ملائیشیا کا طیارہ پاکستان کے قریبی علاقے میں موجود ہے

nazar haffi

محفلین
ماسکو (آئی این پی) امریکہ اور برطانیہ کے بعد روسی میڈیا بھی میدان میں آگیا ، ایسے وقت میں جب ملائیشیا کے لاپتہ ہونیوالے طیارے کے بلیک باکس کی نشاندہی ہورہی ہے، ایک روسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملائیشیا کا ایک ماہ قبل لاپتہ ہونے والا طیارہ پاکستان کے قریبی علاقے میں موجود ہے اور اس میں سوار ماہرین کو پاکستان میں ایک بنکر میں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ روز روس کے 11لاکھ سرکولیشن رکھنے والے اخبار دی موسکوفسکی کو مسومولیٹس نے اپنی ایک رپورٹ میں روسی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ لاپتہ طیارے کے پائلٹ مجرم نہیں ہیں بلکہ 8 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ایم ایچ 370 کو 239 مسافروں سمیت ہائی جیک کیا گیا ۔ پائلٹوں کا کوئی قصور نہیں ،طیارے کو نا معلوم دہشت گردوں نے اغوا کیا تاہم روسی خفیہ ایجنسیوں کو اغواء کی ہدایات دینے والوں کے نام معلوم ہیں۔ طیارہ پاکستان کی سرحد کے قریبی علاقوں میں موجود ہے جو کہ قندھار سے زیادہ دور نہیں۔ یہ طیارہ پہاڑی سلسلے میں ایک سڑک پر کھڑا ہے اور اس کا ایک ونگ ٹوٹا ہوا ہے۔ تاہم اسکے تمام مسافر محفوظ ہیں اور وہ خوراک کے بغیر جوس وغیرہ پی رہے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ماسکو (آئی این پی) امریکہ اور برطانیہ کے بعد روسی میڈیا بھی میدان میں آگیا ، ایسے وقت میں جب ملائیشیا کے لاپتہ ہونیوالے طیارے کے بلیک باکس کی نشاندہی ہورہی ہے، ایک روسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملائیشیا کا ایک ماہ قبل لاپتہ ہونے والا طیارہ پاکستان کے قریبی علاقے میں موجود ہے اور اس میں سوار ماہرین کو پاکستان میں ایک بنکر میں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ روز روس کے 11لاکھ سرکولیشن رکھنے والے اخبار دی موسکوفسکی کو مسومولیٹس نے اپنی ایک رپورٹ میں روسی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ لاپتہ طیارے کے پائلٹ مجرم نہیں ہیں بلکہ 8 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ایم ایچ 370 کو 239 مسافروں سمیت ہائی جیک کیا گیا ۔ پائلٹوں کا کوئی قصور نہیں ،طیارے کو نا معلوم دہشت گردوں نے اغوا کیا تاہم روسی خفیہ ایجنسیوں کو اغواء کی ہدایات دینے والوں کے نام معلوم ہیں۔ طیارہ پاکستان کی سرحد کے قریبی علاقوں میں موجود ہے جو کہ قندھار سے زیادہ دور نہیں۔ یہ طیارہ پہاڑی سلسلے میں ایک سڑک پر کھڑا ہے اور اس کا ایک ونگ ٹوٹا ہوا ہے۔ تاہم اسکے تمام مسافر محفوظ ہیں اور وہ خوراک کے بغیر جوس وغیرہ پی رہے ہیں۔
ہے نا یہ لطیفہ؟ پاکستان کا ذکر لازمی آئے گا حالانکہ طیارہ افغانستان میں موجود ہے
 

arifkarim

معطل
ہے نا یہ لطیفہ؟ پاکستان کا ذکر لازمی آئے گا حالانکہ طیارہ افغانستان میں موجود ہے

آپنے شاید غور نہیں کیا۔ اس روسی افواہ میں تمام مسافر ین کے محفوظ ہونےاور خوراک کے بغیر جوس وغیرہ پینے کا بھی ذکر ہے۔ اسے ہم انگریزی میں کہتے ہیں: A well crafted hoax :D
 

قیصرانی

لائبریرین
آپنے شاید غور نہیں کیا۔ اس روسی افواہ میں تمام مسافر ین کے محفوظ ہونےاور خوراک کے بغیر جوس وغیرہ پینے کا بھی ذکر ہے۔ اسے ہم انگریزی میں کہتے ہیں: A well crafted hoax :D
ٍفیول سے بھرے پر ٹوٹنے کے باوجود جہاز کے صحیح سلامت ہونے کی خبر، بوئنگ 777 جیسے بھاری طیارے کا ایک عام سی پہاڑی سڑک پر اترنا، کوئی لطیفے سا لطیفہ ہے
نذر حنفی بھائی کا شکریہ کہ انہوں نے روسی لطیفہ شیئر کیا :)
 

arifkarim

معطل
ٍفیول سے بھرے پر ٹوٹنے کے باوجود جہاز کے صحیح سلامت ہونے کی خبر، بوئنگ 777 جیسے بھاری طیارے کا ایک عام سی پہاڑی سڑک پر اترنا، کوئی لطیفے سا لطیفہ ہے

جی بالکل! جیسے دنیا آج تک اس لطیفے کو قبول کئے بیٹھی ہے کہ تورا بورا کی پہاڑیوں سے تربیت یافتہ جہادی پائلٹس کس طرح دو امریکی ایر لائنز کے جمبو جیٹس کو اڑا کر ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں دے مارتے ہیں اور پھر کس خوبصورتی کیساتھ اس روز دو نہیں بلکہ تین عمارات زمین دوز ہو جاتی ہیں، ایک وہ بھی جسکو کسی جہاز نے چھوا تک نہیں تھا :)۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Archit...ruth#Criticism_of_the_official_investigations
 
ارے بھائی کراچی میں ہی اتارا تھا ہائی جیکروں نے۔۔ ہم نے اس پر نیا پینٹ کرواکر پی آئی اے گارڈن حسن اسکوائر پر کھڑا کردیا ہے۔۔۔ 25 روپے ٹکٹ بھی لگائی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی بالکل! جیسے دنیا آج تک اس لطیفے کو قبول کئے بیٹھی ہے کہ تورا بورا کی پہاڑیوں سے تربیت یافتہ جہادی پائلٹس کس طرح دو امریکی ایر لائنز کے جمبو جیٹس کو اڑا کر ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں دے مارتے ہیں اور پھر کس خوبصورتی کیساتھ اس روز دو نہیں بلکہ تین عمارات زمین دوز ہو جاتی ہیں، ایک وہ بھی جسکو کسی جہاز نے چھوا تک نہیں تھا :)۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Architects_&_Engineers_for_9/11_Truth#Criticism_of_the_official_investigations
تیسری عمارت تو حفظ ماتقدم تھی، کہ کیا پتہ کوئی کمی بیشی ہو تو گنتی پوری ہو جائے :)
 

x boy

محفلین
funny-horse.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
ارے بھائی کراچی میں ہی اتارا تھا ہائی جیکروں نے۔۔ ہم نے اس پر نیا پینٹ کرواکر پی آئی اے گارڈن حسن اسکوائر پر کھڑا کردیا ہے۔۔۔ 25 روپے ٹکٹ بھی لگائی ہے۔
ہیں؟ تو جو ہم نے لاہور میں لا کر کھڑا کیا ہے، وہ کون سا ہے؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ماسکو (آئی این پی) امریکہ اور برطانیہ کے بعد روسی میڈیا بھی میدان میں آگیا ، ایسے وقت میں جب ملائیشیا کے لاپتہ ہونیوالے طیارے کے بلیک باکس کی نشاندہی ہورہی ہے، ایک روسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملائیشیا کا ایک ماہ قبل لاپتہ ہونے والا طیارہ پاکستان کے قریبی علاقے میں موجود ہے اور اس میں سوار ماہرین کو پاکستان میں ایک بنکر میں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ روز روس کے 11لاکھ سرکولیشن رکھنے والے اخبار دی موسکوفسکی کو مسومولیٹس نے اپنی ایک رپورٹ میں روسی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ لاپتہ طیارے کے پائلٹ مجرم نہیں ہیں بلکہ 8 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ایم ایچ 370 کو 239 مسافروں سمیت ہائی جیک کیا گیا ۔ پائلٹوں کا کوئی قصور نہیں ،طیارے کو نا معلوم دہشت گردوں نے اغوا کیا تاہم روسی خفیہ ایجنسیوں کو اغواء کی ہدایات دینے والوں کے نام معلوم ہیں۔ طیارہ پاکستان کی سرحد کے قریبی علاقوں میں موجود ہے جو کہ قندھار سے زیادہ دور نہیں۔ یہ طیارہ پہاڑی سلسلے میں ایک سڑک پر کھڑا ہے اور اس کا ایک ونگ ٹوٹا ہوا ہے۔ تاہم اسکے تمام مسافر محفوظ ہیں اور وہ خوراک کے بغیر جوس وغیرہ پی رہے ہیں۔
جوس کا سپلائر کون ہے ؟
 

باباجی

محفلین
یہ یقیناً جوس سپلائی کرنے والوں نے مخبری کی ہوگی
ان سے جوس لے کر پیسے نہیں دیئے ہونگے تو انہوں نے کہا ہوگا "جے ساڈے پیسے مارو گے تے ملنے تہانوں وی نئی "
 

Fawad -

محفلین
جی بالکل! جیسے دنیا آج تک اس لطیفے کو قبول کئے بیٹھی ہے کہ تورا بورا کی پہاڑیوں سے تربیت یافتہ جہادی پائلٹس کس طرح دو امریکی ایر لائنز کے جمبو جیٹس کو اڑا کر ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں دے مارتے ہیں اور پھر کس خوبصورتی کیساتھ اس روز دو نہیں بلکہ تین عمارات زمین دوز ہو جاتی ہیں، ایک وہ بھی جسکو کسی جہاز نے چھوا تک نہیں تھا :)۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Archit...ruth#Criticism_of_the_official_investigations


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


بلڈنگ نمبر 7 کا معمہ

بظاہر يہ دليل بڑی مضبوط محسوس ہوتی ہے کہ 11 ستمبر 2001 کو بلڈنگ نمبر 7 کيسے منعدم ہوئ جبکہ دونوں ہوائ جہاز ڈبليو – ٹی – سی 1 اور ڈبليو – ٹی – سی 2 سے ٹکرائے تھے۔ ليکن جب آپ اس حوالے سے تحقيقی رپورٹ، تصاوير اور ديگر سائنسی مواد کا مطالعہ کريں تو حقيقت واضح ہو جاتی ہے۔

بلڈنگ نمبر 7 کی 47 منزليں تھيں۔ 11 ستمبر 2001 کی شام 5:20 منٹ پر يہ عمارت بہت سے ماہرين اور اہلکاروں کی موجودگی ميں زمين بوس ہوئ۔

اس عمارت کے مالک ليری اسٹفين نے 2002 ميں ايک ٹی – وی دستاويزی فلم "امريکہ ری بلڈز" کے دوران يہ بيان ديا تھا۔
" مجھے فائر ڈيپارٹمنٹ کے چيف کی جانب سے فون موصول ہوا جس ميں مجھے بتايا گيا کہ بلڈنگ ميں آگ پر قابو پانا ممکن نہيں رہا۔ اس وقت تک ديگر دو عمارات ميں ہونے والے بے پناہ جانی نقصان کے پيش نظر ميں نے فيصلہ کيا کہ کوئ خطرہ مول لينا مناسب نہيں ہے لہذا ميں نے فوری طور پر فائر برگيڈ کے عملے کو اس عمارت خالی کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے بعد ہماری آنکھوں کے سامنے ڈبليو – ٹی –سی 7 کی غمارت منعدم ہو گئ۔"


نو (9) ستمبر 2005 کو سلورسٹائين پراپرٹيز کے ترجمان ڈارا ميکولئين نے يہ بيان جاری کيا

" گيارہ ستمبر 2001 کو بلڈنگ نمبر 7 شام 5:20 منٹ مسلسل 7 گھنٹے تک آگ میں جلنے کے بعد منعدم ہو گئ۔ فائر ڈيپارٹمنٹ اور سلورسٹائين پراپرٹيز کے بروقت اقدامات کی وجہ سے کوئ جانی نقصان نہيں ہوا۔ فيڈرل ايمرجنسی مينجمنٹ ايجنسی (فيما) نے تينوں عمارتوں کے منعدم ہونے کے عوامل کی جامع تحقيق کی۔ فيما کی رپورٹ نے واضح الفاظ ميں اس حقيقت کو واضح کيا کہ ڈبليو – ٹی –سی 7 بلڈنگ کی کمزوری کی وجہ ڈبليو – ٹی –سی 1 کی عمارت کے ملبے کے گرنے کے نتيجے ميں پيدا ہونے والی آگ تھی"۔
يہ کہنا کہ بلڈنگ نمبر 7 سے کوئ جہاز نہيں ٹکرايا، يہ تاثر ديتا ہے کہ يہ بلڈنگ کسی بھی قسم کی تھوڑ پھوڑ سے محفوظ رہی۔


حالانکہ يہ حقيقت کے منافی ہے۔ تصويروں اور ويڈيوز سے صاف ظاہر ہے کہ ڈبليو – ٹی –سی 1 کے گرنے کے دوران عمارت کا بالائ حصہ ڈبليو- ٹی – سی 6 اور 7 پر براہراست اثرانداز ہوا۔ يہ کوئ معمولی ملبہ نہيں تھا بلکہ اس ميں ہزاروں ٹن وزنی سلنڈر بھی شامل تھے جو کئ سو فٹ کی بلندی سے بلڈنگ نمبر 7 پر گرے۔ جس کا براہراست اثر اس عمارت کی 18ويں سے 20 منازل پر ہوا۔

يہاں يہ بات بھی واضح کر دوں کہ بلڈنگ نمبر 7 کی سب سے نچلی منزل ميں ڈيزل کے بہت بڑے ذخائر موجود تھے جن ميں فوری آگ لگ گئ۔ بلڈنگ کی سب سے نچلی سطح پر لگنے والی اس آگ کو بلڈنگ کے چاروں اطراف ميں مختلف تصاوير اور ويڈيوز ميں ديکھا جا سکتا ہے۔ چونکہ اس وقت مقامی فائر برگيڈ کا سارا عملہ باقی دو عمارات پر توجہ مرکوز کيے ہوئے تھے اس ليے اس آگ کو بروقت کنٹرول نہ کيا جا سکا۔ جس کے نتيجے ميں 7 گھنٹے تک اس عمارت کی بنيادوں پر آگ لگی رہی۔

ڈبليو – ٹی –سی 1 کا ملبہ اس عمارت پر کس طرح اثرانداز ہوا اس کا ايک ثبوت يہ تصوير ہے۔


http://files.abovetopsecret.com/files/img/pf51bb3e05.jpg

ڈبليو – ٹی –سی 7 کے منعدم ہونے کے عوامل کے حوالے سے نيشنل انسٹيٹوٹ آف سٹينڈر اور ٹيکنالوجی نے ايک مفصل رپورٹ شائع کی جو آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔ اس رپورٹ ميں متعدد تصاوير، کمپيوٹر گرافکس اور اعداد وشمار کے ذريعے ڈبليو – ٹی –سی 7 کے بارے ميں بے شمار قياس آرائيوں اور مفروضوں کا جواب ديا گيا ہے۔ اس رپورٹ کے صفحہ 6 پر يہ واضح الفاظ ميں لکھا ہے کہ


"اس بات کا کوئ ثبوت موجود نہيں ہے کہ ڈبليو – ٹی –سی 7 کو بم، ميزائل يا پہلے سے نصب شدہ ڈائناميٹ کے ذريعے منعدم کيا گيا"۔

http://wtc.nist.gov/pubs/WTC%20Part%20IIC%20-%20WTC%207%20Collapse%20Final.pdf

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top