مقام حشمت و جاہ و جلال سے آگے

فاروقی

معطل
مقام حشمت و جاہ و جلال سے آگے
ہماری سوچ ہے مال و منال سے آگے

بہشت و حور کے حُسن جمال سے آگے
مری اُڑان ہے وہم و خیال سے آگے

بچھا کے دام تو صیاد یونہی بیٹھا ہے
ہے میرا رزق، کہیں تیرے جال سے آگے

اے دل! بہت ہے تمنائےِ وصلِ یار تجھے
مگر یہ علم ہے؟ کیا ہے، وصال سے آگے

ہے تو خبیر تو پھر تجھ سے مانگنا کیسا؟
تو با خبر ہے بہت میرے حال سے آگے

سبھی تھے لائق تحسین عشق میں ناصر
وہ باکمال تھے میرے کمال سے آگے


(ناصر اقبال بھٹی)
 

فاروقی

معطل
غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں

بچھا کے دام تو صیاد یونہی بیٹھا ہے
ہے میرا رزق کہیں تیرے جال سے آگے
اچھا شعر ے
 

محسن حجازی

محفلین
غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں
تو نے مجھ کو کھو دیا، میں نے تجھے کھویا نہیں

نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا
یوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں

ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجوم
کہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں

جرم آدم نے کیا اور نسلِ آدم کو سزا
کاٹتا ہوں ذندگی بھر میں نے جو بویا نہیں

جانتا ہوں ایک ایسے شخص کو میں بھی منیر
غم سے پتھر ہو گیا لیکن کبھی رویا نہیں

(منیر نیازی)

حضور اس کو الگ دھاگے میں دھو دیتے۔۔:grin:
 

ملائکہ

محفلین
ہے تو خبیر تو پھر تجھ سے مانگنا کیسا؟
تو با خبر ہے بہت میرے حال سے آگے


یہ شعر بہت اچھا لگا لیکن پوری غزل ہی بہت اچھی ہے:):):)
 
Top