مروّت اگر تاکِ نسیان ہو گی-----برائے اصلاح

الف عین
محمّد احسن سمیع راحل؛
محمد خلیل الرحمٰن
--------
مروّت اگر طاقِ نسیان ہو گی
تری زندگی پھر نہ آسان ہو گی
--------
نہیں دل میں تیرے خلوص و محبّت
تری بات اچھی بھی بے جان ہو گی
-------------
اگر دل میں تیرے ہے نفرت جہاں سے
یہی تیری دنیا میں پہچان ہو گی
---------متبادل
اگر دل میں تیرے ہے بغض و عداوت
تری یہ تو اچھی نہ پہچان ہو گی
--------------
نکالو گناہوں کی دلدل سے خود
تری روح ورنہ پریشان ہو گی
--------
اگر تجھ میں ہو گی تساہل کی عادت
مسائل سے دوچار تب جان ہو گی
------------
تعیّن ہو منزل کا چلنے سے پہلے
تبھی تیری منزل بھی آسان ہو گی
---------
اگر لوگ دنیا میں تجھ سے نہیں خوش
نہ حاصل خوشی پھر کسی آن ہو گی
----------
خدا کی محبّت ہے ارشد کے دل میں
یہ دنیا کی خاطر نہ قربان ہو گی
---------
 
آخری تدوین:
اکثر اشعار میں یوں لگتا ہے دونوں مصرعوں میں زبردستی تعلق پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے مثلاً مروت کو بھول جانے یا تک دینے سے انسان کی اپنی زندگی کیونکر مشکل ہو جائے گی!!!
 

الف عین

لائبریرین
آخری دو تین اشعار درست ہیں لیکن ان میں بھی کوئی خاص بات نہیں کہی گئی ہے، یہ بھی تک بندی کی ذیل میں ہی آئیں گے۔ باقی سب میں بھائی خلیل والی بات درست لگتی ہے:
اکثر اشعار میں یوں لگتا ہے دونوں مصرعوں میں زبردستی تعلق پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے مثلاً مروت کو بھول جانے یا تک دینے سے انسان کی اپنی زندگی کیونکر مشکل ہو جائے گی!!!
 
Top