نیرنگ خیال
لائبریرین
کہاں خاموش ستاروں کا ذکر ہے اور آپ ان ستاروں کو درمیان لانا چاہ رہے ہیں جن کو دیکھتے دیکھتے (بقول انشاء) جہانگیر دنیا سے رخصت ہوگیا تھا۔۔۔۔وہ کچھ فنونِ شریفہ و لطیفہ کا تذکرہ فرما رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔بارے اُن کا بیاں ہو جائے نین![]()
کہاں خاموش ستاروں کا ذکر ہے اور آپ ان ستاروں کو درمیان لانا چاہ رہے ہیں جن کو دیکھتے دیکھتے (بقول انشاء) جہانگیر دنیا سے رخصت ہوگیا تھا۔۔۔۔وہ کچھ فنونِ شریفہ و لطیفہ کا تذکرہ فرما رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔بارے اُن کا بیاں ہو جائے نین![]()
اس لیے آپی کہ کل ہی ہم لوگ ایسے ایک ایوارڈ کے لیے نامینیز اکٹھی کر رہے تھے کہ آپ نے اس لڑی سے ہماری ہیلپ کر دیتھینک یو کیوں گڑیا ؟
مرزا صاحب بھی ۔۔۔۔۔ ؟؟؟کیا راز فاش کرنے پر تلے ہیں مرزا صاحب۔ آپ سے دوستی کا آغاز بھی تو ایک کھتک کے درس کے دوران ہوا تھا۔ کیا دور تھا۔ ساتھی رقاصہ اچھی ہوتی تھی تو ہمارے بھی پاؤں کہاں ڈگماتے تھے۔ معاشرتی ناپسندیدگی و بےپناہ دباؤ از گروہِ بےقدراں کی وجہ سے حالات یہ ہوا کرتے تھے کہ
سو پیکاں تھے پیوستِ گلو، جب چھیڑی شوق کی لےَ ہم نے
سو تیر ترازو تھے دل میں جب ہم نے رقص آغاز کیا
اور 'فخر پاکستان' " ملکہ سُر"کی شاگردی میں تو معرفت کی وہ منازل طے کی ہیں کہ کیا بتائیں۔ چوراسی پچاسی تو ایک طرف کئی گلو سوز اس گلو بستہ کے آگے خود کو چھیاسی ستاسی گرداننے لگے۔ نچوڑِ دیوانِ میرتو ایک طرف، جس مقام پر پہنچ کر نذیر اکبر آبادی نے "پری کا سراپا"اور اس سے بھی اوپر کی چند دیگرعارفانہ نظمیں لکھی ہیں۔ اللہ بھلا کرے "ملکہ سر" کا کہ راتوں رات اپنے ایجاد کردہ راگ "راگِ ہزل" سے ہمیں اس معراج پر پہنچا دیا۔ان کے دیوان "عرفانِ جسد " کی اکثر غزلیں اسی راگ میں گائی گئی ہیں۔ ہائے ہائے۔ اب کیا کہیں ماسوائے اس کے کہ
تُو نے یہ کیا غضب کیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا
میں ہی تو ایک راز تھا، سینۂ کائنات (محفلِ اردو جہاں ) میں
ہم تو آپ کی اوورآل نیرنگیوں کے قائل ہیں مرزا صاحب کا اقتباس نکال کر یا ڈال کرکم از کم یہ بات اوپر مرزا صاب کی بات کا اقتباس لے کر لکھنے کی نہیں تھی۔ حد ہوگئی۔۔۔![]()
"مرزا صاحب ہی"مرزا صاحب بھی ۔۔۔۔۔ ؟؟؟
ہم تو آپ کی اوورآل نیرنگیوں کے قائل ہیں مرزا صاحب کا اقتباس نکال کر یا ڈال کر
میں نے ایک استاد کا بندوبست کر رکھا ہے"مرزا صاحب ہی"
پتا نہیں آپ کی گرائمر کی غلطیاں کب ختم ہوں گی۔۔۔![]()
بہت خوبصورت اور سو فیصد درست!اردو محفل جگمگاتے ستاروں کا مسکن ، انہی جگمگاتے لوگوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو صرف روشنیاں بکھیرنے آتے ہیں جو ستائش یا ریٹنگ سے ماورا صرف میعارپر چلتے ہیں یہ لوگ خاموشی سے آتے ہیں علم بانٹتے ہیں اور چلے جاتے ہیں یہ دھاگہ انہی خوبصورت جگمگاتے لوگوں کے نام ہے اور انہی لوگوں میں شامل ہیں
حسان خان
طارق شاہ
نایاب بھائی
حسان خان
23 سالہ نوجوان جن کا ادبی قد بہت بڑا ہے ان کی معلوماتی پوسٹس کی بدولت بہت سی قوموں کے ثقافتی اور مذہبی رویوں اور رسومات سے تعارف حاصل ہوا ۔حسان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ ہر طرح کے تعصب سے بالاتر ہیں ۔ شاعری اور فارسی پر بھی عبور حاصل ہے
ان کے کُل مراسلات کی تعداد 4،919 ہے اور شائد ہی کوئی مراسلہ ایسا ہو جو معلوماتی نہ ہو
طارق شاہ
شاہ صاحب کے کُل مراسلات کی تعداد 6،611 ہے اور کم و بیش تمام مراسلات پسندیدہ کلام کے زمرے میں ہیں شاہ صاحب خاموشی سے آتے ہیں اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور چلے جاتے ہیں کبھی کبھار غائب ہونے کی ناکام کوشش بھی کریں تو وہ ناکام بنا دی جاتی ہے غیر میعاری شاعری کے واسطے دے دے کر واپس بُلانا پڑتا ہے شکریہ شاہ صاحب اپنے علم کو بانٹنے اور پسندیدہ کلام میں شریک کرنے کا ۔
نایاب بھائی
خواہ کیسا بھی مراسلہ ہو خواہ کیسا بھی مراسلہ نگار ہو نایاب بھائی کے متوازن دُعائیہ کلمات کبھی بھی خلوص اور محبت سے خالی نظر نہیں آتے گو کہ آپ خود اتنی پوسٹس نہیں کرتے مگر جہاں بھی جب بھی کچھ کہا علم ہی بانٹا سلامت رہیے اور یوں ہی خوشیاں بانٹتے رہیے ۔
آپ سب لوگ محفل کا قیمتی سرمایہ ہیں سلام ہے آپ کی خاموش کاوشوں کو
کاشفی آپ بھی ان میں سے ایک ہیں پسندیدہ کلام میں آپ کی شراکت بھی غیر معمولی رہی ہے معذرت خواہ ہوں کہ آپ کا نام نہیں شامل کر پائی کلبہت خوبصورت اور سو فیصد درست!
بیشک تینوں احباب محفل کا قیمتی اثاثہ ہیں۔۔۔ہمیشہ جیتے رہیں۔۔اور خوشیاں بانٹتے رہیں۔۔آمین
استادوں نے بھی استاد رکھے ہیں۔ اور میں اس کو آج تک محض محاورہ ہی سمجھتا رہا۔میں نے ایک استاد کا بندوبست کر رکھا ہے![]()
کیا کیا راز آشکار ہوتے جارہے ہے۔۔۔کیا راز فاش کرنے پر تلے ہیں مرزا صاحب۔ آپ سے دوستی کا آغاز بھی تو ایک کھتک کے درس کے دوران ہوا تھا۔ کیا دور تھا۔ ساتھی رقاصہ اچھی ہوتی تھی تو ہمارے بھی پاؤں کہاں ڈگماتے تھے۔ معاشرتی ناپسندیدگی و بےپناہ دباؤ از گروہِ بےقدراں کی وجہ سے حالات یہ ہوا کرتے تھے کہ
سو پیکاں تھے پیوستِ گلو، جب چھیڑی شوق کی لےَ ہم نے
سو تیر ترازو تھے دل میں جب ہم نے رقص آغاز کیا
اور 'فخر پاکستان' " ملکہ سُر"کی شاگردی میں تو معرفت کی وہ منازل طے کی ہیں کہ کیا بتائیں۔ چوراسی پچاسی تو ایک طرف کئی گلو سوز اس گلو بستہ کے آگے خود کو چھیاسی ستاسی گرداننے لگے۔ نچوڑِ دیوانِ میرتو ایک طرف، جس مقام پر پہنچ کر نذیر اکبر آبادی نے "پری کا سراپا"اور اس سے بھی اوپر کی چند دیگرعارفانہ نظمیں لکھی ہیں۔ اللہ بھلا کرے "ملکہ سر" کا کہ راتوں رات اپنے ایجاد کردہ راگ "راگِ ہزل" سے ہمیں اس معراج پر پہنچا دیا۔ان کے دیوان "عرفانِ جسد " کی اکثر غزلیں اسی راگ میں گائی گئی ہیں۔ ہائے ہائے۔ اب کیا کہیں ماسوائے اس کے کہ
تُو نے یہ کیا غضب کیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا
میں ہی تو ایک راز تھا، سینۂ کائنات (محفلِ اردو جہاں ) میں

سر، یہ تو ہم سب کے دل کی آواز ہےزبیر مرزا, صاحب، قدر افزائی کے لئے انتہائی شکر گذار ہوں کہ آپ نے اتنے گراں قدر الفاظ اس فقیر کے لئے ارزاں کئےہیں۔ ورنہ من آنم کہ من دانم۔ میرے لئے تو یہی بات قابل صد افتخار ہے کہ آپ نے اپنے مراسلے میں اس عاجز کو اتنی قابل اور عظیم شخصیات کے ذکر خیر کے ساتھ شامل کیا ہے۔
جزاک للہ۔ باری تعالےٰ آپ کو ہمیشہ شاد و آبادرکھے، آمین۔سر، یہ تو ہم سب کے دل کی آواز ہے![]()
جزاک اللہتلمیذ صاحب ان سے دوباتیں کرلیں تو معلوم ہوتا ہے علم ، تہذیب ، روایات اور زبان کی محبت کا سمندر ہیں یہ
اتنے خاموش ، شانت اور دھیمے کہ دل پہ ان اثر ہوجاتاہے-
سید زبیر شاہ صاحب وہ ہیں جن کے لیے کہا گیا
غمِ دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا ہے
تڑپ جانا بھی ہمیں آتا ہے تڑپانا بھی آتا ہے
ان کی خاموشی میں ، تحریروں میں ایسا حزن موجزن ہے جو ان کے حساس ذہین و دل کو عیاں کرتا نظرآتا ہے - سماجی موضوعات
ہوں یا سیاسی تبصرے شاہ صاحب کا نپا تُلا لہجہ اور مدلل نکات پر اتفاق کیے بناء رہا نہیں جاتا-
سید شہزاد ناصر ستاروں کی روشنی میں مٹھاس بھی ہوتی ہے یہ شاہ کو دیکھ کرمعلوم ہوتا ہے - عمدہ ذوق ، نفیس شخصیت اور سلورگرے بال
دل آویز تبسم اور محبت بھرا لہجہ کیا ہم ناز نہ کریں ان سے شناسائی پر - شاہ جی کا اپنا مخصوص پیار بھرا لہجہ ہے جو ان کی شخصیت کو محفل میں نمایاں کرتا ہے-
محمد یعقوب آسی صاحبِ عالم تو ہیں لیکن جو شگفتگی آسی صاحب کو نصیب ہوئی اور عمدہ اور برجستہ جملہ لکھنے کی صلاحیت ہے اس کا مقابلہ کہاں - اُن ستاروں میں سے
جو راہنمائی بھی کرتے ہیں اور علم کی روشنی کو بھی محفل میں عام کرتے ہیں-
الف عین صاحب شاعری کی محبت اور اس کی بنیادی اور اہم معلومات کا خزانہ ہیں - شفقت سراپا ہیں جب آتے ہیں محفل کو اپنے وجود سے مہکا جاتے ہیں-
