مقدمےمیں یہ جو لکھا واقعہ ہے ۔۔۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
فعولن،فعولن،فعولن،فعولن

مقدمےمیں یہ جو لکھا واقعہ ہے
یہ خودبھی نہایت بُرا واقعہ ہے

اِسےدیکھتے تو ہوئی عمر ہم کو
ابھی شہر میں جو ہوا واقعہ ہے

یہ اک سانحہ تھا، ہے افسوس اس پر
اِسے آپ نے بھی کہا واقعہ ہے

حقیقت فسانہ بنی اسطرح سے
فسانہ یہ کیسے بنا واقعہ ہے

یہ ہرگز نہیں سچ جو تم نے سنایا
نہیں جانتا میں کہ کیا واقعہ ہے

وہ جو واقعہ تھا نہیں یاد تم کو
ترا واقعہ ہی مرا واقعہ ہے

ترے کان پر تو نہیں جوں بھی رینگی
پُرانا نہیں یہ نیا واقعہ ہے

وہ شیرازؔ اُن کی نظر میں نہیں کچھ
جو میری نظر میں بڑا واقعہ ہے

الف عین
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ عروض کے اعتبار سے کوئی غلطی نہیں۔
لیکن مفوم کے اعتبار سے کوئی خاص بات نہیں۔ کسی مخصوص واقعے کی طرف اشارہ ہے؟ مقدمے میں کیا واقعہ ہو سکتا ہے، سمجھنے سے قاصر ہوں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مقدمہ کی دال مشدد لکھی گئی ہے اور غیر مشدد موزوں کی گئی ہے۔ میرا گمان ہے کہ درست مشدد ہی ہے اور مشدد ہی استعمال ہو نی چاہیے۔
 
Top