محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
اس معر کۂ عشق میں اے اہلِ محبت
آساں ہے عداوت پر عداوت نہیں کی جائے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی
(محسن نقوی)
 

شمشاد

لائبریرین
تجھ سے اب اور محّبت نہیں کی جاسکتی
خُود کو اِتنی بھی اذیت نہیں دی جاسکتی
(نوشی گیلانی)
 

عمر سیف

محفلین
ہیں ساتھ ساتھ مگر فرق ہے مزاجوں کا
مرے قدم مری پرچھائی سے نہیں ملتے
محبتوں کا سبق دے رہے ہیں دُنیا کو
جو عید اپنے سگے بھائی سے نہیں ملتے
 

شمشاد

لائبریرین
تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے
پھر موسمِ بہار میرے گلستاں میں ہے
(پروین شاکر)
 

سارہ خان

محفلین
ملا محبت کا سوز مجھ کو تو بولے صبح ازل فرشتے
مثال شمع مزار ہے تو تیری کوئی انجمن نہیں ہے

علامہ اقبال
 

شمشاد

لائبریرین
حرفِ تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے
باب اک اور محبت کا کھلا چاہتا ہے
(پروین شاکر)
 

سارہ خان

محفلین
محبت کے موسم
زمانے کے سب موسمون سے نرالے
بہار و خزاں ان کي سب سے جدا
الگ ان کو سوکھا الگ ہے گھٹا
محبت کے خطے کي آب و ہوا
ماورا ان عناصرے سے جو
موسموں کے تغير کي بنياد ہيں
يہ زمان و مکاں کے کم و بيش سے
ايسے آزاد ہيں
جيسے صبح زال۔۔۔جيسے شام فنا
شب وروز عالم کے احکام کو
يہ محبت کے موسم نہيں مانتے
زندگي کي مسافت کے انجام کو
يہ محبت کے موسم نہيں مانتے
رفاقت کي خوشبو سے خالي ہو جو
يہ کوئي ايسا منظر نہيں ديکھتے
وفا کے علاوہ کسي کلام کو
يہ محبت کے موسم نہيں مانتے

(امجد اسلام امجد)
 

شمشاد

لائبریرین
کِس یقیں اور کِس تسلسل سے دیئے
دل کو دھول کے اس محّبت باز نے
(نوشی گیلانی)
 

سارہ خان

محفلین
زمانہ کچھ نہیں بدلا،محبت اب بھی باقی ہے
محبت زندگی کے باغ میں پھولوں کی ٹہنی ہے

محبت کے ارادے معجزوں سے کم نہیں ہوتے
سمندر پار کرنے کے لئے کاغذ کی کشتی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
ہم تری محبت کے جُگنوؤں کی آمد پر
تِتلیوں کے رنگوں سے راستے سجائیں گے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے
پھر موسمِ بہار میرے گلستاں میں ہے
(پروین شاکر)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ محبّت بھی عجیب تقسیم کے موسم میں ہے
سارا جذبہ اُس طرف ہے صرف لہجہ اس طرف
(نوشی گیلانی)
 
Top