حفیظ جالندھری مجھے شاد رکھنا کہ ناشاد رکھنا - حفیظ‌جالندھری

کاشفی

محفلین
غزل
(حفیظ جالندھری)
مجھے شاد رکھنا کہ ناشاد رکھنا
مرے دیدہء دل کو آباد رکھنا

ملیں گے تمہیں راہ میں بتکدے بھی
ذرا اپنے اللہ کو یاد رکھنا

بھُلائی نہیں جاسکیں گی یہ راتیں
تمہیں یاد آئیں‌ گے ہم یاد رکھنا

تمہیں بھی قسم ہے کہ جو سر جھکا دے
اُسی کو تہِ تیغ بیداد رکھنا

الہٰی وہ برباد کرتا ہے مجھ کو
الہٰی اُسے شاد و آباد رکھنا
 
Top