سیما علی
لائبریرین
اللہ پاک آپکی اجر عظیم عطا فرمائے آمینتو اسی طرح ہوتی تھی مگر مٹی کی خوشبو نہیں مہکتی تھی، پہاڑوں پر درخت تو پریوں کی مانند قطار اند قطار کھڑے تھے مگر کوئی ان کے حسن کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتا تھا، اور دیکھتا بھی کیسے کہ سب کی آنکھیں دُکھ کے پانی سے تر جوتھیں
جو درد آپ نے محسوس کیا
اس پہ