صائمہ شاہ

محفلین
سارے وعدوں کو بھُلا سکتی ہوں لیکن چھوڑو
میں تمہیں چھوڑ کے جا سکتی ہوں لیکن چھوڑو

یوں ہی زحمت نہ کرو تُم کہ میں اپنی خاطر
چائے میں زہر ملا سکتی ہوں لیکن چھوڑو

ریحانہ قمر
 

فاخر رضا

محفلین
سارے وعدوں کو بھُلا سکتی ہوں لیکن چھوڑو
میں تمہیں چھوڑ کے جا سکتی ہوں لیکن چھوڑو

یوں ہی زحمت نہ کرو تُم کہ میں اپنی خاطر
چائے میں زہر ملا سکتی ہوں لیکن چھوڑو

ریحانہ قمر
زہر ملانے سے پہلے ہی چھوڑ دیں پلیزززز
 
اس کی میز پہ ہم چھوڑ آئے
جلتا سگرٹ، ٹھنڈی چائے
(نامعلوم)

اس کی محفل میں چھوڑ آئے
جلتی سگریٹ ٹھنڈی چائے
پتا نہیں کس ظالم کا شعر ہے ..... کمال شعر ہے ...

اُس کے گھر ہم چھوڑ کے آئے
جلتا سگریٹ ، ٹھنڈی چائے !

شاعر نامعلوم
 

فاخر رضا

محفلین
دوبارہ پڑھیے
شاعرہ رضاکارانہ طور پر اپنی ہی چائے میں زہر ملانے کو تیار ہے کہ ترک تعلق کے بعد تو کسی اور کے ہاتھ کا زہر بھی زہر لگتا ہے ۔
بھئی پڑھنے کے بعد ہی لکھا تھا. شاعرہ اپنے لئے، محبوب کی چائے میں زہر ملا رہی ہے. اسے روکیں. ورنہ پوسٹ مارٹم میں پکڑی جائیں گی.
 

صائمہ شاہ

محفلین
بھئی پڑھنے کے بعد ہی لکھا تھا. شاعرہ اپنے لئے، محبوب کی چائے میں زہر ملا رہی ہے. اسے روکیں. ورنہ پوسٹ مارٹم میں پکڑی جائیں گی.
یوں ہی زحمت نہ کرو تُم کہ میں اپنی خاطر
چائے میں زہر ملا سکتی ہوں لیکن چھوڑو

ریحانہ قمر
شاعرہ فرماتی ہیں کہ تم زحمت مت کرو کہ میں اپنی خاطر خود ہی چائے میں زہر ملا کر پی سکتی ہوں
 
Top