ملک ریاض کا تیار شدہ انٹرویو

یہاں دو سازشیں ہوئی ہیں۔سازش کرنے والے دو گروہ ہیں۔۔۔ایک گروہ تو وہ جس نے یہ انٹرویو ارینج کیا اور اور جو یہ چاہتا تھا کہ ملک ریاض کا موقف اچھی طرح سے کھل کر سامنے آنا چاہئیے۔۔۔ اور اس گروہ کا ہدف عدلیہ ہے۔ میں سمجتا ہوں کہ یہ گروہ زرداری ٹولے پر مشتمل ہے۔
اور دوسرا گروہ وہ ہے جس نے دوسری سازش کی، یعنی اس انٹرویو کے آف دی ریکارڈ منتخب شدہ حصوں کو فوراّ منظرِ عام پر لایا گیا۔۔۔اس گروہ کا اولین ہدف میڈیا تھا اور دوسرا ہدف عدلیہ تھا۔۔اور یہ گروہ میرے خیال میں آرمی کی کچھ فورسز ہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب۔:)
 
یہاں دو سازشیں ہوئی ہیں۔سازش کرنے والے دو گروہ ہیں۔۔۔ ایک گروہ تو وہ جس نے یہ انٹرویو ارینج کیا اور اور جو یہ چاہتا تھا کہ ملک ریاض کا موقف اچھی طرح سے کھل کر سامنے آنا چاہئیے۔۔۔ اور اس گروہ کا ہدف عدلیہ ہے۔ میں سمجتا ہوں کہ یہ گروہ زرداری ٹولے پر مشتمل ہے۔
اور دوسرا گروہ وہ ہے جس نے دوسری سازش کی، یعنی اس انٹرویو کے آف دی ریکارڈ منتخب شدہ حصوں کو فوراّ منظرِ عام پر لایا گیا۔۔۔ اس گروہ کا اولین ہدف میڈیا تھا اور دوسرا ہدف عدلیہ تھا۔۔اور یہ گروہ میرے خیال میں آرمی کی کچھ فورسز ہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب۔:)
یعنی چور کو مور ؟
یا شاید پلانٹڈ مور ؟:)
 

نبیل

تکنیکی معاون
کچھ ذرائع کے مطابق مبشر لقمان کو دنیا ٹی وی کی نوکری سے فارغ کیا جا رہا ہے، اگرچہ اس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اس کی وجہ اس کی یہ سٹیٹمنٹ بتائی جا رہی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اس انٹرویو کے لیے اس پر میاں عامر محمود اور ملک ریاض کی جانب سے دباؤ تھا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
اس سارے معاملے پر طلعت صاحب کا مزید تجزیہ تحریری شکل میں ۔۔۔
urdu-col-13-06-12-580x1028.jpg

talat-14-June1.jpg

urducol-15-6-12-580x1069.jpg


ربط
 

مہوش علی

لائبریرین
ہر شخص کی اپنی رائے ہے اور وہ اس میں آزاد ہے.

مجھے میڈیا کے موجودہ طریقہ کار سے اختلاف ہے. میرے نزدیک انٹرویو کا پلانٹڈ ہونا یا نا ہونا سرے سے کوئی ایشو ہی نہیں ہے. بلکہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہونا چاہیے کہ اگر اس پر کوئی الزام ہے تو وہ کھل کر کسی کی مداخلت کے بغیر اپنا مؤقف بیان کر سکے, اپنی مکمل صفائی پیش کر سکے-

کائنات کی تمام عدالتیں اس شہری حق کو مانتی ہیں کہ دونوں فریقین کو مکمل حق ہے کہ وہ اپنے مؤقف کو بنا روک ٹوک اور مداخلت کے کھل کر بیان کرے اور اپنی مکمل صفائی پیش کرے.

تو پھر میڈیا ایک شہری کا یہ حق کیوں غصب کرتا ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
مجھے نہیں لگتا کہ اس انٹرویو پر عدالت عظمی کی طرف سے یہ ری ایکشن آنا چاہیے تھا کہ وہ اسے سازش قرار دے اور ٹی وی چینلز کو بند کرنے کی دھمکی دے-



Share
عدليہ کيخلاف سازش بے نقاب ہوئي،ايسا کرنيوالے کون ہيں،چيف جسٹس

http://search.jang.com.pk/update_details.asp?nid=54453

Date : 6/15/2012 4:30:00 PMUpdated at 16:30 PST

اسلام آباد…چيف جسٹس پاکستان کي زيرصدارت سپريم کورٹ کافل کورٹ کے اجلاس کے دوران چيف جسٹس نے کہاکہ گزشتہ ہفتے عدليہ کو بدنام کرنے کي کوشش کي گئي اورعدليہ کے خلاف سازش بے نقاب ہوئي،ايسا کرنے والے کون ہيں.اجلاس ميں ملک رياض کے انٹرويوکي وڈيوبھي دکھائي گئي. رجسٹرار سپريم کورٹ کا کہناتھاکہ ملک رياض کاانٹرويوريکارڈ ہوا،پھرپس پردہ وڈيوآئي،ميڈياميں يہ معاملہ سامنے آيا،وڈيوکي مطابق پلانٹڈسوال ہوئے،دوران انٹرويوعبدالقادرگيلاني کافون آيا،يہ انٹرويوعدالت کوبدنام کرنے کي کوشش تھا،منصوبہ بندي کے ساتھ عدليہ کوبدنام کرنے کي سازش کي گئي،چيئرمين پيمراکواس وڈيوکيساتھ طلب کياگياتھا،چيئرمين پيمرانے فوٹيج کيساتھ رپورٹ بھي پيش کردي.اجلاس ميں چيف جسٹس پاکستان نے چيرمين پيمراعبدالجبارسے ميڈياسے متعلق سوالات کيے.چيئر مين پيمرا نے چيف جسٹس کو بتايا کہ خلاف قانون کام کرني والے چينلزکونوٹس جاري کرتے ہيں،قانون کے خلاف کام کرنے والے چينلزکے لائسنس بھي منسوخ کيے.اس پر چيف جسٹس نے چيئرمين پيمرا کو کہا کہ آپ ديکھتے نہيں کہ ٹي وي پرکياہورہاہے،کيااس انٹرويوميں کوئي خلاف ورزي نہيں ہوئي؟چيئرمين پيمرا نے جواب ديا ہے جب شکايت آتي ہے تواس پرکارروائي کرتے ہيں.چيف جسٹس نے استفسار کيا کہ دن رات عدليہ کوبدنام کياجارہا،پيمراکياکررہاہے،يہ چيزيں ميڈياپرچل رہي ہيں توپيمرا نے کياکيا،ٹي وي پرجوچل رہاہے وہ سنجيدہ معاملہ ہے، عدليہ کے خلاف سازش بے نقاب ہوئي،عدليہ سے متعلق توپارليمنٹ ميں بھي بات نہيں ہوسکتي.چيف جسٹس کے زير صدارت فل کورٹ اجلاس جاري ہے.
 

مہوش علی

لائبریرین
Interesting to see some right wing nutters ridiculing Malik Riaz. Do they know that their(لنک)favourite molvi sahab's mouth was also kept quiet by the same Riaz Malik ?

Non-state actors and the state – The Express Tribune
http://tribune.com.pk/story/393843/non-state-actors-and-the-state/

Excerpt....

As mentioned earlier, the state used him for bigger issues as well such as paying off certain people on its behalf to buy their silence. For instance, Riaz was used to console an angry Maulana Abdul Aziz and his wife Umme Hassan. He spent Rs 15 million to rebuild Lal Masjid and provide sanctuary to Madrassa Hafsa and the maulana’s family.
 

آبی ٹوکول

محفلین
ہر شخص کی اپنی رائے ہے اور وہ اس میں آزاد ہے.

مجھے میڈیا کے موجودہ طریقہ کار سے اختلاف ہے. میرے نزدیک انٹرویو کا پلانٹڈ ہونا یا نا ہونا سرے سے کوئی ایشو ہی نہیں ہے. بلکہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہونا چاہیے کہ اگر اس پر کوئی الزام ہے تو وہ کھل کر کسی کی مداخلت کے بغیر اپنا مؤقف بیان کر سکے, اپنی مکمل صفائی پیش کر سکے-

کائنات کی تمام عدالتیں اس شہری حق کو مانتی ہیں کہ دونوں فریقین کو مکمل حق ہے کہ وہ اپنے مؤقف کو بنا روک ٹوک اور مداخلت کے کھل کر بیان کرے اور اپنی مکمل صفائی پیش کرے.

تو پھر میڈیا ایک شہری کا یہ حق کیوں غصب کرتا ہے
انٹرویو کا پلانٹڈ ہونا ایک ایشو ہے اور بہت بڑا ایشو ہے کیونکہ عوام کو جو کچھ دکھایا گیا اور جس طریق اور نہج سے دکھایا گیا اس پیش منظر کا پس منظر عملی اور نظریاتی دونوں اعتبارات سے مختلف تھا اور یہ صریح دھوکا اور خیانت ہے کہ آپ ایک پروگرام کو لائیو یعنی براہ راست ایٹ دا سپاٹ نشر کریں اور ایسا ہی دکھائیں جبکہ حقیقت اس سے یکسر مختلف ہو ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
انٹرویو کا پلانٹڈ ہونا ایک ایشو ہے اور بہت بڑا ایشو ہے کیونکہ عوام کو جو کچھ دکھایا گیا اور جس طریق اور نہج سے دکھایا گیا اس پیش منظر کا پس منظر عملی اور نظریاتی دونوں اعتبارات سے مختلف تھا اور یہ صریح دھوکا اور خیانت ہے کہ آپ ایک پروگرام کو لائیو یعنی براہ راست ایٹ دا سپاٹ نشر کریں اور ایسا ہی دکھائیں جبکہ حقیقت اس سے یکسر مختلف ہو ۔
آپ کی رائے سر آنکھوں پر۔
مگر میرے نزدیک نہ تو یہ انٹرویو پہلے سے پلانٹڈ تھا، نہ یہ کوئی سازش تھی کہ جسکی دہائی عدالت عظمی نے مچائی ہوئی ہے او ر ٹی وی چینل بند کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔
ملک ریاض ہو یا پھر دنیا کا سب سے بڑا کرمنل ۔۔۔ انصاف یہ ہے کہ اسے اپنا مؤقف بیان کرنے کا پورا موقع ملنا چاہیے۔
اللہ تعالی نے ابلیس کو بھی موقع دیا تھا کہ وہ اپنی صفائی پیش کرے کہ اس نے سجدے سے انکار کیوں کیا۔

اگر ہم فریقین کو براہ راست اپنا مؤقف بیان کرنے اور اپنی صفائی پیش کرنے کا حق نہیں دیں گےتو پھر اینکر حضرات بادشاہ بن بیٹھیں گے اور جس طرف چاہیں گے، اس طرف عوام کو موڑ دیں گے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
اور آپ کی بھی رائے سر ماتھے پر انٹروی گر آپکے نزدیک پری پلانڈ تھا تو اسکی کوئی وجہ بھی رہی ہوگی اس پر بھی تفکر چاہیے تھا ؟؟؟؟ باقی عدالت کا کام دھمکی دینا نہیں ہے اور نہ ہی عدلیہ نے دی ہے مگر ہاں ایک مشکوک ایکٹویٹی کا نوٹس ضرور لیا ہے اب یار لوگ اپنی پرانی محبت کی وارفتگی میں اس نوٹس محض کو اگر دھمکی بنا ڈالیں تو سوائے اس کے بندہ کیا عرض کرسکتا ہے کہ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرئے باقی ٹی وی چینل والوں پر کس نے انصاف کا دروازہ بند کیا جو آپ کو ابلیس لعین کی مثال کو بے جا یہاں نقل فرمانا پڑا عدالتیں کھلی ہیں ایسے وہ تمام ٹی وی چینل جو اکثر خود ہی جج جیوری اور execution کا منظر پیش کررہے ہوتے ہیں اگر انھے خود ہی کسی حقیقی عدالت سے نفرت ہوتو کیا کہا جاسکتا ہے ۔
 

نایاب

لائبریرین
کیا گر ہے ملک ریاض کے پاس
کیسے جمع کر لیا اتنا پیسہ
قارون ہی دکھتا ہے آج کل کے زمانے کا ۔۔۔۔
بحریہ ٹاؤن میں زمین ہیروئن اگلتی ہے کیا۔ ؟
چالیس کروڑ سے زیادہ رقم صحافیوں کو
تو ساٹھ کروڑ تو سیاست دانوں نے لیئے ہی ہوں ۔
تو جرنیل کرنیل ہمارے بھی ارب تو لے چکے ہوں گے ۔
غریب غرباء مساکین کو بھی کھلے دل نوازتا ہے ۔
صرف گوشت یا مرغی کی اک بوٹی یا انڈہ کھاتا ہے ۔
اور نعت شریف گنگناتا ہے ۔
" سب تیرا کرم ہے آقا بات ابھی تک بنی ہوئی ہے "
اک عام شہری دو منزلہ بلڈنگ شروع کر لے تو جانے کون کون سے محکمے آ جاتے ہیں ۔
کہ حساب دو پیسہ کہاں سے آیا ۔۔۔۔۔ اس سے کوئی محکمہ حساب نہیں لیتا ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اور آپ کی بھی رائے سر ماتھے پر انٹروی گر آپکے نزدیک پری پلانڈ تھا تو اسکی کوئی وجہ بھی رہی ہوگی اس پر بھی تفکر چاہیے تھا ؟؟؟؟ باقی عدالت کا کام دھمکی دینا نہیں ہے اور نہ ہی عدلیہ نے دی ہے مگر ہاں ایک مشکوک ایکٹویٹی کا نوٹس ضرور لیا ہے اب یار لوگ اپنی پرانی محبت کی وارفتگی میں اس نوٹس محض کو اگر دھمکی بنا ڈالیں تو سوائے اس کے بندہ کیا عرض کرسکتا ہے کہ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرئے باقی ٹی وی چینل والوں پر کس نے انصاف کا دروازہ بند کیا جو آپ کو ابلیس لعین کی مثال کو بے جا یہاں نقل فرمانا پڑا عدالتیں کھلی ہیں ایسے وہ تمام ٹی وی چینل جو اکثر خود ہی جج جیوری اور execution کا منظر پیش کررہے ہوتے ہیں اگر انھے خود ہی کسی حقیقی عدالت سے نفرت ہوتو کیا کہا جاسکتا ہے ۔

اوپر آپ جنگ اخبار کی خبر پڑھ سکتے ہیں جس میں اعلی ججز کے فل کورٹ پینل نے خصوصی طور پر وقت نکال کر:

1۔ پیمرا کے چیئر مین کو طلب کیا
2۔ اس ٹی وی پروگرام کو ججز اور عدالت کے خلاف "سازش" قرار دیا
3۔ پیمرا کے چیئر مین کی سرزنش کی اور مطلب صاف صاف یہ دباؤ تھا کہ ایسے چینلز کو بند کیا جائے۔

میرا سوال بہت سادہ سا ہے ۔۔۔۔۔ کیا اعلی ججز کے اس فل کورٹ پینل نے "انصاف" کے تقاضے پورے کیے؟ کیا اس ٹی وی پروگرام والوں کو کوئی ایک بھی موقع دیا کہ وہ اپنی "صفائی" پیش کریں؟ یا پھر کسی قسم کی صفائی پیش کرنے کا موقع دیے بغیر ان پر "سازش" کرنے کا الزام عائد کر دیا؟
کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ اعلی ترین ججز کا یہ فل کورٹ پینل چیئرمین پیمرا کو طلب کرنے کی بجائے متعلقہ فریق کو طلب کرتا اور وضاحت طلب کرتا؟

میری درخواست یہ ہے کہ آپ بات کو اس دوسرے زاویے سے بھی دیکھنے کی کوشش کیجئے۔

اور اس موجودہ معاملے سے قطع نظر، مگر میں بہت سالوں پہلے محسوس کر چکی ہوں کہ ہمارا موجودہ میڈیا نظام معاشرے کو "انصاف" فراہم نہیں کر رہا۔ اس موجودہ نظام میں "اینکرز پرسن" کی اہمیت اور دخل اندازی ضرورت سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے اور انکی ذاتی پسند و ناپسند معاملات پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ میں بہت عرصے سے یہ رائے رکھتی ہوں کہ اینکرز پرسن کو کم سے کم مداخلت کرنی چاہیے اور زیادہ سے زیادہ موقع فریقین کو ملنا چاہیے کہ وہ اپنا مقدمہ عوام کی عدالت میں پیش کر سکیں۔
 
اپنے دام میں صیاد کا آجانا اسے ہی کہتے ہیں شاید ۔۔۔کہ نکلے تھے چیف جسٹس کی بدنامی کا سامان کرنے اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
اوپر آپ جنگ اخبار کی خبر پڑھ سکتے ہیں جس میں اعلی ججز کے فل کورٹ پینل نے خصوصی طور پر وقت نکال کر:

1۔ پیمرا کے چیئر مین کو طلب کیا
2۔ اس ٹی وی پروگرام کو ججز اور عدالت کے خلاف "سازش" قرار دیا
3۔ پیمرا کے چیئر مین کی سرزنش کی اور مطلب صاف صاف یہ دباؤ تھا کہ ایسے چینلز کو بند کیا جائے۔
میرا سوال بہت سادہ سا ہے ۔۔۔ ۔۔ کیا اعلی ججز کے اس فل کورٹ پینل نے "انصاف" کے تقاضے پورے کیے؟ کیا اس ٹی وی پروگرام والوں کو کوئی ایک بھی موقع دیا کہ وہ اپنی "صفائی" پیش کریں؟ یا پھر کسی قسم کی صفائی پیش کرنے کا موقع دیے بغیر ان پر "سازش" کرنے کا الزام عائد کر دیا؟
کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ اعلی ترین ججز کا یہ فل کورٹ پینل چیئرمین پیمرا کو طلب کرنے کی بجائے متعلقہ فریق کو طلب کرتا اور وضاحت طلب کرتا؟

اتنی تو خبر نہیں،کہ جتنا مسالا آپ نے لگادیا کہ خصوصی وقت نکال کرررررررررررررررررررررررررررررررر ، یہ بھی خوب رہی تو انصاف کہ تقاضے تبھی پورے ہوتے ہیں کہ ہم اپنی نجی محفلوں میں عدلیہ کو خوب گالیاں دیں، اس کے ججوں کو رشوت خور کہیں اور عدلیہ کو کسی ڈان کی ماتحتی میں چلنے والا ادارہ قرار دیں ؟؟؟ اور کیا برا کیا کہ عدلیہ نے اس پریس کانفرنس اور ٹی وی پلانٹڈ انٹرویو پروگرام کا نوٹس لیا جو کہ اندھوں کو بھی دکھ رہا ہے کہ کسی سازش کا شاخسانہ ہے ؟؟؟؟؟ نیز عدلیہ نے کونسا فرد جرم عائد کردی ہے یا کوئی فیصلہ سنا دیا ہے جو کہ آپ کہہ رہی ہیں انصاف کہ تقاضے پورے نہیں ہوئے اور صفائی کا موقع نہیں دیا گیا ابھی عدلیہ نے بلایا ہے تو آپ نے یہ واویلا کرنا شروع کردیا کہ جیسے عدلیہ کا بلانا یا کسی معاملے کو نوٹس لینا ہی انصاف کی آخری حد ہے ۔ ارے بھئی سیدھی سی بات چونکہ اس معاملہ میں عدلیہ براہ راست فریق بن رہی ہے اور اس عدلیہ سے اوپر ظاہر میں کوئی اور عدلیہ بھی نہیں ہے سو عدلیہ نے اپنے خلاف ہونے والی سازش کا نوٹس خود ہی لینا ہے یا پھر کسی مریخی عدلیہ کا انتظار کرنا ہے کہ پہلے وہ پوچھ پرتیت کرلے اور پھر اسکے بعد ہم معاملہ کو دیکھیں گے تاکہ انصاف کہ تقاضے پورے ہوسکیں اور ملزمان کو صفائی کا موقع بھی مل سکے لاحول ولا قوۃ الا باللہ ارے خدا کے بندو ابھی تو محض عدلیہ نے اس سب واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور زمہ دران کو طلب کیا ہے تاکہ حقائق کا ادراک کیا جاسکے ابھی کونسا کوئی فیصلہ یا فرد جرم سنا کر عائد کردی گئی ہے آپ بھی حد کرتی ہیں کہ عدلیہ نے ٹی وی چینل والوں پوچھا ہی کیوں ؟؟؟؟ ارے پوچھنا نہیں کیا ؟؟؟؟ اگر عدلیہ نہیں پوچھے گی اور انصاف کہ تقاضے عدلیہ کہ تھرو پورے نہیں ہونگے تو اور کہاں ہونگے کیا ٹی وی چینل والوں کو یہ اجازت دے دی جائے کہ وہ پہلے سپریم کورٹ کہ متوازی ایک اور عدالت لگالیں اور پہلے اپنا مقدمہ اس عدالت میں پیش کریں اور اسکے بعد سپریم کورٹ کو اجازت ہو کہ وہ انصاف کہ تقاضے پورے ہوجانے کہ بعد ٹی وی والوں کو اپنے ہاں بلائے فیا للعجب ؟؟؟؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس سارے ڈرامے پر نذیر ناجی ضرور قہقہے لگا رہا ہوگا۔ :) اس نے جب شراب کے نشے میں دھت ہو کر مغلظات بکی تھیں تو لوگوں کے سامنے اس کا اصل کردار ضرور آ گیا تھا۔ لیکن اب عوام بھی جان گئے ہیں کہ اس حمام میں سبھی ایک جیسے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اتنی تو خبر نہیں،کہ جتنا مسالا آپ نے لگادیا کہ خصوصی وقت نکال کرررررررررررررررررررررررررررررررر ، یہ بھی خوب رہی تو انصاف کہ تقاضے تبھی پورے ہوتے ہیں کہ ہم اپنی نجی محفلوں میں عدلیہ کو خوب گالیاں دیں، اس کے ججوں کو رشوت خور کہیں اور عدلیہ کو کسی ڈان کی ماتحتی میں چلنے والا ادارہ قرار دیں ؟؟؟ اور کیا برا کیا کہ عدلیہ نے اس پریس کانفرنس اور ٹی وی پلانٹڈ انٹرویو پروگرام کا نوٹس لیا جو کہ اندھوں کو بھی دکھ رہا ہے کہ کسی سازش کا شاخسانہ ہے ؟؟؟؟؟ نیز عدلیہ نے کونسا فرد جرم عائد کردی ہے یا کوئی فیصلہ سنا دیا ہے جو کہ آپ کہہ رہی ہیں انصاف کہ تقاضے پورے نہیں ہوئے اور صفائی کا موقع نہیں دیا گیا ابھی عدلیہ نے بلایا ہے تو آپ نے یہ واویلا کرنا شروع کردیا کہ جیسے عدلیہ کا بلانا یا کسی معاملے کو نوٹس لینا ہی انصاف کی آخری حد ہے ۔ ارے بھئی سیدھی سی بات چونکہ اس معاملہ میں عدلیہ براہ راست فریق بن رہی ہے اور اس عدلیہ سے اوپر ظاہر میں کوئی اور عدلیہ بھی نہیں ہے سو عدلیہ نے اپنے خلاف ہونے والی سازش کا نوٹس خود ہی لینا ہے یا پھر کسی مریخی عدلیہ کا انتظار کرنا ہے کہ پہلے وہ پوچھ پرتیت کرلے اور پھر اسکے بعد ہم معاملہ کو دیکھیں گے تاکہ انصاف کہ تقاضے پورے ہوسکیں اور ملزمان کو صفائی کا موقع بھی مل سکے لاحول ولا قوۃ الا باللہ ارے خدا کے بندو ابھی تو محض عدلیہ نے اس سب واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور زمہ دران کو طلب کیا ہے تاکہ حقائق کا ادراک کیا جاسکے ابھی کونسا کوئی فیصلہ یا فرد جرم سنا کر عائد کردی گئی ہے آپ بھی حد کرتی ہیں کہ عدلیہ نے ٹی وی چینل والوں پوچھا ہی کیوں ؟؟؟؟ ارے پوچھنا نہیں کیا ؟؟؟؟ اگر عدلیہ نہیں پوچھے گی اور انصاف کہ تقاضے عدلیہ کہ تھرو پورے نہیں ہونگے تو اور کہاں ہونگے کیا ٹی وی چینل والوں کو یہ اجازت دے دی جائے کہ وہ پہلے سپریم کورٹ کہ متوازی ایک اور عدالت لگالیں اور پہلے اپنا مقدمہ اس عدالت میں پیش کریں اور اسکے بعد سپریم کورٹ کو اجازت ہو کہ وہ انصاف کہ تقاضے پورے ہوجانے کہ بعد ٹی وی والوں کو اپنے ہاں بلائے فیا للعجب ؟؟؟؟

آپکے جواب کا شکریہ۔
میرے خیال میں میں اپنی رائے اوپر پیش کر چکی ہوں کہ عدالت کو پہلے متعلقہ فریق کو طلب کر کے وضاحت طلب کرنی چاہیے تھی، بجائے غیر متعلقہ فریق کو طلب کر کے براہ راست سازش کا الزام لگانے کے۔ عدالت کے پاس اس بات کا مکمل اختیار تھا کہ وہ ایسا کرتی۔ مگر اس نے نہیں کیا، اور انصاف کا تقاضا پورا نہیں کیا۔
باقی "فیصلہ" یا "فرد جرم" کی بحث میں میں نہیں الجھ رہی، لیکن اس معاملے میں بھی میں آپ سے متفق نہیں ہوں۔ فرد جرم کی بنیاد پر کسی "تیسرے" شخص کو طلب کر کے چینل بند کرنے کے لیے زور دینے کا کیا مطلب ہے؟

نیز، اس بات کو بھی ذہن میں رکھئیے تاکہ آپ کو چیف جسٹس صاحب اور اعلی عدالت کے دو رخے رویے نظر آ سکیں۔

I agree , Arsalan ch kay khilaf baat ki tu aaj supreme court ko Media ki corruption ka khiyal aa gya .. yeah media jab MOSA giliani ka baap bol raha tha kay media should stop doing program on him becoz there is no PROOF .. tab tu Chief saab nay Media ko nahi ruka ... hypocrisy of chief saab .. apnay betay par baat ayi tu aaj Media bhi bura lagnay laga...​
 

آبی ٹوکول

محفلین
آپکے جواب کا شکریہ۔
یہ بھی دیکھیے گا ڈئیر سسٹر اور ذرا بتلائیے گا چیف صاحب اس ویڈیو میں کونسے قانونی اور انصافی تقاضوں کو پورا نہیں کررہے یا کس چیز کو کسی کہ سر پر تھوپنے کی کوش کررہے ہیں کہ جسے آپ انصاف کہ تقاضے پورا نہ کرنا اور صفائی کا موقع نہ دینے سے تعبیر کررہی ہیں ۔۔

کیا اس ویڈیو میں چیف صاحب تما تر قوانین کو ملحوظ رکھ کر ہی بات نہیں کررہے ؟؟؟؟ اور پیمرا کے چئرمین کو وقت نہیں دے رہے کہ وہ اپنا کسی اسٹیبلش کرسکیں ؟؟؟؟؟
 

مہوش علی

لائبریرین
یہ بھی دیکھیے گا ڈئیر سسٹر اور ذرا بتلائیے گا چیف صاحب اس ویڈیو میں کونسے قانونی اور انصافی تقاضوں کو پورا نہیں کررہے یا کس چیز کو کسی کہ سر پر تھوپنے کی کوش کررہے ہیں کہ جسے آپ انصاف کہ تقاضے پورا نہ کرنا اور صفائی کا موقع نہ دینے سے تعبیر کررہی ہیں ۔۔

کیا اس ویڈیو میں چیف صاحب تما تر قوانین کو ملحوظ رکھ کر ہی بات نہیں کررہے ؟؟؟؟ اور پیمرا کے چئرمین کو وقت نہیں دے رہے کہ وہ اپنا کسی اسٹیبلش کرسکیں ؟؟؟؟؟

آپ بات کر رہے ہیں کہ چیف جسٹس صاحب چیئرمین پیمرا کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ اپنی صفائی پیش کریں۔
مگر میرا سرے سے یہ پوائنٹ ہی نہیں تھا۔ میں نے جو باتیں کی ہیں، ان میں دو اہم نکات یہ ہیں:۔

1۔ چیف جسٹس صاحب نے کیسے یہ فرد جرم عائد کی عدلیہ کے خلاف "سازش" کی جا رہی تھی؟
یاد رکھئیے عدالت کے پاس "اختیارات" ہیں سو موٹو ایکشن کے، اور متعلقہ فریقین کو طلب کرنے کے، اور فیصلہ کرنے کے ۔۔۔۔ مگر اسکے پاس ہرگز "فرد جرم" عائد کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔ ایک عام حالت میں کی جانے والی "فرد جرم" اور عدالت کی اپنی "فرد جرم" میں بہت فرق ہے۔

2۔ اور دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اگر عدالت میں کیس ہے تو اسکے میڈیا ٹرائل پر پابندی ہے ۔۔۔۔ تو پھر چیف جسٹس کو یہ پابندی فقط اور فقط اس وقت کیوں یاد آئی جب انکا اپنا کیس میڈیا میں آیا؟ انہیں پیمرا چیئر مین کو طلب کرنا اُس وقت یاد کیوں نہیں آیا جب سینکڑوں دوسرے کیسز میں مسلسل کیس عدالت میں ہونے کے باوجود لوگوں کا میڈیا ٹرائل ہوتا رہا اور چیف جسٹس صاحب اسی میڈیا کی آزادی کے گن گاتے رہے؟
 
Top