کشور کمار مطلبی لوگ ہیں یہاں پر ۔۔۔

ظفری

لائبریرین
[ame="[media=youtube]qd_IMHNz9_4[/media]"]
مر کے جیئے ہم ، جس کے لیئے
دن رات آنسو ، ہنس کے پیئے
الزام اس نے ، کیا کیا کیا دیئے
کہتے بھی کیا ہم ، چپ رہ گئے
رشتے اگر ہیں ، رشتے یہی تو
پھر کیا کسی سے رشتہ نبھانا ۔۔۔۔۔


نظروں سے میری ، دیکھے کوئی
دنیا یہ کیا تھی ، کیا ہوگئی
بیگانے اپنے کیوں ہوگئے
دل تو وہی ہیں ، چہرے نئے
جینا ہے تو سیکھو یہاں‌
چہرے پہ یوں ، چہرہ لگانا ۔۔۔

مطلبی لوگ ہیں یہاں پر ، مطلبی زمانہ
سوچا تھا سایہ ساتھ دیگا ، نکلا وہ بیگانہ
 
ویسے مطلبی ہونے میں‌کیا برائی ہے۔
گانا گانے اور لکھنے والے اور پوسٹ کرنے والے اور پڑھنے والے و سننے والے سب کے ہی کچھ مطلب ہیں۔

مطلبی لوگ ہیں یہاں پر ، مطلبی زمانہ
سوچا سایہ ساتھ دیگا ، نکلا وہ بیگانہ
 
Top