جاسمن

لائبریرین
سِکّے جو نہیں جیب میں پتھر ہی اُٹھا لوں
غُصّہ ہی چلو رونقِ بازار پہ اُترے
افضل خان
 

جاسمن

لائبریرین
بازار عشق میں ہیں بہت دل جگہ جگہ
دیکھیں وہ مول لیتے ہیں کس کی دکان سے
داغؔ دہلوی
 

جاسمن

لائبریرین
اور مل جائیں گے تاجر تمہیں بازاروں میں
ہم محبت میں تجارت نہیں کرنے والے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
ہمیں تسلیم ہے گھر بیٹھ کے قیمت نہیں لگتی
تو کیا بازار میں خود کو سجا کے رکھ دیا جائے
اعتبار ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
بازار میں بیٹھے ہوئے تاجر ہیں ہراساں
وہ میری دکاں کھولنے دیتے نہیں مجھ کو
اعتبار ساجد
 
Top