مقصد حیات

محمل ابراہیم

لائبریرین
الف عین محمد احسن سمیع راحلؔ یاسر شاہ و دیگر اساتذہ کرام۔۔۔۔۔۔۔۔

السلام علیکم
آپ سے اصلاح کی درخواست گزار ہوں۔

مُجھ میں آتش بھی ہے شرار بھی ہے
بے سکونی بھی ہے قرار بھی ہے
اُن شراروں کو کام میں لا کر
اُن سے پر نور شمعیں بنوا کر
میں اندھیروں کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں
بجھنے کو آئے جب الاؤ مرا
یعنی بھرنے لگے جو گھاؤ مرا
پھونک ماروں میں، اس کو بھڑکاوں
زخم پر زخم اس قدر کھاؤں
سلسلہ درد کا یوں چلتا رہے
مجھ میں طوفان اک مچلتا رہے
ایسا طوفاں جو سب بہا لے جائے
جتنے بھی نقش ہیں مٹا لے جائے
آخرش اس مقام کو پہنچوں
میں مرے اختتام کو پہنچوں
میں نے جو کھویا سب کا سب مل جائے
یعنی بس مجھ کو میرا ر ب مل جائے
سحرؔ
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
پہلے شعر میں شرار اور آتش میں سے ایک کی جگہ قرار کے مطابق کسی علامت کا استعمال ہونا اچھا ہوگا۔ کیوں کہ دوسرے مصرع میں بے سکونی اور قرار متضاد ہیں ۔
سر یہ قابل قبول ہے؟؟؟

مجھ میں خنکی بھی ہے شرار بھی ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سر یہ قابل قبول ہے؟؟؟
مجھ میں خنکی بھی ہے شرار بھی ہے
بہتر ہے ۔
اور آتش کے ساتھ برف یا آب بھی مناسب پس گا۔

ااوریک بات یہ بھی کہ اندھیروں کے ساتھ بہتر ہے راہ کے بجائے راہوں کا استعمال ہو ۔جیسے نور راہوں میں وغیرہ ۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
بہتر ہے ۔
اور آتش کے ساتھ برف یا آب بھی مناسب پس گا۔

ااوریک بات یہ بھی کہ اندھیروں کے ساتھ بہتر ہے راہ کے بجائے راہوں کا استعمال ہو ۔جیسے نور راہوں میں وغیرہ ۔
جی سر
اور اندھیرے کے ساتھ راہ کا محل ہے یا راہوں کا؟؟؟
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
اندھیرے کے ساتھ راہ بہتر لگتا ہے ۔ جمع واحد کی مطابقت کے لحاظ سے۔
میں اندھیروں کا خاتمہ کر دوں
نور راہوں میں جا بہ جا کر دوں
یا
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

کون سا بہتر ہے سر؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میں اندھیروں کا خاتمہ کر دوں
نور راہوں میں جا بہ جا کر دوں
یا
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

کون سا بہتر ہے سر؟
دونوں اچھے ہیں ۔ اندھیرے اور راہ والا کچھ زیادہ بہتر لگا وہ رکھ لیجیے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اچھی نظم ہے ، محمل ابراہیم!
چوتھے مصرع کو پھر دیکھیے ۔ بنوا کر ٹھیک نہیں ہے ۔یہاں بناکر کا محل ہے ۔ وزن کی پابندی ہے اس لیے بہ مصرع یا پورا شعر ہی توڑ کر خیال کو کسی اور انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
اچھی نظم ہے ، محمل ابراہیم!
چوتھے مصرع کو پھر دیکھیے ۔ بنوا کر ٹھیک نہیں ہے ۔یہاں بناکر کا محل ہے ۔ وزن کی پابندی ہے اس لیے بہ مصرع یا پورا شعر ہی توڑ کر خیال کو کسی اور انداز میں ادا کرنا ہوگا
حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ سر
جی مجھے بھی و ہ کھٹکا تھا
میں کوشش کرتی ہوں اسے ٹھیک کرنے کی
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
اچھی نظم ہے ، محمل ابراہیم!
چوتھے مصرع کو پھر دیکھیے ۔ بنوا کر ٹھیک نہیں ہے ۔یہاں بناکر کا محل ہے ۔ وزن کی پابندی ہے اس لیے بہ مصرع یا پورا شعر ہی توڑ کر خیال کو کسی اور انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
اُن شراروں سے روشنی لے کر
شمع کا روپ پھر انہیں دے کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

سر اب دیکھیے۔۔۔
شمع کا روپ پھر" انہیں" دے کر یا "اسے" دے کر کیا صحیح ہے؟؟
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
تدوین و تنسیخ کے بعد ۔۔۔۔۔

مُجھ میں خنکی بھی ہے شرار بھی ہے
بے سکونی بھی ہے قرار بھی ہے
اُن شراروں سے روشنی لے کر
شمع کا روپ پھر انہیں دے کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں
بجھنے کو آئے جب الاؤ مرا
یعنی بھرنے لگے جو گھاؤ مرا
پھونک ماروں میں، اس کو بھڑکاوں
زخم پر زخم اس قدر کھاؤں
سلسلہ درد کا یوں چلتا رہے
مجھ میں طوفان اک مچلتا رہے
ایسا طوفاں جو سب بہا لے جائے
جتنے بھی نقش ہیں مٹا لے جائے
آخرش اس مقام کو پہنچوں
میں مرے اختتام کو پہنچوں
میں نے جو کھویا سب کا سب مل جائے
یعنی بس مجھ کو میرا ر ب مل جائے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اُن شراروں سے روشنی لے کر
شمع کا روپ پھر انہیں دے کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

سر اب دیکھیے۔۔۔
شمع کا روپ پھر" انہیں" دے کر یا "اسے" دے کر کیا صحیح ہے؟؟
تکنیکی طور پر درست ہوگیا۔ اب بہتر ہے ۔
نظم کی روانی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اسم کی بلا ضرورت تکرار نہ کی جائے بلکہ اس کی جگہ مناسب ضمیر یا اشارہ استعمال کیا جائے ۔

یہ صورتیں دیکھیے :

اُن شراروں کی روشنی لے کر
خود کو مشعل کا روپ میں دے کر

- یا-

اپنی آتش میں آپ ہی جل کر
ایک مشعل کے روپ میں ڈھل کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

وغیرہ
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
تکنیکی طور پر درست ہوگیا۔ اب بہتر ہے ۔
نظم کی روانی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اسم کی بلا ضرورت تکرار نہ کی جائے بلکہ اس کی جگہ مناسب ضمیر یا اشارہ استعمال کیا جائے ۔

یہ صورتیں دیکھیے :

اُن شراروں کی روشنی لے کر
خود کو مشعل کا روپ میں دے کر

- یا-

اپنی آتش میں آپ ہی جل کر
ایک مشعل کے روپ میں ڈھل کر
میں اندھیرے کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں

وغیرہ
واہ!!! سر میں نے اتنا سوچا پھر بھی ایسا نہیں سوچ سکی تھی۔آپ نے اتنا عمدہ کیسے سوچ لیا اتنی جلدی ۔مجھ سے نہیں ہو پاتا ۔میرا تو سر دردکرنے لگتا ہے😔

ایک اور مسٔلہ اب ان دونوں متبادل میں سے کس کو فوقیت دوں🤔؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ!!! سر میں نے اتنا سوچا پھر بھی ایسا نہیں سوچ سکی تھی۔آپ نے اتنا عمدہ کیسے سوچ لیا اتنی جلدی ۔مجھ سے نہیں ہو پاتا ۔میرا تو سر دردکرنے لگتا ہے😔

ایک اور مسٔلہ اب ان دونوں متبادل میں سے کس کو فوقیت دوں🤔؟
مشق کی بات ہے ۔ جب آپ میری عمر کو پہنچیں گی تو کسی اور محمل ابراہیم کو اسی طرح مشورہ دے رہی ہوں گی۔ اور تب سر درد بھی نہیں ہوگا ۔ :)

لکھنے سے پہلے شعری خیال کو اچھی طرح ذہن میں سوچ لیں ۔ اس کے ہر ہر پہلو پر غور کرلیں ۔ ایک تصویر بنالیں ذہن میں ۔ جب تصویر بن جائے تو پھر اسے لفظوں میں ڈھالنے کی کوشش کریں ۔ نظم کے لیے خاص طور پر یہ تکنیک کامیاب رہتی ہے۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
مشق کی بات ہے ۔ جب آپ میری عمر کو پہنچیں گی تو کسی اور محمل ابراہیم کو اسی طرح مشورہ دے رہی ہوں گی۔ اور تب سر درد بھی نہیں ہوگا ۔ :)

لکھنے سے پہلے شعری خیال کو اچھی طرح ذہن میں سوچ لیں ۔ اس کے ہر ہر پہلو پر غور کرلیں ۔ ایک تصویر بنالیں ذہن میں ۔ جب تصویر بن جائے تو پھر اسے لفظوں میں ڈھالنے کی کوشش کریں ۔ نظم کے لیے خاص طور پر یہ تکنیک کامیاب رہتی ہے۔
ان شاء الله تعالیٰ آگے اس پر عمل پیرا ہوں گی ۔
 
Top