مرگی کا آزمودہ یونانی علاج

نایاب

لائبریرین
نایاب آپ بھی بڑھا دیا ہے فقط زیب داستان کے لیئے بات کررہے ہیں ایسا ہوگا ویسا ہوگا ورنہ اصل عمل کچھ اور ہے جس کا شائد آپ کو علم ہو کیونکہ یہ جوگیانہ اعمال ہوتے ہیں اور آپ کا بھی بہت وقت جوگیوں کے ساتھ گزرا ہے
محترم بابا جی قریب تیس پینتیس پہلے اک جوگی ہی سے سنا تھا ۔
حق مغفرت فرمائے بابے قلندر کی ۔۔۔۔۔ عجب رنگین ہستی تھی ۔۔۔۔۔
گیڈر الو چمگاڈر ان کے جسم سے عجب عجب علاج بناتا تھا ۔
بہت پھرایا جنگل جنگل بیلے بیلے ۔۔۔۔۔۔۔
اور اک دن اک بے رنگ سا بدصورت پتھر پا کر جیسے دیوانہ ہی ہوگیا ۔
کیا عجب تھا وہ پتھر بھی ۔ کیڑے کے کاٹے پر لگاؤ مقناطیس کی طرح چمٹ جائے ۔
اپنے وجود سے دوگنا ہوکر ہی ہٹ پائے ۔۔۔۔۔
وہ پتھر کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ جان گئے نا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
 

نایاب

لائبریرین
ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا ناک کا دماغ کے ساتھ براہِ راست کوئی راستہ کھلا ہوتا ہے؟
محترم غزنوی بھائی ۔۔۔۔
یہ تو علم نہیں
اتنا علم ہے کہ دیسی یونانی علاج میں یہ جتنے بھی علاج " سونگھنے " کے عمل پر استوار ہیں ۔
یہ صرف " چھینک " کے نظام کو متحرک کرنے کی تحریک دیتے ہیں ۔
ویسے پچھلے تین چار سال سے سعودیہ میں " چھینک " اک وبائی مرض کی طرح پھیل چکی ہے ۔
اک دو نہیں اکثر چھینک مارنے والا آٹھ دس چھینک مار دیتا ہے ۔۔۔۔۔
اور پھر ایسے بے سدھ ہوجاتا ہے جیسے نشے میں دھت ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
محترم غزنوی بھائی ۔۔۔ ۔
یہ تو علم نہیں
اتنا علم ہے کہ دیسی یونانی علاج میں یہ جتنے بھی علاج " سونگھنے " کے عمل پر استوار ہیں ۔
یہ صرف " چھینک " کے نظام کو متحرک کرنے کی تحریک دیتے ہیں ۔
ویسے پچھلے تین چار سال سے سعودیہ میں " چھینک " اک وبائی مرض کی طرح پھیل چکی ہے ۔
اک دو نہیں اکثر چھینک مارنے والا آٹھ دس چھینک مار دیتا ہے ۔۔۔ ۔۔
اور پھر ایسے بے سدھ ہوجاتا ہے جیسے نشے میں دھت ہو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
ایسا ہے کہ اونٹ کو جب حلال کیا جاتا ہے تو اس کے بعد انتہائی مہارت سے اس کا سر کھولا جائے یعنی گرم گرم حالت میں آپ دیکھو گے کہ اس کے دماغ میں جھلی کے نیچے آپ کو ایک کیڑا سا کلبلاتا نظر آئے گا پس اس کیڑے کو کمال مہارت سے پکڑنا ہے پھر اس کو شیشی مین سنبھال کر رکھ لیں خشک ہونے پر سفوف کرلیں۔
جیسے ہی کسی کو مریض کو مرگی کا دورہ پڑے اس کو دونوں ٹانگوں سے قابو کرکے الٹا کردیں اور اس کے ہاتھوں کو بھی پکڑ لیں اس کے لیئے چار ہٹے کٹے بندوں کی ضرورت ہوگی پھر اس سفوف کو اس کی ناک کے اندر کسی طریقے سے گھسا دیں اور مریض کا منہ بند کردیں جیسے ہی وہ ناک سے سانس لے اس کو چھوڑ دیں تو اس کی ناک سے بہت رطوبت بہے گی اس میں کچھ کلبلاتے ہوئے کیڑے ہونگیں ان کیڑوں کو محفوظ کرلیں۔
پس مریض صحت یاب ہوجائے گا اور آئندہ کسی دوسرے مریض کے لیئے کیڑوں کا سفوف بھی مل جائے گا ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پتہ ایک بہت چھوٹی سی جھلی نما ہوتا ہے جس میں جگر کی رطوبت جمع ہوتی ہے اور پھر بوقتِ ضرورت نظامِ انہضام میں شامل ہوتی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ گیدڑ کا پتہ تو بہت ہی چھوٹا ہوگا۔ اندازہ اسی سے کر لیں کہ بکری کی کلیجی کے ساتھ جو چھوٹا سا پتہ لگا ہوتا ہے، اس میں کتنی شملہ مرچیں سما سکتی ہیں؟
 

S. H. Naqvi

محفلین
دماغ کا کیڑا۔۔۔۔۔۔۔۔ مرگی کا سبب۔۔۔۔۔۔ ویسے تو دماغ کیڑوں سے بھرا ہوتا ہے، خلیات سے۔۔۔۔۔۔ مگر دماغ میں کوئی ایسا کیڑا نہیں ہوتا جیسے دانتوں کے عطائی اکثر نکال کر ہاتھ پر رکھ دیتے ہیں کہ یہ لو کاکا یہ کیڑا تمھارے دانت میں گھر بنائے بیٹھا تھا۔۔۔۔۔۔ اور ایسے کیڑے جو ناک کے راستے گرنے لگیں وہ توممکن ہی نہیں۔۔۔۔۔ ہوں تو دماغ کو ہی نہ کھا جائیں۔:D
دماغ میں مختلف قسم کی کیمیکل تبدیلیوں کی وجہ سے مرگی ہوتی ہے جس میں برقی اعصابی رو کا غیر متناسب ہونا بھی شامل ہے۔ اس میں کیڑوں کا کوئی تعلق نہیں۔ حتٰی کہ سی ٹی سکین جیسے ٹیسٹ میں بھی مرگی کے مریض کی دماغی تصاویر زیادہ تر نارمل ہی ہوتی ہیں۔ اب آگے مرگی کا مرض ہونے کی بھی کئی وجوہات ہیں۔ بعض اوقات دماغ میں کوئی رسولی بن جائے تب بھی مرگی کا مرض شروع ہو جاتا ہے اور یہ والی مرگی آگے جا کر خطرناک ہوتی ہے ویسے ایک محفلین کی بات صیح ہے کہ عام مرگی کا شکار بندہ نہ صرف اپنی طبعی عمر پوری کرتا ہے بلکہ زندگی کے باقی افعال بھی بہتر طریقے سے ادا کرتا رہتا ہے۔
انسان کا پتہ قریبا 8سینٹی میٹر کے قریب ہوتا ہے تو گیدڑ کا پتہ کتنا بڑا ہو گا کہ جس میں شملہ مرچیں سمائیں گی۔۔۔۔۔ ہاں مرچ کا ایک آدھ ٹکڑا کہا جاتا تو پھر بھی کوئی قابل قبول بات ہوتی اور دماغ کے کیڑے گرنے والی بات بھی خوب ہے ویسے تو یہ ممکن نہیں جیسا کہ میں نے اوپر عرض کیا مگر بعض اوقات مختلف دماغی کیڑوں کی وجہ سے ہی مرگی کا مرض لا حق ہوتا ہے یعنی مختلف نفسیاتی امراض اور کیفیتوں کے بعد دماغ کی حالت، نارمل سے تبدیل ہو کر ابنارمل ہو جاتی ہے، اور ظاہر ہے دماغ ہی اعصاب کے زریعے پورے جسم کو کمانڈ کرتا ہے تو پھر مختلف قسم کے دورے یعنی ایپیسوڈز آف فٹس پڑنا شروع ہو جاتی ہیں، ہاں کسی ایسے عمل سے ان نفسیاتی کیڑوں کو جھاڑا جائے تو الگ بات ہے۔ :p
یہ کوئی قلندری علاج ہو تو ہو، طبی علاج نہیں ہو سکتا۔;)
محمود احمد غزنوی صاحب واقعی نارمل حالت میں تو دماغ کا ناک سے کوئی کھلا راستہ نہیں ہوتا کہ دماغ یا دماغ کے کیڑے اچھل کر باہر نکلنا شروع ہو جائیں مگر نیزل کیوٹی اور دماغ کے درمیان ایک انتہائی باریک ہڈی ہوتی ہے اور دماغ کے کچھ آپریشن ناک کے زریعے بھی کیے جاتے ہیں، جیسے کوئی چھوٹا ٹیومر، رسولی جو اس ہڈی کےقریب پڑی ہو تو نیزل کیویٹی کے زریعے ایکسس کریں گے۔ پکچر دیکھیں:
20080203_082211_080204AlzheimerNasalSpray.gif
 
Top