طارق شاہ
محفلین
(اسرارالحق مجازؔ)
غزل
بس اِس تقصیر پر اپنے مقدّر میں ہے مرجانا
تبسّم کو تبسّم کیوں،نظر کو کیوں نظر جانا
خِرد والوں سے حُسن و عِشق کی تنقید کیا ہوگی
نہ افسونِ نِگہ سمجھا، نہ اندازِ نظر جانا
مئے گُلفام بھی ہے، سازِ عشرت بھی ہے،ساقی بھی !
بہت مشکل ہے آشوبِ حقیقت سے گزر جانا
غمِ دَوراں میں گزری، جس قدر گزری، جہاں گزری !
اور اِس پر لُطف یہ ہے زندگی کو مختصر جانا
اسرارالحق مجازؔ