ملاقات

عیشل

محفلین
بے چین کیئے رہتا ہے دھڑکا یہی جی کو
تجھ میں نہ زمانے کی کوئے خو نکل آئے
پھر دل نے کیا ترک ِ تعلق کا ارادہ
پھر تجھ سے ملاقات کے پہلو نکل آئے
 

شمشاد

لائبریرین
تیری تصویر سے کروں باتیں
ہائے ممکن نہیں ملاقاتیں
کوئی بھی رُت ہو میری آنکھوں میں
بیٹھ جاتی ہیں آ کے برساتیں
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
دن ‘ جگہ ‘ وقت بتانے کی بھی زحمت ہو جناب!
آپ سے شرفِ ملاقات کہاں ممکن ہے؟
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
اب جو بچھڑا ہے تو کیا روئیں جدائی پہ تیری
یہ اندیشہ تو ہمیں پہلی ملاقات سے تھا
 

عیشل

محفلین
تہی بھی ہوں تو پیمانے حسیں معلوم ہوتے ہیں
حقائق سے تو افسانے حسیں معلوم ہوتے ہیں
ملاقاتیں مسلسل ہوں تو دلچسپی نہیں رہتی
یہ بے ترتیب یارانے حسیں معلوم ہوتے ہیں
 
Top