مبروک- ن لیگ جیت گئی

بھائی جان ، آپ کی سمجھ نہیں آتی کہ آپ پنجاب کے دوست ہیں یا دشمن۔

میں پاکستان کادوست ہوں۔

پچھلے تین ہفتوں سے ان فیس بکیوں اور گلوکار نما اداکاروں کے اشتہاروں نے ناک میں دم کیا ہوا تھا۔
اللہ اللہ کرکے ان سے جان چھوٹی ہے۔ اگر جیت جاتے تو کیا ہنگامہ کرتے۔

پاکستان کے لوگ کم پڑھے لکھے ضرور ہیں۔ مگر ان نام نہاد پڑھے لکھوں سے زیادہ باشعور ہیں۔

جیت کی خوشی اور مبارک سے کوئی کیوں چڑتا ہے ۔ اگر چڑتا ہے تو اس کو برابھلا کہنا بنتا ہے
 

ساجد

محفلین
فیس بُک پر تو خیر ہر پارٹی نے اودھم مچا رکھا تھا جس میں پی ٹی آئی کے جوشیلے دیگر جماعتوں کی نسبت بہت نمایاں تھے اور میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ان کی مسلسل الزام تراشی اور کردار کشی نے ن لیگ کو زبردست فائدہ پہنچایا ، وہ یوں کہ بہت سے سنجیدہ ووٹر ان کی حرکتوں سے زچ ہو کر کنارہ کشی کر گئے۔ میں اس پر ایک تحریر محفل پر بھی لانا چاہتا تھا لیکن یہاں ہمارے پی ٹی آئی کے دوست ایک لفظ سننے اور سمجھنے کے لئے تیار نہ تھے یوں میں نے اپنا ارادہ ملتوی کر دیا۔ بہر حال پی ٹی آئی کے ان "دوستوں" نے اپنی ہی جماعت کے ساتھ دشمنی کی اور شاید خود کپتان نے بھی کہ اس کا رویہ بھی جارحانہ ہی رہا۔
رہی بات ن لیگ کی تو میں نے الیکشن سے قبل اپنے ایک تجزیے میں عرض کیا تھا کہ پی ٹی آئی دیہی علاقوں سے غافل ہے اور چند شہری علاقوں کی ایک مخصوص کلاس کی حمایت کو ہی سب کچھ سمجھ کر بلند بانگ دعوے کر رہی ہے ۔ گو کہ میرے اس تجزئے کو برادر محب علوی نے ناپختہ کہا اور بہن زرقا مفتی نے اس پر ناگواری کا اظہار کیا ۔ لیکن آج کے نتیجے اٹھا کر دیکھ لیں جو چیخ چیخ کر آپ کو یہی کہانی سنا رہے ہیں کہ سوائے بالائی پنجاب کے کچھ حصوں کے وسطی اور زیریں پنجاب کے دیہی علاقوں سے پی ٹی آئی کو فتح نہیں مل سکی۔
خیبر پختونخواہ میں اس کے برعکس بھی ہوا کہ وہاں دیہی علاقوں سے بھی پی ٹی آئی کو ووٹ ملے لیکن اس کے اسباب بھی تھے۔ سب سے پہلے تو یہ کہ وہاں کے لوگ عام طور پریہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان ایک پٹھان ہے اور پختونوں کے روایتی قبائلی کلچر کی تناظر میں پی ٹی آئی کو کچھ ووٹ ملے۔ ھالانکہ میں سمجھتا ہوں کہ عمران ایک روایتی پٹھان نہیں ۔
گو کہ اے این پی والے بھی پختون ہی ہیں لیکن ان کی حکومت میں ، باوجود مرکز کے ساتھی ہونے کے ، وہ جن مشکلات سے دوچار رہے وہ ان کے لئے اے این پی کو ذمہ دار مانتے تھے اور انہوں نے اس کے خلاف فیصلہ دیا۔ پھر عمران خان اے این پی کی نسبتا آزاد پالیسی کے برعکس دائیں بازو کے زیادہ قریب ہے اور خیبر پختونخواہ کے زیادہ تر عوام مذہبی بنیاد کو پسند کرتے ہیں لہذا عمران کو وہاں شہری کے علاوہ دیہی علاقوں سے بھی ووٹ ملا۔
بہر حال بات بڑی لمبی ہو جائے گی۔ کہنے کا مقصد یہ تھا کہ پی ٹی آئی کے جوشیلے اور عمران جس انداز میں سیاست کو محض نعرہ بازی کے ذریعے آگے بڑھا رہے تھے وہ نا تجربہ کاری و ناپختگی کا منہ بولتا ثبوت تھی اور اسی کا نقصان پی ٹی آئی کو ہوا۔ جبکہ ن لیگ نے ایک تجربہ کار سیاسی جماعت ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھایا لیکن اس کے باجود میں تحریکِ انصاف کی حاصل کردہ کامیابیوں کی بھرپور پذیرائی کروں گا کہ انہوں نے عوام میں اپنی کافی جگہ بنا لی ہے۔ امید ہے کہ عمران اس الیکشن سے بہت کچھ سیکھے گا اور اگلے الیکشن میں بہتر انداز میں میدان میں پھر موجود ہو گا۔
 
ساجد ، آپ نے نہ تو کہیں دھاندلی کا ذکر کیا اور نہ کسی حلقہ میں ہونے والی بے قاعدگیوں کا آپ کو علم ہوا۔ کمال اور بے مثال سادگی کی عمدہ مثال ہے۔

مسلم لیگ ن نے اپنی روایت کے مطابق بھرپور جھرلو پھیرا ہے جس کی وہ ہمیشہ سے عادی ہے ۔ آپ شاید تاریخ بھول گئے ہوں تو میں آپ کو یاد دلا دیتا ہوں۔

1990 ۔۔۔۔۔۔۔۔ اصغر خان کیس ۔۔۔۔۔۔۔۔ آئی جی اتحاد اور آئی ایس آئی کی طرف سے پیسوں کی تقسیم اور پیپلز پارٹی کے خلاف گٹھ جوڑ

1997۔۔۔ ایسا بے مثال جھرلو کہ سندھ میں بھی پی پی اقلیت میں آ گئی تھی۔ فوج کے ساتھ مل کر الیکشن میں ووٹ کروانے کا یہ عمل آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔

2013 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت ہی بھولے ہوں گے اگر سمجھیں کہ مسلم لیگ ن اس دفعہ باز رہی ہو گی۔
 

ساجد

محفلین
ساجد ، آپ نے نہ تو کہیں دھاندلی کا ذکر کیا اور نہ کسی حلقہ میں ہونے والی بے قاعدگیوں کا آپ کو علم ہوا۔ کمال اور بے مثال سادگی کی عمدہ مثال ہے۔

مسلم لیگ ن نے اپنی روایت کے مطابق بھرپور جھرلو پھیرا ہے جس کی وہ ہمیشہ سے عادی ہے ۔ آپ شاید تاریخ بھول گئے ہوں تو میں آپ کو یاد دلا دیتا ہوں۔

1990 ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ اصغر خان کیس ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ آئی جی اتحاد اور آئی ایس آئی کی طرف سے پیسوں کی تقسیم اور پیپلز پارٹی کے خلاف گٹھ جوڑ

1997۔۔۔ ایسا بے مثال جھرلو کہ سندھ میں بھی پی پی اقلیت میں آ گئی تھی۔ فوج کے ساتھ مل کر الیکشن میں ووٹ کروانے کا یہ عمل آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔

2013 ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ بہت ہی بھولے ہوں گے اگر سمجھیں کہ مسلم لیگ ن اس دفعہ باز رہی ہو گی۔
بس جی یہی سادگی بہتر ہے اس وقت۔ ورنہ ابھی کون اس موڈ میں ہے کہ اپنی پارٹی پر کہی گئی کوئی "وارداتی" بات برداشت کر لے گا؟:)
جیسے عمران کو سیاست کا عملی تجربہ ہو رہا ہے بالکل اسی طرح مجھے بھی تجربہ ہو گیا ہے کہ اردو محفل پر کب کون سی بات کہنی ہے اور کیسے کہنی ہے۔ وقت آنے پرساری "وارداتیں" غیر محسوس طریقے سے آپ کی آنکھوں کے سامنے سے گزار دی جائیں گی ، یہ آپ کی نظر کی ہمت ہو گی کہ ان کو بھانپ لے۔:)
 

پردیسی

محفلین
بس جی یہی سادگی بہتر ہے اس وقت۔ ورنہ ابھی کون اس موڈ میں ہے کہ اپنی پارٹی پر کہی گئی کوئی "وارداتی" بات برداشت کر لے گا؟:)
جیسے عمران کو سیاسی کا عملی تجربہ ہو رہا ہے بالکل اسی طرح مجھے بھی تجربہ ہو گیا ہے کہ اردو محفل پر کب کون سی بات کہنی ہے اور کیسے کہنی ہے۔ وقت آنے پرساری "وارداتیں" غیر محسوس طریقے سے آپ کی آنکھوں کے سامنے سے گزار دی جائیں گی ، یہ آپ کی نظر کی ہمت ہو گی کہ ان کو بھانپ لے۔:)

یعنی کہ اردو محفل پر بھی وارداتیں ہوتی ہیں :laughing:
 
بے فکر رہیں ، آج نہیں تو ان الیکشن پر بھی تفصیلی رپورٹ آئے گی جب کچھ وقت گزر جائے گا ۔ ظاہر ہے اس وقت تو جو جیت گیا ہے وہ حکومت بنانے کی فکر میں ہے جس میں شاید تحریک انصاف بھی شامل ہو گی اور دھاندلی کو بھول کر آگے بڑھ لیا جائے ویسے ہی جیسے ایم کیو ایم کے نتائج مان لیے جائیں گے اور دوبارہ کراچی میں متحدہ ہی کا بھرپور مینڈیٹ ہوگا۔

ویسے ایک بات بڑی دلچسپی ہے ، بہت تلاش و بسیار کے بعد پاکستان بھر میں صرف دو چار حلقوں میں دھاندلی کی رپورٹیں مل رہی ہیں انٹرنیٹ پر ۔

یعنی این اے 250 میں دھاندلی ہوئی ہے کراچی میں صرف
این اے 125 لاہور میں
این اے 56 راولپنڈی میں

اور ایک دو جگہ اور باقی ایسے محسوس ہوتا ہے کہ پورے پاکستان میں انتہائی صاف شفاف اور منصفانہ الیکشن ہوا ہے۔
 
پنڈی سے عمران جیت گیا ۔۔ حنیف عباسی ہار گیا۔۔۔ !

بڑے افسوس کی بات ہے کہ اتنی کوشش اور زور لگانے کے باوجود یہ بندہ راولپنڈی سے جیتنے سے باز نہیں آیا حالانکہ دو معصوم پریزائیڈنگ آفیسر نتائج غلطی سے گھر لے کر بھول بھی گئے تھے۔
 
یہاں دھاندلی ہوئی ہے

اس کی رپورٹ برائے مہربانی ضرور کروائیں کیونکہ اسد عمر (تحریک انصاف) اور پرویز رشید (مسلم لیگ ن) کے پاس اپنے اپنے ووٹران کی طرف سے کم از کم ایک ہزار دھاندلی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

یہ بڑی زیادتی ہو گی کہ دونوں پارٹیاں ان شکایات کی رپورٹ نہ کریں اور چپ چاپ حکومت سازی میں لگ جائیں۔
 
اس کی رپورٹ برائے مہربانی ضرور کروائیں کیونکہ اسد عمر (تحریک انصاف) اور پرویز رشید (مسلم لیگ ن) کے پاس اپنے اپنے ووٹران کی طرف سے کم از کم ایک ہزار دھاندلی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

یہ بڑی زیادتی ہو گی کہ دونوں پارٹیاں ان شکایات کی رپورٹ نہ کریں اور چپ چاپ حکومت سازی میں لگ جائیں۔

کریں گے۔
میرے خیال میں مٹی پاو۔اب حکومت حکومت کھیلیں گی دونوں پارٹیاں
 

صرف علی

محفلین
وہ تو انھوں نے کرنی ہے یہ سارا گورگ دھندہ تھا ہی اس لیئ کے حکومت کرے عوام پر اور ملک کو ۔۔۔ سمجھ گئے ہوں گے آپ لوگ :))))مگر یہاں دیگ سے زیادہ چمچے گرم ہیں بھائی
 
Top