literature
محفلین
مستند ہو گئ معتبر ہو گئ
زندگی تم سے مل کر امر ہو گئ
زندگی تم سے مل کر امر ہو گئ
کشت دل میں جو ٹھنی تمنائوں کی
گاڑھ رکھی تھی بڑھ کر شجر ہو گئ
گاڑھ رکھی تھی بڑھ کر شجر ہو گئ
اس قدر دائرے خواہشوں کے بڑھے
زندگی دائروں کا سفر ہو گئ
زندگی دائروں کا سفر ہو گئ
قد بڑھاتے رہے ہم منا جات کا
شاخ نخل دعابے اثر ہو گئ
شاخ نخل دعابے اثر ہو گئ
ہم چراغوں کی ڈھارس بندھاتے رہے
جانے کیسے ہوا کو خبر ہو گئ
جانے کیسے ہوا کو خبر ہو گئ
دن کو لایا تصور میں ہم نے لطیف
رات کچھ اور بھی مختصر ہو گئ
رات کچھ اور بھی مختصر ہو گئ
لطیف آفاقی - الریاض
ََِ