محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوشِ محبت میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاؤں میں تاجِ سرِ دارا
 

F@rzana

محفلین
اس کی ہر سوچ کا محور ہے محبت میری
یہ الگ بات ہے کہ وہ کبھی میرا نہ ہوا
۔
 

شمشاد

لائبریرین
محبت کے بہکے ہوئے آشیانے کو آگ لگا بیٹھے
ہائے تیری یاد میں ہم ساری دنیا ہی بھلا بیٹھے
 

شمشاد

لائبریرین
عجب چیز ہے یہ محبت کی بازی
جو ہارے وہ جیتا، جو جیتا وہ ہارے
(رضا ہمدانی)
 

ظفری

لائبریرین
ریت اور برف پہ نقشِ کفِ پا میرا ہے
میں نے ہر سمت میں، ہر ملک میں، ہر موسم میں
جستجو کی ہے کہ شاید کوئی اپنا مِل جائے
کوئی وہ، جس کے قریب آکر میں یہ محسوس کروں
زندہ رہنے کا مجھے بھی کوئی حق حاصل ہے
میں جو زندہ ہوں تو بےوجہ نہیں زندہ ہوں
اب یہ محسوس ہوا ہے مجھے، اِک عمر کے بعد
اجنبی جو نظر آیا تھا، وہی اپنا ہے
نہ کوئی خون کا رشتہ، نہ کوئی عمر کی قید
وہ جو بےلوث ہے پانی میں کنول کی صورت
جو محّبت کے سوا کچھ بھی نہیں دے سکتا
جو محّبت کے سوا کچھ بھی نہیں لے سکتا
 

شمشاد

لائبریرین
وہی تیری محبت کی کہانی
جو کچھ بھلائی ہوئی کچھ یاد بھی ہے
(فراق گورکھپوری)
 

ظفری

لائبریرین
کبھی دیکھی ہے پھولوںسے جدا ہوتے ھوئے خوشبو
محبت جس کے دل میں ہو وہ ہرجائی نہیں ہوتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایسے سن لو سبب اس کا نہ پوچھو
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
(فراق گورکھپوری)
 

ظفری

لائبریرین
ہم کو یہ زعم کہ ہم بھی ہیں محبت کے خدا
اور وہ شخص کہ شیشے میں اُترتا ہی نہ تھا
تجھ کو کھو بیٹھے تو یاد آیا کہ تُو اپنا تھا
تجھ کو پانے کا تو ہم نے کبھی سوچا ہی نہ تھا
 

شمشاد

لائبریرین
دل میں نہ ہو جرات تو محبت نہیں ملتی
خیرات میں اتنی بڑی دولت نہیں ملتی
(ندا فاضلی)
 

ظفری

لائبریرین
بین کرتی ہوئی آنکھیں ، یہ پریشان زُلفیں
اور کیا چاہتے ہو اُس سے محبت کر کے
 

شمشاد

لائبریرین
ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی
مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی
(کلیم عاجز)
 

ظفری

لائبریرین
فسانے میں حقیقت ہوگئی تو
ہمیں تُم سے محبت ہوگئی تو
ملا نہ کرو ہم سے روز آکر
تمہارے دل کو عادت ہوگئی تو
ہمیں تُم آگہی کا درس نہ دو
زمانے سے بغاوت ہوگئی تو
چراغوں کو سرِ شام جلایا نہ کرو
ہواؤں کو اگر عداوت ہوگئی تو
 

شمشاد

لائبریرین
ذکرِ شبِ فراق سے وحشت اُسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اُسے بھی تھی
(محسن نقوی)
 

ماوراء

محفلین
خُدا جانے محبت کا یہ کیا دستُور اُٹھا ہے زمانے میں
جنہیں ہم پیار سے دیکھتے ہیں وہی مغرور ہو جاتا ہے​
 

شمشاد

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
آپ کیوں ناراض ہیں محبت سے
اس گناہ سے ثواب ہوتا ہے​

یہ شعر مزاحیہ تو نہیں ہے۔ لیکن مجھے بہت مزاحیہ لگ رہا ہے۔ :D :p

تم نے محبت کو مذاق سمجھ رکھا ہو گا اس لیے تمہیں مزاحیہ لگ رہا ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
محبت ترک کی میں نے ، گربیاں سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو ، زہر یہ بھی پی لیا میں نے
 

ماوراء

محفلین
شمشاد نے کہا:
ماوراء نے کہا:
آپ کیوں ناراض ہیں محبت سے
اس گناہ سے ثواب ہوتا ہے​

یہ شعر مزاحیہ تو نہیں ہے۔ لیکن مجھے بہت مزاحیہ لگ رہا ہے۔ :D :p

تم نے محبت کو مذاق سمجھ رکھا ہو گا اس لیے تمہیں مزاحیہ لگ رہا ہے۔
lol، یہ محبت کس الا بلا کا نام ہے۔ میں کسی ایسی چیز سے واقف نہیں ہوں۔ huh :?
 

شمشاد

لائبریرین
یہ وہ والی محبت نہیں ہے، محبت کی بھی کئی ایک اقسام ہوتی ہیں، جیسا کہ :

1) اپنے اللہ سے محبت
2) اپنے وطن سے محبت
3) اپنے والدین سے محبت
4) اپنے بہن بھائی سے محبت
5) اپنی تخلیق سے محبت
6) محبوب اور محب والی بھی ہوتی ہے
وغیرہ وغیرہ
 
Top