مساجد تعمیر کرنیکی اجازت دینا غلطی تھی، برطانوی رکن پارلیمنٹ کی ہرزہ سرائی

لندن(جنگ نیوز)برطانوی سیاسی جماعت یو کے انڈیپنڈنٹ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جیرارڈ بیٹن نے اپنے انٹریو میں کہا ہے کہ مسلمانوں کو برطانیہ میں مساجد تعمیر کرنے کی اجازت دینا غلطی تھی۔ گیرارڈ نے برطانیہ میں مقیم مسلمانوں سے اپنا یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ وہ قرآن پاک کے جہاد سے متعلق آیات سے اظہار لا تعلقی کریں۔ برطانوی سیاسی جماعت کے رہنما نے مسلمانوں سے اس لا تعلقی کے اعلان پر دستخط کرنے کیلئے بھی کہا۔جیرار ڈ بیٹن نے اس سے پہلے یہ مطالبہ 2006 میں کیا تھا، جسے اس نے اب پھر دہرایا ہے۔ گیرارڈ بیٹن کے مطابق ممالک نے مسلمانوں کو اپنے ہاں مساجد تعمیر کرنے کی اجازت دے کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔ اس اجازت کے نتیجے میں پورے مغرب کی سرزمین پر مساجد پھیل گئی ہیں۔جیرارڈ بیٹن نے کہا مسلمانوں کو جہاد سے متعلقہ قرآنی حصوں سے اپنے آپ کو الگ کرنا ہوگا اور یہ کہنا ہوگا کہ یہ ناقابل عمل، غلط اور غیر اسلامی ہے۔ جیرارڈ بیٹن کے ان خیالات کی لیبر پارٹی کے صادق خان نے شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے میں جیرارڈ بیٹن کے خیالات سے دہشت زدہ ہوا ہوں کہ وہ میرے اور میرے جیسے لاکھوں مسلمانوں کے عقیدے سے لاعلم ہے ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=169985
نوائے وقت میں یہ خبر یوں ہے:
لندن(این این آئی) برطانوی سیاسی جماعت یو کے انڈیپنڈنٹ پارٹی کے ملعون رہنما نے برطانیہ میں مقیم مسلمانوں سے اپنا یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ وہ نعوذباللہ قرآن پاک کے بعض حصوں سے اظہار لاتعلقی کریں، برطانوی سیاسی جماعت کے رہنما نے مسلمانوں سے اس لاتعلقی کے اعلان پر دستخط کرنے کیلئے بھی کہا ہے، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکے انڈیپینڈینٹ کے رہنما گیرارڈ بیٹن نے کہاکہ مغربی ممالک نے مسلمانوں کو اپنے ہاں مساجد تعمیر کرنے کی اجازت دے کر بہت بڑی غلطی کی ہے اس اجازت کے نتیجے میں پورے مغرب کی سرزمین پر مساجد پھیل گئی ہیں۔ گیرارڈ بیٹن نے مزید کہا کہ اگر وہ ان ایشوز پر اپنی رائے بدلنے کو تیار نہیں ہیں تو سوچنا یہ ہے کہ اس سے مسئلہ کس کیلئے ہو گا ہمارے لئے یا ان کیلئے؟ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو جہاد سے متعلقہ قرآنی حصوں سے اپنے آپ کو الگ کرنا ہو گا اور یہ کہنا چاہئے کہ یہ ناقابل عمل، غلط اور غیر اسلامی ہیں، گیرارڈ بیٹن کے ان خیالات کی لیبر پارٹی کے رہنما صادق خان نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میں گیرارڈ بیٹن کے خیالات سے دہشت زدہ ہوا ہوں کہ وہ میرے اور میرے جیسے لاکھوں مسلمانوں کے عقیدے سے لاعلم ہے، برطانیہ کی حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے رہنما رحمان چشتی نے بھی گیرارڈ بیٹن کے ان خیالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بیٹن کو کسی ذمہ داری پر نہیں ہونا چاہئے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/front-page/06-Feb-2014/279323
 
”میم“ تو مونث ہے، آپ نے مذکر بنا دیا۔
ویسے یہ واقعی ایک دلچسپ سوال ہے۔ میم ایک حرف ہے تو حرف ہونے کے اعتبار سے یہ مذکر ہوا۔ لیکن عام طور پر میم کو لوگ مونث بھی پکارتے ہیں۔ کوئی استاد اس بار ے میں رہنمائی فرما سکتے ہیں۔
 
Top