محبت کے موضوع پر اشعار!

حجاب

محفلین
محبت روح میں اترا ہواموسم ہے سو جانِ جاں
تعلق ختم کرنے سے محبت کم نہیں ہوتی
بہت کچھ تجھ سے بڑھ کر میسّر تھا میسّر ہے
نجانے پھر بھی کیوں تیری ضرورت کم نہیں ہوتی
 

عمر سیف

محفلین
تجھے اظہارِ محبّت سے اگر نفرت ہے
تو نے ہونٹوں کو لرزنے سے تو روکا ہوتا

بےنیازی سے، مگر کانپتی آواز کے ساتھ
تو نے گھبرا کے میرا نام نہ پوچھا ہوتا

یونہی بےوجہ بھٹکنے کی ضرورت کیا تھی
دمِ رخصت میں اگر یاد نہ آیا ہوتا

حوصلہ تجھ کو نہ تھا مجھ سے جُدا ہونے کا
ورنہ کاجل تیری آنکھوں کا نہ پھیلا ہوتا
 

حجاب

محفلین
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے
" عہدِ وفا“ ایک شغل ہے بےکار لوگوں کا
" طلب“ سوکھے ہوئے پتّوں کا بے رونق جزیرہ ہے
" خلش“ دیمک زدہ اوراق پر
بوسیدہ سطروں کا ذخیرہ ہے
چلو چھوڑو !
کہ اب تک میں اندھیروں کی
دھمک میں سانس کی ضربوں پہ
چاہت کے بِنا رک کر سفر کرتی رہی ہوں
مجھے احساس ہی کب تھا
کہ تم بھی موسموں کے ساتھ
اپنے پیرہن کے رنگ بدلو گے
چلو چھوڑو !
میرا ہونا نہ ہونا اک برابر ہے
تم اپنے خدوخال کو آئینے میں پھر نکھرنے دو
تم اپنی آنکھ کی بستی میں پھر سے ایک نیا موسم اُترنے دو
میرے خوابوں کو مرنے دو
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

عمر سیف

محفلین
حجاب نے کہا:
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے
" عہدِ وفا“ ایک شغل ہے بےکار لوگوں کا
" طلب“ سوکھے ہوئے پتّوں کا بے رونق جزیرہ ہے
" خلش“ دیمک زدہ اوراق پر
بوسیدہ سطروں کا ذخیرہ ہے
چلو چھوڑو !
کہ اب تک میں اندھیروں کی
دھمک میں سانس کی ضربوں پہ
چاہت کے بِنا رک کر سفر کرتی رہی ہوں
مجھے احساس ہی کب تھا
کہ تم بھی موسموں کے ساتھ
اپنے پیرہن کے رنگ بدلو گے
چلو چھوڑو !
میرا ہونا نہ ہونا اک برابر ہے
تم اپنے خدوخال کو آئینے میں پھر نکھرنے دو
تم اپنی آنکھ کی بستی میں پھر سے ایک نیا موسم اُترنے دو
میرے خوابوں کو مرنے دو
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪

بہت اچھے۔ بہت خوب
 

قیصرانی

لائبریرین
حجاب نے کہا:
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے
" عہدِ وفا“ ایک شغل ہے بےکار لوگوں کا
" طلب“ سوکھے ہوئے پتّوں کا بے رونق جزیرہ ہے
" خلش“ دیمک زدہ اوراق پر
بوسیدہ سطروں کا ذخیرہ ہے
چلو چھوڑو !
کہ اب تک میں اندھیروں کی
دھمک میں سانس کی ضربوں پہ
چاہت کے بِنا رک کر سفر کرتی رہی ہوں
مجھے احساس ہی کب تھا
کہ تم بھی موسموں کے ساتھ
اپنے پیرہن کے رنگ بدلو گے
چلو چھوڑو !
میرا ہونا نہ ہونا اک برابر ہے
تم اپنے خدوخال کو آئینے میں پھر نکھرنے دو
تم اپنی آنکھ کی بستی میں پھر سے ایک نیا موسم اُترنے دو
میرے خوابوں کو مرنے دو
چلو چھوڑو !
محبت جھوٹ ہے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪

بہت عمدہ، کیا یہ نظم محسن نقوی کی ہے؟
 

عمر سیف

محفلین
محبت کرنے والے تو ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں
محبت میں جدائی کا کوئی موسم نہیں‌ ہوتا
( عاطف سعید )
 

عمر سیف

محفلین
شہرِ محبت، ہجر کا موسم، عہدِ وفا اور میں
تو تو اس بستی سے خوش خوش چلا گیا، اور میں؟
ایک زمانے بعد فراز یہ شعر کہے میں نے
اک مدت سے ملے نہیں ہیں‌یار میرا اور میں
 

نوید ملک

محفلین
تم نے مرجھائے ہوئے پھول کبھی دیکھے ہیں؟
دل کی قبروں پہ پڑے ۔۔۔۔۔۔۔
ہجر کی لاش کی آنکھوں پہ دھرے
تم نے اکتائے ہوئے خواب کبھی دیکھے ہیں ؟
درد کی پلکوں سے لپٹے ہوئے
گھبرائے ہوئے
تم نے بے چین دعائیں کبھی دیکھی ہیں ؟
محبت کے کناروں پر بھٹکتی پھرتی
تم نے دیکھا ہے مجھے؟
کیا کبھی دیکھا ہے مجھے؟
 

عمر سیف

محفلین
کہا تھا نا!
محبت خاک کر دے گی
جلا کر راکھ کر دے گی
کہیں بھی تم چلے جاؤ
کسی کے بھی بنو اور جس کسی کو چاہو اپناؤ
ہماری یاد سے پیچھا چھڑانا،
اس قدر آساں نہیں جاناں!
کہا تھا نا!
محبت خاک کر دے گی
جلا کر راکھ کر دے گی
( فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
یونہی باتوں ہی باتوں میں
مجھے اس نے بتایا تھا
محبت کرنے والے پیار میں دھوکہ نہیں کرتے
کوئی جب بات کرنی ہو اسے ٹوکا نہیں کرتے
جسے جانے کی جلدی ہو اسے روکا نہیں کرتے
یونہی باتوں ہی باتوں میں
 
Top