مجاز مجاز لکھنوی ::::: حُسن پھر فِتنہ گر ہے کیا کہیے ::::: Majaz Lakhnavi

طارق شاہ

محفلین
غزلِ


حُسن پھر فِتنہ گر ہے کیا کہیے
دِل کی جانِب نظر ہے کیا کہیے

پھر وہی رہگُزر ہے کیا کہیے
زندگی راہ پر ہے کیا کہیے

حُسن خود پردہ وَر ہے کیا کہیے
یہ ہماری نظر ہے کیا کہیے

آہ تو بے اثر تھی برسوں سے !
نغمہ بھی بے اثر ہے کیا کہیے

حُسن ہے اب نہ حُسن کے جلوے
اب نظر ہی نظر ہے کیا کہیے

آج بھی ہے مجاز خاک نشِیں
اور نظر عرش پر ہے کیا کہیے

مجاز لکھنوی

(اسرارالحق مجاز)
 
Top