس کے سوا کوئی بات سوچی ہی نہیں جا سکتی کہ وہ پاکستانی تھے میرا خون کھول رہا تھا۔سامنے ہوت انا تو میں اس اک گنج توڑتی۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ارے وہ بھرت ورما اس بدتمیز انسان نے تو کافی دھمکی آمیز باتیں کیں کہتا ہے اس کے سوا کوئی بات سوچی ہی نہیں جا سکتی کہ وہ پاکستانی تھے میرا خون کھول رہا تھا۔سامنے ہوت انا تو میں اس اک گنج توڑتی۔۔
زینب سسٹر کا موڈ آج صرف
Aggressive.gif
نہیں۔
بلکہ بہت بہت
Aggressive.gif
Aggressive.gif
Aggressive.gif
ہے۔

سسٹر زینب کو ذرا شکنجبین، روح افزا، جام شیریں، تخم بلنگا ملا کر پینے کے لیے دیں تاکہ دل و دماغ تھوڑے ٹھنڈے ہوں۔ :) میں نہیں چاہتی کے آپ اس ٹکلو بھرت ورما کے لیے اپنا قیمتی خون جلائیں۔
 

طالوت

محفلین
زینب سسٹر کا موڈ آج صرف
Aggressive.gif
نہیں۔
بلکہ بہت بہت
Aggressive.gif
Aggressive.gif
Aggressive.gif
ہے۔

سسٹر زینب کو ذرا شکنجبین، روح افزا، جام شیریں، تخم بلنگا ملا کر پینے کے لیے دیں تاکہ دل و دماغ تھوڑے ٹھنڈے ہوں۔ :) میں نہیں چاہتی کے آپ اس ٹکلو بھرت ورما کے لیے اپنا قیمتی خون جلائیں۔
حیرت انگیز :eek: آپ تو مزاق بھی کرتیں ہیں ۔۔ کبھی کبھی کر لیا کریں :) ۔۔۔۔۔ قیمتی خون ؟ وہ تو O - ہوتا ہے ۔۔
وسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
یعنی آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس محفل پر آپ کی گفتگو کا پڑھنے کے لئے ہندوستانی میڈیا بنفس نفیس تشریف لا رہا ہے؟ یا پھر ہندوستان عوام کے سامنے آپ وہی کام کر رہے ہیں کہ ہندوستانی میڈیا پاکستان عوام کے سامنے کر رہا ہے؟
 

طالوت

محفلین
اگر غیر ضروری طنز کے علاوہ آپ کے پاس کوئی ٹھوس دلیل ہو تو پیش کیجیے اور اسے مقفل کر دیجیے ۔۔۔ ورنہ اپنے نقصان پر میں کسی سے غیر ضروری ہمدردی نہیں کر سکتا ۔۔
وسلام
 
Top