محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی کا انٹرویو

۵) آپ کی نظر میں انٹرنیٹ کی دنیا میں بننے والے رشتے کتنے پائیدار ہوتے ہیں؟
ہماری نظر میں پائیداری اور شفافیت آپ کے اپنے اندر ہونا چاہیے ۔جب آپ خود باعمل دیانتدار ہوں گے تو پھر آپ کے لیے غائبانہ رشتے ہوں یا حقیقی سب ہی اہم ہوں گے ۔
 
۶) انگریزی میں کہتے ہیں کہ First impression is the last impression آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
یہ مکالمہ انسانی فطرت کے مطابق ہے ۔
۷) اگر کوئی آپ کی تعریف کرئے تو کیسا محسوس ہوتا ہے؟
کوشش تو یہی ہوتی ہے کہ کانوں کو اس میٹھے زہر سے محفوظ رکھوں ۔
 
۹ ) مستقل مزاج ہیں یا غیر مستقل مزاج؟
یہ ہمارے لیے سب سے مشکل سوال ہے ،
شاید اس سوال کو جواب ہم واضح طور پر نہ دے پائیں مگر آپ کی تسلی کے لیے بتائے دے رہے ہیں کہ ہم اکثر اوقات یکسانیت سے اکتاجاتے ہیں ۔
 
۸ ) اگر کوئی آپ کی پیٹھ پیچھے برائی کرئے اور آپ کو معلوم ہو جائے تو کیسا محسوس ہوتا ہے؟
افسوس ہوتا ہے اور اس نے جو ہمارے اندر برائی دیکھی ہوتی ہے تو ہم اس برائی کی اصلاح کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ آئندہ وہ شخص اپنا نام اعمال سیاہ کرنے سے باز آئے ۔
۱۰) دوستی کن شرائط پر کرتے ہیں؟
شرائط پر تو کاروبار ہوا کرتے ہیں شمشاد بھائی ،
دوستی تو منجانب اللہ ہے تو اس میں غرض رکھنا غیر اخلاقی فعل ہے ۔
 
کیا آپ کے پاس آپ کا کوئی ذاتی کتب خانہ ہے؟ اگر ہے تو اس میں کتنی کتابیں ہیں اور کس قسم کی ہیں؟ کیا آپ نے ان کی کوئی فہرست بنا رکھی ہے؟
ہمیں بہت شرمندگی ہے کہ ہمارے پاس کتب خانہ نہیں ۔شوق تھا تو کتابیں لائبریری سے لا کر پڑھ لیا کرتے تھے۔امور زندگی کی مصروفیات کی بنا پر یہ سلسلہ بھی ختم ہوا۔اس دور میں انٹرنیٹ کی سہولت اتنی عام نہیں تھی ۔جب سے انٹرنیٹ عام ہو اور نیٹ پر مطالعے کی سہولت میسر آئی تو وقت جب بھی میسر آئے تو ہم ضرور اپنا یہ شوق پورا کرتے ہیں ۔
 
۱۴) نئے زمانے کی نئی ایجاد "موبائیل فون" نئی نسل اور خاص کر بچوں کے لیے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟
موبائل فون نئی نسل اور بچوں کے لیے قطعی مفید نہیں ۔آج کل موبائل فون کا منفی استعمال بہت زیادہ بڑھتا چلا جا رہا ہے ۔سوشل میڈیا کئی ایسی ویب سائٹ ہیں جن کی کار گزاری کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
 

شمشاد خان

محفلین
خود دیانتدار ہونے کے باعث دوسرے دھوکہ دے جاتے ہیں۔ کیوں؟
ایسا ہوتا ہے۔آپ کے ساتھ ایسا ہو رہا ہو تو کیا آپ بھی ایمانداری کا راستہ چھوڑ کر منافق اور دھوکہ دینے والوں میں شامل ہو جائیں گے۔؟
میں آپ کو ہر گز یہ مشورہ نہیں دوں گا بلکہ آپ اپنی دیانت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوست کی اصلاح کی کوشش کریں کیونکہ یہی تو دوستی کا حق ہے جو آپ پر واجب ہے۔
 
ایسا ہوتا ہے۔آپ کے ساتھ ایسا ہو رہا ہو تو کیا آپ بھی ایمانداری کا راستہ چھوڑ کر منافق اور دھوکہ دینے والوں میں شامل ہو جائیں گے۔؟
میں آپ کو ہر گز یہ مشورہ نہیں دوں گا بلکہ آپ اپنی دیانت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوست کی اصلاح کی کوشش کریں کیونکہ یہی تو دوستی کا حق ہے جو آپ پر واجب ہے۔
عدنان بھیا! کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا کہ ہم کسی دوسرے کی اصلاح نہیں کر سکتے جب تو وہ خود نہ چاہے؟ اس لیے دیانت داری کے راستے پر بھی صرف اپنی حد تک دیانت داری کی جا سکتی ہے اور دوسرے کی خیانت سے خبردار رہا جا سکتا ہے؟ آپ کیا کہتے ہیں؟ :) :)
 
عدنان بھیا! کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا کہ ہم کسی دوسرے کی اصلاح نہیں کر سکتے جب تو وہ خود نہ چاہے؟ اس لیے دیانت داری کے راستے پر بھی صرف اپنی حد تک دیانت داری کی جا سکتی ہے اور دوسرے کی خیانت سے خبردار رہا جا سکتا ہے؟ آپ کیا کہتے ہیں؟ :) :)
اصلاح کئی پہلو سے کی جا سکتی ہے۔ تبلیغ کرتے رہنا چاہیے ۔اگر ہم یہ سوچ لیں کہ برائی میں مبتلا کبھی برائی نہیں چھوڑ سکتا تو یہی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ آپ اپنے عمل اور اپنے قول و فعل کے ذریعے بھی اصلاح کی کوشش کر سکتی ہیں۔نیکی کا راستہ دشوار گزار محسوس ہوتا ہے کسی کو نیکی اور سچائی کے راستہ پر چلانے کے لیے بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔میری اپنی سوچ ہے کہ تعلقات میں حد کا تعین ضروری ہے تاکہ کسی فریق کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔ خیانت کرنے پر آمادہ شخص کبھی قابل اعتبار نہیں ہوتا مگر اس کے اس عیب کی بنا پر فوری کنارہ کشی اختیار کر لینا شاید درست عمل نہیں۔ جب آپ واقف ہیں تو اصلاح کی کوشش کرتے رہیں ہو سکتا ہے کہ اس کا دل چوٹ کھا جائے اور وہ آپ کی اصلاحی گفتگو اور اصلاحی ردعمل سے رجوع کر لے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
محمد عدنان اکبری نقیبی صاحب
آداب

آپ کا انٹرویو بہت پسند آیا ۔ ۔ آپ کو اللہ نے قناعت اور صبر کی دولت سے مالا مال کر رکھا ہے ۔ ۔ ہم بھی شروع میں جب اس محفل میں ٹامک ٹوئیاں مار رہے تھے کچھ بات سمجھ نہ آتی تھی تو اسا تذہ کرام اور آپ کی مدد خدائ مدد معلوم ہوئ تھی ۔ ۔ آپ نے مشکل سوالات بھی بآسانی جھیل لیئے ۔ ۔ بڑی بات ہے ۔ ۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے ۔ ۔ آمین
 
Top