محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

حسان خان

لائبریرین
حضرتِ علی (رض) کی ستائش میں کہے گئے ایک تُرکی قصیدے میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں:
یۆز مشقّت چکسه، کامِ دل تاپار انجامِ کار

هر کیمین عالَمده مولاسې شهِ مردان اۏلور
(محمد فضولی بغدادی)
دنیا میں جس بھی شخص کا مولا شاہِ مرداں علی ہوتا ہے، وہ خواہ صد مشقّتیں کھینچے، بالآخر دل کی مراد و آرزو پا لیتا ہے۔

Yüz məşəqqət çəksə, kami-dil tapar əncami-kar
Hər kimin aləmdə mövlası Şəhi-mərdan оlur
 

حسان خان

لائبریرین
گؤزۆمده مسکن ائت، خارِ مژه‌مدن احتراز ائتمه
گُلِ خندانا سۏردوم، خارا یار اۏلماق ضرر وئرمز
(محمد فضولی بغدادی)
میری چشم میں مسکن بناؤ، [اور] میرے خارِ مِژہ سے پرہیز مت کرو۔۔۔ میں نے گُلِ خنداں سے پوچھا ہے، خار کا یار ہونا ضرر نہیں دیتا۔

Gözümdə məskən et, xari-müjəmdən ehtiraz etmə
Güli-xəndana sordum, xara yar olmaq zərər verməz


چند نسخوں میں مصرعِ ثانی کا متن یہ نظر آیا ہے:
"گُلِ خندانا هر دم خارا یار اۏلماق ضرر وئرمز"
ترجمہ: گُلِ خنداں کو، ہر وقت خار کا یار ہونا، ضرر نہیں دیتا۔
 

حسان خان

لائبریرین
محمد فضولی بغدادی اپنے مشہور نعتیہ قصیدے معروف بہ 'سو قصیده‌سی' (قصیدۂ آب) میں کہتے ہیں:

دوستو گر زهرِ مار ایچسه اۏلور آبِ حیات

خصمی سو ایچسه دؤنر البتّه زهرِ ماره سو
(محمد فضولی بغدادی)
اگر [حضرتِ پیغمبر] کا دوست زہرِ مار پیے تو وہ آبِ حیات ہو جاتا ہے؛ [اور] اگر اُن کا دشمن آب پیے تو یقیناً آب زہرِ مار میں تبدیل ہو جائے گا۔
× زہرِ مار = سانپ کا زہر

Dustu gər zəhri-mar içsə olur abi-həyat
Xəsmi su içsə dönər, əlbəttə, zəhri-marə su
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
لبلرین تک لعل و لفظین تک دُرِ شه‌وار یۏخ
لعل و گوهر چۏخ، لبین تک لعلِ گوهربار یۏخ
(محمد فضولی بغدادی)
تمہارے لب جیسا [کوئی] لعل، اور تمہارے لفظ جیسا [کوئی] دُرِّ شاہوار نہیں ہے۔۔۔ لعل و گوہر تو بِسیار ہیں، [لیکن] تمہارے لب جیسا [کوئی] لعلِ گوہربار نہیں ہے۔
× دُرِّ شَاہوار = وہ دُر (موتی) جو شاہ کے لائق ہو

Ləblərin tək lə'lü ləfzin tək düri-şəhvar yox
Lə'lü gövhər çox, ləbin tək lə'li-gövhərbar yox
 

حسان خان

لائبریرین
محمد فضولی بغدادی اپنی مشہور تُرکی مثنوی 'لیلیٰ و مجنون' کے آغاز میں اللہ سے دعا کرتے ہوئے کہتے ہیں:
(رباعی)
لطف ایله شبِ امیدیمی روز ائیله!
اقبالېمې توفیق ایله فیروز ائیله!
لیلی کیمی لفظیمی دل‌افروز ائیله!
مجنون کیمی نظمیمی جگرسوز ائیله!
(محمد فضولی بغدادی)
[اے خدا! اپنے] لطف سے میری شبِ امید کو روز [میں تبدیل] کر دو! میرے بخت کو [اپنی] توفیق سے فیروز و کامیاب کر دو! لیلیٰ کی مانند میرے لفظ کو دل افروز کر دو! مجنون کی مانند میری نظم کو جگر سوز کر دو!

Lütf ilə şəbi-ümidimi ruz eylə!
İqbalımı tövfiq ilə firuz eylə!
Leyli kimi ləfzimi diləfruz eylə!
Məcnun kimi nəzmimi cigərsuz eylə!
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
کیمه اظهار ائیله‌ییم بیلمه‌ن بو پنهان دردی کیم
وار یۆز مین دردِ پنهان قدرتِ اظهار یۏخ
(محمد فضولی بغدادی)
میں نہیں جانتا کہ اِس پنہاں درد کو کس سے اظہار کروں، کہ صد ہزار دردِ پنہاں موجود ہیں، [لیکن] قُدرتِ اظہار نہیں ہے۔

Kimə izhar eyləyim bilmən bu pünhan dərdi kim
Var yüz min dərdi-pünhan, qüdrəti-izhar yox
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سن‌دن ائتمن داد جورۆن وار لُطفۆن یۏخ دئییب
مستِ ذوقِ شوقۆنم بیردیر یانېم‌دا وار یۏخ
(محمد فضولی بغدادی)
میں یہ کہہ کر تم سے شکایت نہیں کرتا کہ "تم میں جفا ہے، [اور] تم میں لطف نہیں ہے"۔۔۔۔ میں تمہارے اشتیاق کے ذوق کا مست ہوں، میرے نزدیک ہست و نیست (یعنی کسی چیز کا ہونا اور نہ ہونا) یکساں ہے۔

Səndən etmən dad: "cövrün var, lütfün yox" deyib
Məsti-zövqi-şövqünəm, birdir yanımda var, yox


× وار = هست = موجود ہے
× یۏخ = نیست = موجود نہیں ہے
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
صورتی زیبا صنم‌لر یۏخ دئمن بُت‌خانه‌ده
وار چۏخ امّا سنه بنزر بُتِ خون‌خوار یۏخ
(محمد فضولی بغدادی)

میں [یہ] نہیں کہتا کہ بُت خانے میں زیبا صورت اصنام نہیں ہیں۔۔۔۔ بِسیار ہیں، لیکن تم سے شباہت رکھنے والا [کوئی] بُتِ خوں خوار نہیں ہے۔

Surəti ziba sənəmlər yox demən bütxanədə
Var çox, əmma sənə bənzər büti-xunxar yox
 

حسان خان

لائبریرین
غیره ائیله‌ر بی‌سبب مین التفات اۏل نوش‌لب
التفات ائتمه‌ز منه مُطلَق، نه‌دیر بیلمه‌ن سبب
(محمد فضولی بغدادی)
وہ شیریں لب [یار] غیر پر بے سبب ہزار اِلتِفات کرتا ہے؛ [لیکن] وہ مجھ پر ذرا بھی اِلتِفات نہیں کرتا۔ میں نہیں جانتا کہ [اِس کا] سبب کیا ہے۔

Qeyrə eylər bisəbəb min iltifat ol nuşləb,
İltifat etməz mənə mütləq, nədir bilmən səbəb?
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
کافر که دئگیل مُعترفِ نارِ جهنّم
ایمانه گله‌ر آتشِ هجرانېنې گؤرگه‌ج
(محمد فضولی بغدادی)
کافر، کہ جو نارِ جہنّم کا مُعتَرِف نہیں ہے، تمہارے ہجر کی آتش کو دیکھتے ہی [دائرهٔ] ایمان میں آ جائے گا۔

جمہوریۂ آذربائجان کے لاطینی رسم الخط میں:
Kafir ki, degil mö’tərifi-nari-cəhənnəm
Imanə gələr atəşi-hicranını görgəc

تُرکیہ کے لاطینی رسم الخط میں:
Kâfir ki degül mu'terif-i nâr-ı cehennem
Îmâna gelür âteş-i hicrânuñı görgeç

 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سن حالِ دلین سؤیله‌مه‌سن نۏلا فضولی
ائل فهم قېلېر چاکِ گریبانېنې گؤرگج
(محمد فضولی بغدادی)
اے فضولی! اگر تم اپنا حالِ دل نہ کہو تو کیا ہوا؟۔۔۔ مردُم تمہارا چاکِ گریباں دیکھ کر فہم کر جائیں گے۔

Sən hali-dilin söyləməsən, nola, Füzuli
El fəhm qılır çaki-giribanını görgəc
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
چۏخ عشقه هوس ائدنی گؤردۆم که هواسېن
ترک ائتدی سنین عاشقِ نالانېنې گؤرگج
(محمد فضولی بغدادی)

میں نے عشق کی آرزو کرنے والے [ایسے] بِسیار افراد دیکھے ہیں کہ جنہوں نے تمہارے عاشقِ نالاں کو دیکھنے کے بعد اپنی تمنّا و آرزو [اور اپنے عشق کو] ترک کر دیا۔

Çox eşqə həvəs edəni gördüm ki həvasın
Tərk etdi sənin aşiqi-nalanını görgəc
 

حسان خان

لائبریرین
مندن فضولی ایسته‌مه اشعارِ مدح و ذم
من عاشقم همیشه سؤزۆم عاشقانه‌دیر
(محمد فضولی بغدادی)
اے فضولی! مجھ سے مدح و مذمّت پر مبنی اشعار مت خواہش کرو۔۔۔ میں عاشق ہوں، میرا سُخن ہمیشہ عاشقانہ ہوتا ہے۔

Məndən, Füzuli, istəmə əş'ari-mədhü zəmm
Mən aşiqəm, həmişə sözüm aşiqanədir
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اؤیله مُستَثنا گؤزه‌ل‌سه‌ن کیم سنه یۏخ‌دور بدل
سن‌دن ای جان مُنقَطِع قېلماز منی اِلّا اجل
(محمد فضولی بغدادی)

تم ایسے اِستِثنائی و غیرمعمولی زیبا و حَسین ہو کہ تمہارا کوئی بدل نہیں ہے۔۔۔ اے جان! اجَل کے بجُز کوئی چیز مجھے تم سے مُنقَطِع نہ کرے گی!

Öylə müstəsna gözəlsən kim, sənə yoxdur bədəl
Səndən, ey can, münqəte qılmaz məni illa əcəl
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
حالېمې گؤردۆکجه منعِ اهلِ عشق ائیله‌ر فقیه
حُجّتِ مقطوعو یۏخ، ائیله‌ر قیاس ایله‌ن عمل
(محمد فضولی بغدادی)

فقیہ جُوں جُوں میرے حال کو دیکھتا ہے، اہلِ عشق کو [عشق سے] منع کرتا ہے
اُس کے پاس [کوئی] قطعی دلیل نہیں ہے، وہ [فقط] قیاس کے ساتھ [یہ] عمل کرتا ہے

Halımı gördükcə mən'i-əhli-eşq eylər fəqih
Höccəti-məqtu'u yox, eylər qiyas ilən əməl
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مُلکِ بغداد کی توصیف میں کہے گئے ایک تُرکی قصیدے کی ابتدائی دو ابیات میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں:

مُنشیِ قدرت که چکمیش خامهٔ حکمت‌نگار

صفحهٔ ایّاما قېلمېش ثبت وصفِ هر دیار
بُقعهٔ بغدادېن ائتمیش کُنیَتین دارُالسّلام
کیم اۏنا تسلیم و تحسین ائده هر کِشوَر که وار
(محمد فضولی بغدادی)
مُنشیِ قدرت نے جب اپنا خامۂ حکمت نگار کھینچا؛ اُس نے صفحۂ ایّام پر ہر دیار کا وصف ثبت کیا؛ اُس نے سرزمینِ بغداد کا لقب 'دارالسّلام' کیا؛ تاکہ جو بھی ممالک موجود ہیں وہ بغداد کو سلام و تحسین کریں۔

Münşiyi-qüdrət ki, çəkmiş xameyi-hikmətnigar
Səfheyi-əyyama qılmış səbt vəsfi-hər diyar
Büq’eyi-Bağdadın etmiş künyətin Darüs-səlam
Kim, оna təslimü təhsin edə hər kişvər ki, var


× تُرکیہ کے ایک نسخے میں مصرعِ ثانی میں 'ثبت' اور 'وصف' کے درمیان بھی اضافت درج نظر آئی ہے، لیکن اُس سے معنی میں کوئی فرق نہیں آتا۔ بہ علاوہ، اُسی نسخے میں مصرعِ ثالث میں 'کنیتین' کی بجائے 'وصفینی' درج ہے، یعنی: 'مُنشیِ قدرت نے سرزمینِ بغداد کا وصف 'دارالسّلام' کیا۔'
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شہرِ بغداد کی توصیف میں کہے گئے ایک تُرکی قصیدے کی ابتدائی دو ابیات میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں:

مُنشیِ قدرت که چکمیش خامهٔ حکمت‌نگار

صفحهٔ ایّاما قېلمېش ثبت وصفِ هر دیار
بُقعهٔ بغدادېن ائتمیش کُنیَتین دارُالسّلام
کیم اۏنا تسلیم و تحسین ائده هر کِشوَر که وار
(محمد فضولی بغدادی)
مُنشیِ قدرت نے جب اپنا خامۂ حکمت نگار کھینچا؛ اُس نے صفحۂ ایّام پر ہر دیار کا وصف ثبت کیا؛ اُس نے سرزمینِ بغداد کا لقب 'دارالسّلام' کیا؛ تاکہ جو بھی ملک موجود ہیں وہ بغداد کو سلام و تحسین کریں۔

Münşiyi-qüdrət ki, çəkmiş xameyi-hikmətnigar
Səfheyi-əyyama qılmış səbt vəsfi-hər diyar
Büq’eyi-Bağdadın etmiş künyətin Darüs-səlam
Kim, оna təslimü təhsin edə hər kişvər ki, var


× تُرکیہ کے ایک نسخے میں مصرعِ ثانی میں 'ثبت' اور 'وصف' کے درمیان بھی اضافت درج ہے، لیکن اُس سے معنی میں کوئی فرق نہیں آتا۔ بہ علاوہ، اُسی نسخے میں مصرعِ ثالث میں 'کنیتین' کی بجائے 'وصفینی' درج ہے، یعنی: 'مُنشیِ قدرت سرزمینِ بغداد کا وصف 'دارالسّلام' کیا۔'
بیتِ بعدی:
اولیاء بُرجی دئمیش وصفین که خاکِ اشرفی
بُقعه بُقعه اولیاءاللهه اۏلموشدور مزار

(محمد فضولی بغدادی)
[خامۂ مُنشیِ قدرت] نے [ظاہراً بغداد] کا وصف 'بُرجِ اولیاء' لکھا، کہ اُس کی خاکِ اشرف کا قطعہ قطعہ اولیاء اللہ کا مزار بن چکا ہے۔

Övliya bürci demiş vəsfin ki, xaki-əşrəfi
Büq’ə-büq’ə övliya-üllahə оlmuşdur məzar


تُرکیہ اور ایرانی آذربائجان سے شائع ہونے والے دو نسخوں میں میں اِس بیت کا مصرعِ اول یہ نظر آیا ہے:
"اولیاء بُرجو دئمیش زیرا که خاکِ اشرفی"
ترجمہ: بُرجِ اولیاء کہا کیونکہ اُس کی خاکِ اشرف۔۔۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگرچہ شواہد کے مطابق اغلب یہی ہے کہ محمد فضولی بغدادی اِثناعشری شیعہ تھے، لیکن اُنہوں نے مُلکِ بغداد کی توصیف، اور سُلطان سُلیمان قانونی کی مدح میں کہے گئے تُرکی قصیدے کی دو ابیات میں 'چاریار' اور 'امامِ اعظم' (امام ابوحنیفہ) کا بھی ذکر کیا ہے:

بوندا اۏلموش حُجّتِ حُکمِ خلافت مُنطَوی

بوندادېر خاکِ خلافت‌خيزِ ختمِ چاريار
(محمد فضولی بغدادی)
یہاں [ہی] حُکمِ خلافت کی حُجّت تہہ ہوئی؛ یہاں [ہی] ختمِ چاریار (حضرتِ علی رض) کی تُربتِ خلافت خیز [موجود] ہے۔

Bunda оlmuş höccəti-hökmi-xilafət müntəvi
Bundadır xaki-xilafətxizi-xətmi-çar yar


× فرہنگ ناموں میں لفظِ 'مُنطَوی' کا مفہوم 'لپٹا ہوا، لپیٹا ہوا، تہہ شدہ، تہہ کردہ، طے کردہ وغیرہ' نظر آیا ہے۔

× باکو، جمہوریۂ آذربائجان سے شائع ہونے والے ایک نسخے میں مصرعِ اول کا یہ متن نظر آیا ہے:
"بوندان اۏلموش حُجّتِ حُکمِ خلافت مُنطَوی"
یعنی: یہاں [ہی] سے حُجّتِ حُکمِ خلافت تہہ ہوئی۔۔۔

'امامِ اعظم' کے ذکر والی بیت اگلے مُراسلے میں ہے:
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
بوندا اۏلموش مُنتشِر فيضی امامِ اعظمين
بوندا اۏلموش بهرهٔ علمِ شريعت انتشار
(محمد فضولی بغدادی)
یہاں [ہی] امامِ اعظم (امام ابوحنیفہ رح) کا فیض پھیلا؛ یہاں [ہی] علمِ شریعت کے [ایک] حصّے نے گُستَرِش پائی۔
× گُسْتَرِش = پھیلاؤ، شُیُوع؛ رواج وغیرہ

Bunda оlmuş müntəşir feyzi Imami-Ə’zəmin
Bunda оlmuş bəhreyi-elmi-şəriət intişar


یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ قصیدہ خلیفۂ عثمانی سلطان سلیمان قانونی کو مُخاطَب کر کے اور اُس کی مدح میں لکھا گیا تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مُلکِ بغداد کی توصیف، اور خلیفۂ عثمانی سلطان سلیمان قانونی کی مدح میں کہے گئے قصیدے میں محمد فضولی بغدادی کہتے ہیں:

بوندا قېلمېش سِرِّ حق ظاهر شهیدِ کربلا

بوندادېر تحقیقِ صدق و کذب اۆچۆن دارُالعِیار
(محمد فضولی بغدادی)
یہاں [ہی] شہیدِ کربلا نے رازِ حق ظاہر کیا؛ یہاں [ہی] صِدق و کِذب کی تحقیق کے لیے دارالعِیار ہے۔
× دارُالعِیار = وہ جگہ جہاں خالص و ناخالص سیم و زر کے درمیان تمییز کی جاتی ہے

Bunda qılmış sirri-həqq zahir şəhidi-Kərbəla
Bundadır təhqiqi-sidqü kizb üçün darül-iyar
 
Top