مجاز لکھنوی ::::::بس اِس تقصیر پر اپنے مقدّر میں ہے مرجانا :::::Majaz Lakhnawi

طارق شاہ

محفلین

(اسرارالحق مجازؔ)
غزل
بس اِس تقصیر پر اپنے مقدّر میں ہے مرجانا
تبسّم کو تبسّم کیوں،نظر کو کیوں نظر جانا

خِرد والوں سے حُسن و عِشق کی تنقید کیا ہوگی
نہ افسونِ نِگہ سمجھا، نہ اندازِ نظر جانا

مئے گُلفام بھی ہے، سازِ عشرت بھی ہے،ساقی بھی !
بہت مشکل ہے آشوبِ حقیقت سے گزر جانا

غمِ دَوراں میں گزری، جس قدر گزری، جہاں گزری !
اور اِس پر لُطف یہ ہے زندگی کو مختصر جانا

اسرارالحق مجازؔ


 
Top