جاسمن

لائبریرین
سِکّے جو نہیں جیب میں پتھر ہی اُٹھا لوں
غُصّہ ہی چلو رونقِ بازار پہ اُترے
افضل خان
 

جاسمن

لائبریرین
بازار عشق میں ہیں بہت دل جگہ جگہ
دیکھیں وہ مول لیتے ہیں کس کی دکان سے
داغؔ دہلوی
 

جاسمن

لائبریرین
اور مل جائیں گے تاجر تمہیں بازاروں میں
ہم محبت میں تجارت نہیں کرنے والے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
ہمیں تسلیم ہے گھر بیٹھ کے قیمت نہیں لگتی
تو کیا بازار میں خود کو سجا کے رکھ دیا جائے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
بازار میں بیٹھے ہوئے تاجر ہیں ہراساں
وہ میری دکاں کھولنے دیتے نہیں مجھ کو
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
اک دن سنو گے میرے عزیزو کہ شہر میں
شامیں ادھار مانگنے والا نہیں رہا!!!!!!
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
گھر کی دہلیز سے بازار میں مت آ جانا
تم کسی چشم خریدار میں مت آ جانا
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
دل سی چیک بک ہے ترے پاس تجھے کیا دھڑکا
جی کو بھا جائے تو پھر چیز کی قیمت پہ نہ جا
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
یہ تو دیکھو کہ تمہیں لوٹ لیا ہے اس نے
اک تبسم پہ خریدار کے گن گاتے ہو
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
نہیں ہے نرخ کوئی میرے ان اشعار تازہ کا
یہ میرے خواب ہیں خوابوں کی قیمت کون رکھتا ہے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
تیرے بعد دکانوں پر میں جا کر پوچھتا رہتا ہوں
کیا وہ خوشبو مل سکتی ہے اب اس کی کیا قیمت ہے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
عشق میں کیا نقصان نفع ہے ہم کو کیا سمجھاتے ہو
ہم نے ساری عمر ہی یارو دل کا کاروبار کیا
جانثار اختر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ایک تاریخ مقرر پہ تو ہر ماہ ملے
جیسے دفتر میں کسی شخص کو تنخواہ ملے
رنگ اکھڑ جائے تو ظاہر ہو پلستر کی نمی
قہقہہ کھود کے دیکھو تو تمہیں آہ ملے
 

جاسمن

لائبریرین
ہم دل کو لیے ہر دیس پھرے اس جنس کے گاہک مل نہ سکے
اے بنجارو ہم لوگ چلے ہم کو تو خسارا ہوتا ہے

دفتر سے اٹھے کیفے میں گئے کچھ شعر کہے کچھ کافی پی
پوچھو جو معاش کا انشاؔ جی یوں اپنا گزارا ہوتا ہے

ابنِ انشاء
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top