محترمہ مریم افتخار صاحبہ کے ساتھ ایک مصاحبہ!

اپنی بابت یہی کہوں گی کہ علم کی تشنگی کو کوئی چیز مٹا نہیں پاتی اور نہ ہی کوئی علم یا نظریہ حتمی ہے۔ سچ پوچھیں تو میں خود ہی اس سفر سے کبھی کنارہ کش نہیں ہونا چاہتی۔ مجھے نہیں معلوم آگے کیا ہوگا مگر میں اگر سو سال جی سکی تو بھی جس کمرے میں میں ہوؤں گی سب انسانوں کے لیے inclusivity بھی لاؤں گی اور سب سے سیکھنے اور دنیا کے نظام کو ایک مربوط انداز میں سمجھنے کی کوشش بھی کروں گی۔ آپ اس کو میرا سوشل بیہیوئیر سمجھ لیں!
آپ کا سات سال پرانا انٹرویو پڑھنا شروع کیا تو پڑھتا چلا گیا۔یہ انٹرویو اورزندگی میں آپ کی اچیومنٹس آپ کو ذہین ، سوچنے والااور عملی طور پر کچھ کر گذرنے والا انسان ثابت کرتے ہیں۔ سات سال کے دوران آپ کے علم اور تجربے کی وسعت نے کیا آپ کے خیالات میں کوئی نمایاں تبدیلی کی؟ مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہوا ہے۔کیونکہ سات سال پہلے آپ مسلم امہ کا ذکر کرتی تھیں ۔ ان کو جگانے کی بات کرتی تھیں۔لیکن اب آپ سب انسانوں کی inclusivity کی بات کرتی ہیں۔ آپ دنیا کو ایک مربوط بظام کے طور پر سمجھنا چاہتی ہیں۔
مزید یہ کہ کچھ کر گذرنے کے جذبے کا اب کیا لیول ہے؟
 
آپ کا سات سال پرانا انٹرویو پڑھنا شروع کیا تو پڑھتا چلا گیا۔یہ انٹرویو اورزندگی میں آپ کی اچیومنٹس آپ کو ذہین ، سوچنے والااور عملی طور پر کچھ کر گذرنے والا انسان ثابت کرتے ہیں۔ سات سال کے دوران آپ کے علم اور تجربے کی وسعت نے کیا آپ کے خیالات میں کوئی نمایاں تبدیلی کی؟ مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہوا ہے۔کیونکہ سات سال پہلے آپ مسلم امہ کا ذکر کرتی تھیں ۔ ان کو جگانے کی بات کرتی تھیں۔لیکن اب آپ سب انسانوں کی inclusivity کی بات کرتی ہیں۔ آپ دنیا کو ایک مربوط بظام کے طور پر سمجھنا چاہتی ہیں۔
مزید یہ کہ کچھ کر گذرنے کے جذبے کا اب کیا لیول ہے؟
خوش آمدید خورشیداحمدخورشید صاحب! آپ کا مشاہدہ خوشگوار ہے۔ امید ہے کہ جتنی خصوصیات آپ نے لکھ دی ہیں ہم اس کی شبیہہ بھی بن پائیں کیونکہ goal تو یہی ہے۔ جہاں سے میں خود کو دیکھتی ہوں، مجھے سات سال میں کوئی "نمایاں" تبدیلی نہیں لگی، کیونکہ میں وہی ہوں اور میرا راستہ وہی ہے جو اول روز سے تھا۔ منزل کی فکر نہیں ہے کہ یہ راستہ میرے لیے شاید سب کچھ ہی ہے، اور سات سال پہلے کے انٹرویو میں شاید میں اس کے کسی اور مقام پر تھی، چلتے چلتے کچھ سائن بورڈز اورکچھ ڈائریکشنز مزید کلئیر ہوئیں۔ ایسا ہوتا ہے نا کہ ہر انسان کا کوئی وقت ہوتا ہے جب دوسرے اس پہ غور کرنے لگتے ہیں یا کامیاب سمجھتے ہیں مگر وہ انسان اکثرپہلے بھی وہی ہوتا ہے بس دنیاوی سٹینڈرڈ ز وغیرہ کا فرق ہو سکتا ہے۔
جہاں تک امت مسلمہ اور انسانوں کی inclusivity کا ذکر ہے تو معاملہ کچھ یوں ہے کہ میں انسانوں کے لیے کسی بھی رنگ، نسل ،جینڈر ،تعلیم، علاقے وغیرہ پر بائیسڈ نہیں ہوں اور جب سے خود کا مشاہدہ کر رہی ہوں ہمیشہ inclusivity کی کوشش کی ہے انسانوں کو ڈیل کرتے ہوئے یا ان کو سمجھتے ہوئے۔ لیکن!!! میں اسلام دشمن عناصر کی دشمن ہوں۔ جو سب کا دوست ہوتا ہے وہ بھلا کب کسی کا دوست ہوتا ہے؟ میں بائیسڈ ہوں اسلام کے لیے۔ جو کوئی بھی امت مسلمہ کے جسد واحد کو نقصان پہنچائے گا اور جہاں بھی رزم حق و باطل چلے گی، میں عورت ہو کر بھی چوڑیاں نہ پہنوں گی۔ اسے کر گزرنا سمجھیں یا جو بھی سمجھیں اور یہ بات سچ ہے کہ پہل ہماری طرف سے نہ ہوگی، جو ہم سے ٹکرائے گا وہ انجام سوچ لے کیونکہ ہماری آخری منزل ان شاء اللہ اپنے رب سے ملاقات ہے!:redheart:
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
میں اسلام دشمن عناصر کی دشمن ہوں۔ جو سب کا دوست ہوتا ہے وہ بھلا کب کسی کا دوست ہوتا ہے؟ میں بائیسڈ ہوں اسلام کے لیے۔ جو کوئی بھی امت مسلمہ کے جسد واحد کو نقصان پہنچائے گا اور جہاں بھی رزم حق و باطل چلے گی، میں عورت ہو کر بھی چوڑیاں نہ پہنوں گی۔
یعنی میری آپ کی جنگ ہو کر رہے گی (اگرچہ میں پیسیفسٹ ہوں)
 
یعنی میری آپ کی جنگ ہو کر رہے گی (اگرچہ میں پیسیفسٹ ہوں)
پیسیفسٹ تو ہتھیار ڈالتے اور ڈلواتے وغیرہ ہیں ۔ آپ سے جنگ کیونکر ہو سکتی ہے؟ نہ تو آپ اسلام دشمن ہیں اور نہ آپ کی طرف سے پہلے ظلم و بربریت شروع ہوئی!
 
مزید برآں جاسوسی تا حال جا ری ہے۔ بس فہیم بھائی لڑی کھولنے اور لڑی شٹر کھولنے گئی ہوئی ہے۔ ہم دشمنوں کے لیے غیرت مند دشمن ہیں، اپنی کوتاہیوں پر فورا استعفی دینے کی غیرت ہم میں نہیں۔ ہمیں عدم اعتماد سے نکالنا پڑے گا۔۔۔! 😂
 

یاز

محفلین
مزید برآں جاسوسی تا حال جا ری ہے۔ بس فہیم بھائی لڑی کھولنے اور لڑی شٹر کھولنے گئی ہوئی ہے۔ ہم دشمنوں کے لیے غیرت مند دشمن ہیں، اپنی کوتاہیوں پر فورا استعفی دینے کی غیرت ہم میں نہیں۔ ہمیں عدم اعتماد سے نکالنا پڑے گا۔۔۔! 😂
نیز کمزوری کو امن کی خواہش (ہرگز) نہ سمجھا جائے۔
 
Top