محاورے اور جدید استعمال

بےباک

محفلین
آپے سے باہر ہونا :
رات کو سوتے وقت جب ملک کے منتظمِ اعلٰی نے وردی اتار کر دوسرے کپڑے پہنے تو ان کی بیگم نے کہا ، “آپ تو آج آپے سے ہی باہر ہو گئے “۔
ناک میں دم کرنا :
تقریب میں شریک ہونے والے ایک سالارِ جنگ نے جب اپنا منہ ملک کے منتظمِ اعلٰی کے کان کے قریب لا کر کچھ کہنا چاہا تو وہ چیں بہ جبیں ہو کر بولے “ارے تم نے تو ناک میں دم کر دیا ہے ، کتنی بار کہا ہے کم پیا کرو “۔

مُٹھی گرم ہونا :
جب سٹیل ملز کی فروخت کے کاغذات کی فائل ملک کے منتظمِ اعلٰی کے ہاتھ میں تھمائی گئی تو ان کو اپنی مُٹھی گرم محسوس ہونے لگی ۔

سُولی پہ چڑھنا :
ملک کے منتظمِ اعلٰی کا کہنا ہے کہ ہم نے مہنگائی کو ختم کر دیا ہے ۔ ان کا مطلب ہے کہ انہوں نے مہنگائی کو سُولی پہ چڑھا دیا ہے ۔ واضح ہو کہ آج کل سُولی کی اونچائی آسمان سے چند میٹر نیچے تک ہوتی ہے ۔

بھرپور استعمال کرنا :
ملک کے منتظمِ اعلٰی نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں قومی وسائل کا بھرپور استعمال کر کے خاطر خواہ ترقی کی ہے ۔ یہ بات انہوں نے اپنی نئی بُلٹ پروف Bmw میں بیٹھتے ہوئے کہی ۔

کشکول توڑنا :
ملک کے منتظمِ اعلٰی نے فرمایا ہے کہ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے اور اب ہم اس سے بچنے کے لیے نئی حکمتِ عملی وضع کر رہے ہیں ۔ یہ تقریر انہوں نے پلاسٹک کے ٹین ڈبوں کی فیکٹری کے افتتاح کے موقع پر فرمائی ۔

پیٹ اَپھر جانا :
Ptcl کی نجکاری کرنے والے حکام میں سے اکثر کا پیٹ اَپھر گیا ہے ۔ اسی لیے ہمارے بزرگ کہتے تھے کہ زیادہ مت کھاؤ ، صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے ۔

دِل میں لڈو پھوٹنا :
جب حکام نے کراچی میں 12مئی کو ہونے والے فسادات کے بارے میں سنا تو غم کے مارے ان کے دِلوں میں محفوظ تمام لڈو پھوٹ کر خراب ہو گئے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے حکمران قومی نقصانات کو دل پر لے لیتے ہیں ۔

چھکے چھڑا دینا :
پاکستان کے پیپلز کی پارٹی کی محترمہ کے امریکہ سے مذاکرات کی خبر جب ملک کے منتظمینِ اعلٰی تک پہنچی تو اس وقت وہ چِڑی چھکا کھیل رہے تھے ۔ یہ خبر سن کر ان دونوں کے ہاتھوں سے چھکے چھوٹ گئے ۔

دماغ میں خلل واقع ہونا :
زلزلے سے متاثرہ افراد جب دارلحکومت میں قیام پذیر ہو گئے تو ان کے زخموں میں موجود بیکٹیریا کی وجہ سے ملک کے منتظمِ اعلٰی کے دماغ میں خلل واقع ہو گیا ۔ چنانچہ انہوں نے ان متاثرین کو نکال باہر کیا ۔ تب جا کر ملک کے منتظمِ اعلٰی کو سکون آیا ۔

--------- ختم شد --------
 

شمشاد

لائبریرین
اچھا سلسلہ ہے۔

بے باک جیسے ہی پرندوں کی دکان سے طوطے خرید کر باہر نکلے تو سامنے چاند بابو کو تھانیدار کی وردی میں دیکھ کر ان کے ہاتھوں سے طوطے اڑ گئے۔
 
Top